یہ اضافی چربی متعدد سنگین امراض جیسے ذیابیطس، ہارٹ اٹیک، ڈپریشن اور دیگر کا باعث بن سکتی ہے۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ دن کے آغاز کے چند معمولات کو اپنا کر توند کی چربی کو گھٹانے یا اس سے بچنا ممکن ہوسکتا ہے؟
وزن کرنا
صبح سب سے پہلے اپنے جسمانی وزن کو جاننا دن میں کسی اور کے مقابلے میں زیادہ درست معلومات فراہم کرتا ہے، صبح کے مقابلے میں دن بھر میں غذا اور مشروبات کا استعمال نتائج کو بدل سکتا ہے۔
ہر صبح اپنے جسمانی وزن کی یاد دہانی صحت بخش غذائی عادات کو برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرسکتی ہے، جس سے موٹاپے اور توند سے بچنا یا ان کو کم کرنا ممکن ہوسکتا ہے۔
ایک یا 2 گلاس پانی پینا
ناشتے سے پہلے ایک یا 2 گلاس پانی پینا بھی جسمانی وزن میں کمی لانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
پانی میں کوئی کیلوریز نہیں ہوتیں مگر یہ کھانے کی خواہش میں کمی اور پیٹ بھرنے کے احساس کو ضرور بڑھانے والا مشروب ہے، جس سے ناشتے میں زیادہ کیلوریز کے استعمال سے بچنا ممکن ہوتا ہے۔
پانی پینے کی یہ عادت میٹابولزم کو بھی متحرک کرتی ہے جس سے بھی کیلوریز کو جلانے میں مدد ملتی ہے۔
ناشتے سے پہلے ورزش
ناشتے سے پہلے کچھ ورزش کرنا بھی فائدہ مند ہوسکتا ہے۔
خالی پیٹ ورزش کرنے سے زیادہ بہتر نتائج حاصل ہوتے ہیں، ناشتے سے قبل ورزش کرنے سے جسم کو زیادہ چربی گھلانے میں بھی مدد ملتی ہے۔
پروٹین سے بھرپور ناشتا
پروٹین جسمانی وزن میں کمی لانے کے لیے بہتر غذائی جز ہے کیونکہ اس سے پیٹ زیادہ دیر تک بھرا رہتا ہے جبکہ پروٹین جسم کے لیے اضافی چربی کے ذخیرے کو بھی مشکل بناتا ہے۔
پروٹین سے بھرپور غذا کو گھلانے کے لیے جسم کو چربی یا کاربوہائیڈریٹس کے مقابلے میں زیادہ کیلوریز استعمال کرنا پڑتی ہیں۔
پروٹین سے بھرپور غذا جیسے انڈے اس حوالے سے بہترین انتخاب ہیں۔
دن بھر کی غذا کی منصوبہ بندی
ہر صبح ایک فہرست بنالیں کہ دن بھر میں کیا کھانا ہے، وقت سے قبل غذا کی منصوبہ بندی سے کم کیلوریز والی غذاؤں کے انتخاب میں مدد ملتی ہے۔
اگر آپ پہلے سے فیصلہ کرلیں کہ دن بھر میں کیا کچھ کھانا ہے، تو اس سے زیادہ کیلوریز والی غذاؤں تک رسائی کا امکان بھی کم ہوتا ہے۔
سورج کی روشنی سے بھی مدد لیں
جلد پر سورج کی کچھ روشنی کا پڑنا بھی جسمانی چربی کو ذرا زیادہ گھلانے میں مدد فراہم کرتا ہے، تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوتا ہے کہ صبح کے وقت سورج کی روشنی میں چہل قدمی کرنے والے افراد کا جسمانی وزن دیگر کے مقابلے میں کم ہوتا ہے۔
جوس کے چھوٹے گلاس
عام حجم کے گلاس میں جوس پینے سے زیادہ کیلوریز جزوبدن بنتی ہیں، زیادہ تر فروٹ جوسز میں کسی سافٹ ڈرنک جتننی ہی چینی ہوتی ہے۔
تاہم جوس میں متعدد وٹامنز اور منرلز بھی ہوتے ہیں جو دن کے آغاز کے لیے بہترین ثابت ہوسکتے ہیں، تو چھوٹے گلاس میں جوس پینا عادت بنانا اس حوالے سے زیادہ بہتر ہے۔
شاپنگ کی فہرست بنائیں
اگر خریداری کرنا چاہتے ہیں تو بازار جانے سے قبل سامان کی فہرست بنانا زیادہ بہتر ہوتا ہے۔
اگر پہلے سے منصوبہ بندی نہ کی جائے تو عام طور پر بازار جاکر ضرورت سے زیادہ سامان خرید لیتے ہیں، بالخصوص جنک فوڈ کا استعمال بڑھتا ہے، اس کے مقابلے میں فہرست صحت بخش غذائی پلان تک محدود رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
مرچیں بھی مددگار
مرچوں میں موجود حرارت بھی جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
ہری مرچ میں موجود کیمیکلز جسمانی چربی کو گھلانے، کھانے کی اشتہا میں کمی اور میٹابولزم کی رفتار کو بہتر بنانے میں مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔
ناشتے میں انڈے کھانے کے عادی ہیں تو ان میں مروں کا زیادہ استعمال اس حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
مناسب نیند
ہر رات بہت کم نیند کے نتیجے میں دن بھر کچھ نہ کچھ کھانے کی خواہش بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے، جس کا تتیجہ جسمانی وزن میں اضافے کی شکل میں نکلتا ہے۔
نیند کی کمی کی وجہ سے ہونے والی تھکاوٹ ورزش نہ کرنے پر بھی مجبور کرسکتی ہے، تو ہر رات مناسب کو یقینی بنانے کی کوشش کریں۔
اس مقصد کے لیے سونے کا ایک وقت طے کرلیں اور اس پر عمل کریں، اسی طرح تناؤ کو کم کرنے کے طریقوں کو بھی تلاش کریں تاکہ رات کو سکون سے نیند کے مزے لے سکیں۔
سکون سے ناشتے کا مزہ لیں
ناشتا سامنے ہو تو اس کو آرام سے کھائیں، اس کی مہک، شکل اور ذائقے سے لطف اندوز ہوں۔
ناشتے کے دوران ٹی وی دیکھنے یا سوشل میڈیا اسکرولنگ سے گریز کریں۔
ایسا کرنا کم مقدار میں غذا کے استعمال میں مددگار ثابت ہوتا ہے جس کا نتیجہ جسمانی وزن میں کمی کی شکل میں نکلتا ہے۔
کسی صحت بخش چیز کو اپنے ساتھ رکھیں
دفتر یا کسی بھی کام کے لیے گھر سے نکلنے سے قبل اپنے ساتھ کچھ کھانے کے لیے صحت بخش چیز لے لیں، جیسے پھل۔
تو اگر گھر سے باہر بھوک کا حملہ ہو تو جنک فوڈ کا رخ کرنے کی بجائے اس کو کھالیں۔