لائف اسٹائل

آر کیلی پر ریپ کے مزید 6 الزامات عائد

امریکی گلوکار جولائی 2019 سے جیل میں ہیں، ان پر باضابطہ طور جرم ثابت نہیں ہوا اور آئندہ ماہ ان کا ٹرائل شروع ہونے کا امکان ہے۔

متعدد نابالغ اور کم عمر لڑکیوں سمیت خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے، ریپ اور انہیں جنسی لذت کے لیے ایک سے دوسری جگہ منتقل کرنے کے الزام میں قید امریکی گلوکار رابرٹ سلویسٹر کیلی (آر کیلی) پر مزید 6 نئے الزامات عائد کردیے گئے۔

آر کیلی گزشتہ دو سال سے جیل میں ہیں اور تاحال انہیں باضابطہ طور پر سزا نہیں سنائی گئی اور نہ ہی انہوں نے خود پر لگے الزامات کو تسلیم کیا ہے۔

بعض کیسز میں ان کا ٹرائل رواں برس اپریل میں شروع ہونا تھا مگر ایسا نہ ہوسکا اور اب خیال کیا جا رہا ہے کہ آئندہ ماہ اگست میں ان کے خلاف شکاگو کی عدالت میں ٹرائل کا آغاز ہوگا۔

تاہم ان کے ٹرائل کے آغاز سے قبل ہی ان پر ریپ اور نابالغ لڑکوں اور لڑکیوں کو جنسی لذت کے لیے استعمال کرنے کے مزید 6 نئے الزامات عائد کردیے گئے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق فیڈرل پراسیکیوٹر نے گلوکار پر مزید 6 نئے الزامات کے کاغذات عدالت میں جمع کروادیے۔

ان پر عائد کیے گئے الزامات کے مطابق گلوکار نے 2006 کے بعد ایک نابالغ لڑکے کو کام کے بدلے جنسی تعلقات کے لیے مجبور کیا۔

ان پر عائد کیے گئے الزامات کے مطابق مذکورہ لڑکا ان سے 2006 میں ملا تھا، جنہیں موسیقی کی دنیا میں متعارف کرانے کے بہانے آر کیلی نے جنسی تعلقات استوار کرنے پر مجبور کیا۔

مجموعی طور ان پر کم عمر لڑکے سمیت کم عمر لڑکیوں کے ریپ اور ان کی فحش فلمیں بنانے کے 6 مختلف الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’ریپ‘ و جنسی جرائم میں قید آر کیلی کے ٹرائلز ایک سال تک ملتوی

عدالت میں جمع کرائے گئے دستاویزات میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ گلوکار کے سیکیورٹی گارڈز اور منیجرز سمیت دیگر ملازمین نے جنسی تعلقات کے لیے انہیں لڑکے اور لڑکیاں فراہم کرنے میں کردار ادا کیا اور ساتھ ہی ان کے ملازمین نے متاثرین کی فحش فلمیں بھی بنائیں۔

آر کیلی پر یہ الزام بھی لگایا گیا کہ انہوں نے جن لڑکوں کو جنسی تعلقات قائم کرنے پر مجبور کیا، بعد ازاں انہوں نے مذکورہ لڑکوں کو لڑکیوں کے ساتھ غلط کام کرنے کا کہا اور ان کی فحش ویڈیوز بھی بنائیں۔

اے پی نے ایک اور رپورٹ میں بتایا کہ نئے الزامات پر آر کیلی کی قانونی ٹیم نے رد عمل دیتے ہوئے تمام دعووں کو جھوٹا قرار دیا اور ساتھ ہی قانونی جنگ لڑنے کا عندیہ بھی دیا۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ گلوکار کے خلاف اگلے ماہ اگست کے وسط تک ٹرائل کا آغاز ہوگا اور انہوں نے پہلے عدالتوں میں سماعتوں کے دوران خود پر لگے تمام الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

آر کیلی کو جولائی 2019 میں کم عمر و نابالغ لڑکیوں کے ریپ و جنسی استحصال کے الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا، بعد ازاں انہیں ضمانت پر رہا بھی کیا گیا تھا لیکن پھر انہیں گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا تھا۔

ان پر 2018 سے امریکا کی تین مختلف ریاستوں کی 4 عدالتوں میں جنسی جرائم، نابالغ اور کم عمر لڑکیوں کے ریپ اور جنسی استحصال سمیت خواتین کو جنسی لذت کے لیے ایک سے دوسری جگہ منتقل کرنے جیسے الزامات زیر سماعت ہیں۔

مزید پڑھیں: آر کیلی جنسی جرائم کیس، گلوکار کے تین دوستوں پر متاثرین کو دھمکانے کا الزام

کچھ کیسز میں ان پر فرد جرم بھی عائد کی جا چکی ہے لیکن انہوں نے زیادہ تر کیسز میں خود پر لگے الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

آر کیلی نے عدالت میں دعوے کیے کہ انہوں نے تمام خواتین سے باہمی رضامندی کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کیے اور انہوں نے کسی پر جنسی تشدد نہیں کیا۔

آر کیلی پر 1990 سے 2010 تک مختلف مواقع پر مجموعی طور پر 100 کے قریب خواتین بشمول نابالغ اور کم عمر لڑکیوں کے ریپ اور ان پر بدترین جنسی تشدد کے الزامات ہیں۔

اگر آر کیلی پر جرم ثابت ہوجاتا ہے تو انہیں 10 سے 20 سال قید اور جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔

عثمان مختار کو 'ہراساں' کرنے والی مبینہ خاتون کون ہیں؟

شوبز شخصیات کا خواتین پر تشدد کے واقعات پر سخت رد عمل

ہراساں کیے جانے پر شوبز شخصیات کا عثمان مختار کے ساتھ ہمدردی کا اظہار