کراچی میں کورونا کیسز کی شرح اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ سخت اقدامات سے بچنے کے لیے جلد از جلد ویکسی نیشن کروا لیں، ساتھ ہی اعلان کیا کہ حکام کووڈ ویکسین کی یومیہ لگائی جانے والی خوراکوں کی تعداد 10 لاکھ تک پہنچانا چاہتے ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ان کا یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا جب حکومت متعدد سہولیات کو ویکسی نیشن سے منسلک کرنے کی حکمت عملی پر عمل کر رہی ہے، جس کے تحت آئندہ ہفتے سے فضائی سفر کی پابندی کا آغاز ہو جائے جبکہ موبائل فون کے استعمال سے متعلق انتباہ بھی جاری کیا جاچکا ہے۔
چنانچہ گزشتہ روز ہونے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس میں کراچی کی صورتحال کو بدترین قرار دیا گیا جہاں کیسز مثبت آنے کی شرح 26.32 فیصد تک جاپہنچی ہے، جبکہ شہر میں انتہائی نگہداشت وارڈز میں داخل مریضوں کی تعداد بھی بڑھ کر 980 ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا کیسز میں اضافہ: سول ہسپتال کراچی میں او پی ڈی بند، آپریشنز معطل
وفاقی حکومت نے اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے حکومت سندھ کے ساتھ تعاون کرنے کا عزم کیا اور ذاتی تحفظ کے آلات اور آکسیجن فراہم کی۔
دوسری جانب وزارت صحت کے ترجمان ساجد شاہ نے ڈان کو تصدیق کی کہ منگل کے روز چین سے سائنوفارم ویکسین کی 30 لاکھ خوراکیں پاکستان پہنچیں۔
تاہم وفاقی وزیر اسد عمر کی سربراہی میں ہونے والے این سی او سی کے اجلاس کے دوران کراچی میں اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) پر عملدرآمد کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
حکومت سندھ و پنجاب نے غیر ویکسینیٹڈ افراد کو ویکسین نہ لگوانے کی صورت میں سم کارڈ بلاک کیے جانے کا انتباہ دیا تھا۔
مزید پڑھیں: کراچی: شام 6 بجے کے بعد شہریوں کی غیر ضروری نقل و حرکت پر مکمل پابندی کی ہدایت
اس سلسلے میں ڈان سے بات کرتے ہوئے معاون خصوصی صحت نے کہا کہ ’اج کل لوگ اگر اپنا پَرس گھر پر بھول جائیں تو وہ پورا دن گزار سکتے ہیں لیکن اگر ایک دن کے لیے بھی موبائل فون گُم جائے یا سم بلاک ہوجائے تو وہ بالکل مفلوج ہو جاتے ہیں'۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حالانکہ اس طرح کی تجاویز اور خیالات پر این سی او سی کے اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا، لیکن میں لوگوں پر زور دوں گا کہ جلد از جلد ویکسین لگوائیں۔
ڈاکٹر فیصل سلطان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت زیادہ سے زیادہ افراد کو ویکسینیشن کے لیے قائل کرنے کی غرض سے مراعات اور پابندیوں پر مرحلہ وار عمل کرے گی اور اس سلسلے میں غیر ویکسینیڈ افراد کے یکم اگست سے فضائی سفرپر پابندی ہوگی۔
این سی او سی کی ہدایات کے بعد قومی ایئرلائن (پی آئی اے) نے اندرون ملک پروازوں کے 18 سال سے زائدعمر کے مسافروں اور اپنے کیبن کریو کے لیے سفر کی اہلیت کے لئے ویکسینیشن کارڈ کی نقل جمع کروانا لازمی قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: آخر ڈیلٹا کورونا کی سب سے زیادہ تشویشناک قسم کیوں تصور کی جارہی ہے؟
علاوہ ازیں پی آئی اے انتظامیہ نے کیبن کریو کے ڈیوٹی فری شاپس جانے پر بھی پابندی لگادی ہے اور خبردار کیا ہے کہ خلاف ورزی کی صورت میں انتظامی کارروائی کے علاوہ ان کی تنخواہوں سے جرمانے کی رقم منہا کرلی جائےگی۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ویکسینیشن کا عمل تیز کرنے کے لیے کارپوریٹ سیکٹر کو شامل کررہی ہے، اس وقت یومیہ 6 لاکھ ویکسین لگائی جارہی ہے جسے این سی او سی 10 لاکھ خوراکوں تک پہنچانا چاہتی ہے۔۔
انہوں نے کہا کہ ہم کارپوریٹ سیکٹر کو شامل کر رہے ہیں تا کہ ان کے ملازمین، اہلِ خانہ کو ویکسین لگائی جائے جبکہ بڑی تعداد میں لوگوں کو ویکسینیٹ کرنے کے لیے کاروباری مراکز میں ویکسینیشن سینٹرز قائم کررہے ہیں۔
معاون خصوصی نے کہا کہ این سی او سی ویکسینیشن مہم تیز کرنے کے لیے 15 بڑے شہروں پر توجہ دے رہا ہے جو وائرس کا گڑھ بن چکے ہیں، ان کا ماننا تھا کہ 31 اگست تک ان شہروں کی 40 فیصد اہل آبادی ویکسینیٹ ہوجائے گی۔
قبل ازیں قومی ادارہ صحت میں سینٹر آف ڈیزیز کنٹرول کے افتتاح کے موقع پر معاون خصوصی نے امید ظاہر کی کہ اس اقدام سے ملک میں متعدی بیماریوں کے پھیلنے سے بچنے، ان کا پتہ لگانے اور اس کے ردِ عمل کی اہلیت کو بہتر طریقے سے فروغ دینے میں مدد ملے گی۔