عثمان مختار کا ساتھی خاتون آرٹسٹ پر ہراسانی کا الزام
اداکار و ہدایت کار عثمان مختار نے ایک ساتھی خاتون آرٹسٹ کا نام ظاہر کیے بغیر ان کی جانب سے ایک برس سے زائد عرصے سے ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
عثمان مختار نے یہ انکشاف اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کی گئی ایک پوسٹ اور اسٹوریز میں کیا، جس کے کیپشن میں انہوں نے اسے اپنی کہانی کے طور پر بیان کیا۔
انہوں نے پوسٹ میں لکھا کہ 'اس خاتون کی جانب سے ڈیڑھ برس سے زائد عرصے سے مجھے ہراساں، بلیک میل کیا جارہا ہے اور ڈرایا دھمکایا جارہا ہے'۔
مزید پڑھیں: عثمان مختار شادی کے بندھن میں بندھ گئے
عثمان مختار نے بتایا کہ انہوں نے ہراسانی سے متعلق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں شکایت کی تھی، ایف آئی اے نے خاتون سے متعلق پتا لگانے میں ایک سال کا وقت لیا اور پھر انہیں متعدد مرتبہ طلب کرنے میں مزید 6 ماہ کا عرصہ لگا۔
انہوں نے کہا کہ میرے گھر والوں بالخصوص میری والدہ اور دوستوں کو ہراسانی کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے اور ان سے متعلق تکلیف دہ تبصرے کیے گئے ہیں۔
اداکار عثمان مختار نے کہا کہ 'میری ذہنی صحت متاثر ہوئی ہے، اس فرد کی وجہ سے میری بے چینی اب میری صحت کو نقصان پہنچارہی ہے، میں خاموش رہا اور حکام کو اس سے نمٹنے دیا، تاہم اب میں تھک گیا ہوں'۔
انہوں نے مزید لکھا کہ 'میں چاہتا تھا کہ یہ مسئلہ خاموشی سے حل ہوجائے تاکہ ایک خاتون سے متعلق منفی تاثر نہ جائے لیکن اب میں مزید چپ نہیں رہ سکتا کیونکہ میرے کردار کو مسلسل نشانہ بنایا جارہا ہے'۔
عثمان مختار نے بتایا کہ انہوں نے 2016 میں ایک خاتون آرٹسٹ کے ساتھ ایک میوزک ویڈیو پر کام کیا تھا اور اس پورے شوٹ کے دوران ان کے ویڈیو سے متعلق تخلیقی بنیادوں پر اختلافات رہے اور ان کی کئی مرتبہ بحث بھی ہوئی۔
انہوں نے مزید لکھا کہ آپ کسی بھی ہدایت کار سے پوچھ لیں کہ بطور ہدایت کار اور ایڈیٹر تخلیقی آزادی نہ ہونا کتنا پریشان کن ہوسکتا ہے۔