پاکستان

آزاد کشمیر انتخابات: 43 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار امن و امان یقینی بنائیں گے

پاک فوج کا پولنگ اسٹیشنوں، پولنگ کے عمل یا انتخابی سامان کی ترسیل سے کوئی تعلق نہیں ہوگا، آئی ایس پی آر

آزاد کشمیر کے انتخابات میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے آزاد کشمیر پولیس، دیگر صوبوں سے سوِل آرمڈ فورسز اور فوج کے مجموعی طور پر تقریباً 43 ہزار 500 اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا جبکہ فوج کی تعیناتی کوئیک ری ایکشن فورس کے تحت ہوگی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق میڈیا بریفنگ میں آزاد کشمیر کے چیف سیکریٹری شکیل قادر خان نے بتایا کہ 'آزادانہ شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابی عمل کے لیے انتظامیہ الیکشن کمیشن آزاد کمشیر کی ہدایات کے مطابق امن و امان برقرار رکھنے کے علاوہ ووٹرز اور امیدواروں کو پُرامن ماحول فراہم کرنے پر زیادہ توجہ دے رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آزادانہ منصفانہ اور شفاف انتخابات آئینی و قانونی ذمہ داری ہے اور حکومتی مشینری اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کی معاونت کرنے کی پابند ہے۔

یہ بھی پڑھیں:آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات 25 جولائی کو منعقد کرنے کا اعلان

چیف سیکریٹری نے بتایا کہ امن و عامہ کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے آزاد کشمیر سے 5 ہزار 300 پولیس اہلکاروں، پنجاب پولیس سے 12 ہزار، خیبرپختونخوا سے 10 ہزار اور اسلام آباد پولیس سے ایک ہزار، فرنٹیئر کانسٹیبلری سے 400 جبکہ رینجرز کے 3 ہزار 200 اہکار طلب کیے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ ان اہلکاروں کو پاک فوج کے 6 سے 7 ہزار جوانوں کی معاونت بھی حاصل ہوگی۔

چیف سیکریٹری نے بتایا کہ 5 ہزار 123 پولنگ اسٹیشنز میں سے 826 کو حساس جبکہ ایک 209 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشن پر 6 سیکیورٹی اہلکار، حساس پر 4 جبکہ نارمل پولنگ اسٹیشن پر 4 اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں:آزاد جموں و کشمیر کے عام انتخابات کے دوران رینجرز کو تعینات کیا جائے گا

چیف سیکریٹری آزاد کشمیر نے بتایا کہ تمام حکومتی محکموں مثلاً کمیونکیشن اینڈ ورکس اور بجلی کو انتخابات کے سلسلے میں متعلقہ انتظامات کے لیے الرٹ رکھا گیا ہے جبکہ عید الاضحیٰ پر تمام سرکاری ملازمین کو صرف ایک روز کی چھٹی دی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ تمام پریزائیڈنگ افسران اور مجسٹریٹ کے علاوہ 250 افسرانکو بھی مسجٹریٹ کے اختیارات دیے گئے ہیں تا کہ وہ موقع پر فیصلہ کرسکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن اور انتظامی مشینری کو تمام ضروری مالی وسائل فراہم کردیےگئے ہیں ساتھ ہی دعویٰ کیا کہ سرکاری مشینری کے لیے الیکشن کمیشن کے جاری کردہ ضابطہ اخلاق پر بھی مکمل طور پر عملدرآمد کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابات میں مداخلت پر وزیر اعظم آزاد کشمیر کی اسلام آباد میں دھرنے کی دھمکی

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں سرکاری ملازمین کی تعیناتیوں، تبادلوں اور ترقیوں پر مکمل پابندی عائد ہے سوائے چند ضروری کیسز کے جس کے لیے کمیشن سے پیشگی اجازت لے لی گئی ہے جبکہ نئی تعیناتیوں کو بھی روک دیا گیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے انتخابی ریلیوں کے دوران کورونا وائرس کے ایس او پیز پر عملدرآمد کے فقدان کا اعتراف کیا۔

چیف سیکریٹری کا مزید کہنا تھا کہ مرکزی اور ضلعی سطح پر معلومات وصول کرنے کے لیے کنٹرول رومز قائم کردیے گئے ہیں، ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ اہلکار پولنگ بوتھ میں نہیں بلکہ پولنگ اسٹیشنز کے احاطے میں تعینات کیے جائیں گے۔

پاک فوج انتخابی سامان کی ترسیل تعلق نہیں ہوگا، آئی ایس پی آر

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے آزاد کشمیر میں انتخابات کے دوران فوج کی تعنیات کے حوالے سے جاری بیان میں کہا کہ پاک فوج 25 جولائی کو آزاد کشمیر کے انتخابات میں سیکیورٹی کے فرائض انجام دے گی، پاک فوج کی تعیناتی کوئیک ری ایکشن فورس کے تحت 22 سے 26 جولائی تک کے لیے ہوگی۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ آزاد کشمیر کے الیکشن کمیشن نے پاک فوج کو سیکیورٹی انتظامات کے لیے طلب کیا ہے اور کوئیک ری ایکشن فورس کے تحت 22 سے 26 جولائی تک تعیناتی ہو گی۔

بیان میں کہا گیا کہ پاک فوج کی یہ تعیناتی آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں پرامن انتخابات کے لیے آزاد کشمیر پولیس کے ساتھ دیگر صوبوں کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اور نیم فوجی دستے بشمول رینجرز اور ایف سی اہلکار بھی فرائض سرانجام دیں گے، ان انتظامات کا مقصد بلاتعطل پرامن انداز میں انتخابات کا انعقاد کرانا ہے۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاک فوج کا پولنگ اسٹیشنوں، پولنگ کے عمل یا انتخابی سامان کی ترسیل سے کوئی تعلق نہیں ہوگا۔

قربانی کے جانوروں کا ایک مکالمہ

سعودی جیلوں میں قید 62 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے

تیسرے پارلیمانی سال میں اب تک 18 آرڈیننس نافذ