پاکستان

وزیر اعظم کا ناکام فوجی بغاوت کے 5 سال مکمل ہونے پر ترکی کے ساتھ یکجہتی کے عزم کا اعادہ

پاکستانی عوام ترکی کے شہدا کی تعظیم اور ان کے اہل خانہ کی امداد میں ترکی کے عوام کے شانہ بشانہ ہیں، وزیر اعظم

وزیر اعظم عمران خان نے حکومت اور پاکستانی عوام کی جانب ترکی کے 2016 میں ہونے والے ناکام فوجی بغاوت کی 5 سال مکمل ہونے پر ترکی کے ساتھ یکجہتی کے عزم کا اعادہ کیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ترکی کے صدر رجب طیب اردووان کو ایک پیغام دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ تاریخ یاد رکھے گی کہ کس طرح 2016 میں ترک عوام نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان لوگوں کا مقابلہ کیا جو ترکی کے امن و استحکام اور اس کے جمہوری اداروں کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ وہ دن بھی تھا جب پوری پاکستانی قوم نے ایک آواز میں ترکی کی جمہوریت کو پسپا کرنے اور خوشحالی کی طرف بڑھنے کی کوشش کے خلاف بات کی تھی‘۔

انہوں نے کہا کہ ’آج پاکستانی عوام شہدا کی تعظیم اور ان کے اہل خانہ کی امداد میں ترکی کے عوام کے شانہ بشانہ ہیں‘۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان ’تاریخی، برادرانہ اور کثیر الجہتی‘ تعلقات ہیں جو وقت کی آزمائش پر پورے اترے ہیں۔

مزید پڑھیں: ترکی: بغاوت کے الزام میں 2 ہزار 700 سرکاری ملازمین برطرف

ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستانی عوام اور حکومت قومی سلامتی، امن اور خوشحالی کی جدوجہد میں ترکی کی حکومت اور عوام کے لیے اپنی بھر پور حمایت کا اعادہ کرتے ہیں اور اپنے مشترکہ اہداف کے حصول لیے ان کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ترکی کے امن و استحکام کی جانب سفر میں ہماری دعائیں اور نیک تمنائیں آپ اور ترکی کے عوام کے ساتھ ہیں‘۔

ترکی میں ناکام فوجی بغاوت

2016 میں ترک فوج کے ایک باغی گروپ نے حکومت کا تختہ الٹنے کا اعلان کرتے ہوئے ترکی کے سرکاری نشریاتی ادارے ٹی آر ٹی پر جاری ہونے والے بیان میں کہا تھا کہ ترکی میں مارشل لا اور کرفیو نافذ کردیا گیا ہے، جبکہ ملک اب ایک 'امن کونسل' کے تحت چلایا جا رہا ہے جو امنِ عامہ کو متاثر نہیں ہونے دے گی۔

اس بغاوت کو ناکام بنا دیا گیا تھا جبکہ باغی فوجیوں اور عوام کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں 250 سے زائد افراد ہلاک جبکہ ہزاروں کی تعداد میں عام شہری اور باغی زخمی ہوئے تھے۔

بعدازاں ترکی کی حکومت نے بغاوت میں ملوث ملزمان کے خلاف ملک بھر میں کارروائیاں شروع کردیں، حکومت کے مطابق بغاوت کے پیچھے امریکا نواز ترک سیاستدان فتح اللہ گولن کا ہاتھ ہے، جب کہ فتح اللہ گولن بغاوت میں ملوث ہونے کے الزامات کی تردید کرچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ترکی میں ناکام بغاوت: معطل 500 ججز، پراسیکیوٹرز کا یورپی عدالت سے رجوع

ترک جمہوریت کی اس تاریخی فتح کے بعد انتظامیہ کی جانب سے 15 جولائی کو 'جمہوریت اور اتحاد' کا قومی دن قرار دیا جاچکا ہے۔

امریکا کے ساتھ تعلقات کیلئے نئے روڈ میپ کو حتمی شکل دی جارہی ہے، ڈاکٹر معید یوسف

انٹرنیٹ پر کوئی بار بار ہانیہ عامر کو میرا شوہر بنا دیتا ہے، نادیہ خان

امریکا کے ساتھ تعلقات کیلئے نئے روڈ میپ کو حتمی شکل دی جارہی ہے، ڈاکٹر معید یوسف