پاکستان اسٹیل ملز کی باقی عملے کیلئے رضاکارانہ علیحدگی اسکیم کی پیشکش
کراچی: ہزاروں ملازمین کو پہلے ہی گھر بھیجنے کے بعد پاکستان اسٹیل ملز (پی ایس ایم) نے اپنے باقی عملے کے لیے رضاکارانہ علیحدگی اسکیم کی پیش کش کردی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق قائم مقام ڈی جی ایم انچارج (انتظامیہ اور عملہ) ریاض حسین منگی نے ایک مراسلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملازمین جو علیحدگی اختیار کرنا چاہتے ہیں وہ 14 روز کے اندر اس مراسلے کے ساتھ منسلک فارم پر درخواست دے سکتے ہیں۔
ملازمین کو ان تمام فوائد کی ادائیگی کی جائے گی جو پہلے علیحدگی اختیار کرنے والے ملازمین کو دیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: کراچی: پاکستان اسٹیل ملز سے 4 ہزار 544 ملازمین برطرف
ملازمت کی شرائط و ضوابط کے مطابق قانونی واجبات کے علاوہ رضاکارانہ طور پر علیحدگی کے خواہاں ملازم کو ایک ماہ کی اجرت دی جائے گی، جبکہ جولائی کے مہینے کی تنخواہ/اجرت بھی ادا کی جائے گی۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پی ایس ایم کو کئی سالوں سے نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے جو گزشتہ سال 30 جون تک 212 ارب روپے تھا جبکہ ملز 2015 سے بند ہے۔
پی ایس ایم کو بحال کرنے کے لیے نہ تو کمپنی کے پاس فنڈز ہیں اور نہ ہی کسی دیگر ذرائع سے رقم دستیاب ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی صورت میں ملز کی بحالی کے لیے پہلے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری اور کم از کم دو سال درکار ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: اسٹیل ملز کے معاملات مل بیٹھ کر حل کرنے کی ہدایت، نجکاری سے متعلق رپورٹ طلب
مراسلے میں کہا گیا کہ انتظامیہ نے ملازمین سے بار بار رابطہ کیا جس میں ان سے علیحدگی اختیار کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔
اسٹیل ملز کے ڈی جی ایم نے کہا کہ یہ آپشن خالصتاً رضاکارانہ ہے اور اس بات کی ضمانت دی گئی ہے کہ اس شخص کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی جس نے اس کا انتخاب نہیں کیا۔
پی ایس ایم کے ایک سابق ملازم نے بتایا کہ مل میں اب بھی 4 ہزار سے زائد ملازمین ہیں جن میں زیادہ تر ورکرز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ایس ایم کے سی ای او نے یکم جولائی سے 30 ستمبر 2021 تک 14 ملازمین کے معاہدے کی مدت میں توسیع کی منظوری دے دی ہے۔