اب ذاتی رہائش کا خواب بھی پورا ہوگا
ایک خاندان جو کسی ایسے مکان میں رہتا ہو جو اس کی اپنی ملکیت نہ ہو اس کے لیے اس مکان کا کرایہ ایک بڑا خرچہ ہوتا ہے۔ کم اآمدن والے خاندانوں کے لیے تو یہ بوجھ اور زیادہ ہوتا ہے۔
اس مسئلے کے حل کے لیے حکومت پاکستان نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ساتھ مل کر کچھ پروگرام متعارف کروائے ہیں۔ کم آمدن والے طبقے کو رہائشی سہولیات فراہم کرنے کے حکومتی عزم کو دیکھتے ہوئے بینک بھی پہلی بار مکان خریدنے والوں کے لیے آسان مواقع فراہم کرنےکی کوششوں میں لگے ہیں۔
میرا پاکستان میرا گھر اسکیم حکومت کی جانب سے فراہم کردہ شریعت کے اصولوں کے مطابق سبسڈی ہے۔ اس کا مقصد فعال قومی شناختی کارڈ رکھنے والے پاکستانی شہریوں کو اپنی مرضی کے بینک سے ہاؤس فنانسنگ کی سہولت مہیا کرنا ہے۔
یہ سہولت 20 سال تک ادائیگی کے منصوبے کے ساتھ تعمیر شدہ مکان یا اپارٹمنٹ کی خریداری کے لیے حاصل کی جاسکتی ہے۔ یہ سہولت رہائشی قرضوں کے حوالے سے موجودہ سہولیات سے یوں مختلف ہے کہ اس میں ابتدائی 10 سال کے لیے قرض کی لاگت کم ہے۔
اس اسکیم کے تحت کم آمدن والے درخواست گزاروں کے لیے قیمت کو مزید کم کردیا گیا ہے۔ یوں یہ سہولت ان افراد کے لیے بھی ذاتی رہائش کو ممکن بنارہی ہے جنہوں نے کبھی اپنے ذاتی گھر کا تصور بھی نہیں کیا تھا۔
لوگ اس سبسڈائز رہائش قرضے کی سہولت یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ (یو بی ایل) سے صرف ایک مرتبہ حاصل کر سکتے ہیں۔ اس قرض سے لیا جانے والا رہائشی یونٹ بینک کی پالیسی اور ضابطے کے مطابق بینک کے پاس رہن (مارگیج) ہوگا۔
اس پروگرام کے کامیاب نفاذ سے زیادہ سے زیادہ پاکستانی اپنا ذاتی مکان خرید سکیں گے۔
یو بی ایل پاکستان میں محفوظ رہائش کے ایک نئے دور کا آغاز کرنے کی حکومتی کوشش میں مدد کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔