دنیا

یورپی یونین کا ایران اور پاکستان کیلئے امداد کا اعلان

دونوں ممالک کو کووڈ 19، موسمیاتی تبدیلی اور دیگر قدرتی آفات سے متاثرہ افراد کیلئے مجموعی طور پر 2 کروڑ 20 لاکھ یورو دیے جائیں گے۔

اسلام آباد: یورپی یونین نے ایران اور پاکستان میں کووڈ 19، موسمیاتی تبدیلی اور دیگر قدرتی آفات سے متاثرہ افراد کے لیے 2 کروڑ 20 لاکھ یورو امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق برسلز میں یورپی یونین کے صدر دفاتر سے اعلان کے مطابق پیکج میں 70 لاکھ یورو پاکستان میں ان فلاحی اداروں کو فراہم کیے جائیں گے جو افغان مہاجرین، میزبان برادریوں کے لیے کام کر رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: ویکسین کی خریداری: عالمی بینک سے امداد لینے والے 51 ممالک میں پاکستان بھی شامل

امدادی رقم تنازعات، نقل مکانی، کووڈ 19، غذائی قلت اور قدرتی آفات سے متاثرہ پاکستانی اور افغانیوں کے لیے خرچ کی جائے گی۔

پاکستان دنیا کے ان ممالک کی فہرست میں شامل ہے جو سیلاب، خشک سالی، ہیٹ ویوز اور زلزلے جیسی متعدد آفات کا سامنا کرتا ہے۔

سیلاب اور خشک سالی سے متعدد مرتبہ سندھ اور بلوچستان کے صوبے متاثر ہوئے ہیں۔

کُل فنڈز کا تقریباً 60 فیصد صحت سے متعلق ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مختص کیا گیا ہے، کووڈ 19 کی وجہ سے ملک کے صحت کے نظام پر سخت دباؤ پڑا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی دفاعی پالیسی بل پاس، پاکستانی امداد میں کمی کی دفعات شامل

ایک کروڑ 50 لاکھ یورو کی گرانٹ ایران میں کام کرنے والی انسانی حقوق کی تنظیموں کو فراہم کی جائے گی تاکہ وہ ملک میں سب سے زیادہ متاثرہ ایرانیوں اور افغان باشندوں کی مدد کریں۔

فنڈز کا ایک حصہ کورونا وائرس سے متعلق طبی شعبے میں ضروری آلات کے لیے خرچ کیا جائے گا۔

یورپی یونین کے کمشنر برائے کرائسز مینجمنٹ جینز لیناراسک نے کہا کہ ایران اور پاکستان دونوں ایک مرتبہ پھر ممکنہ طور پر قدرتی خطرات کا سامنا کریں گے، کورونا وائرس کی وجہ سے دونوں ممالک کے حالات سازگار نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: خطے میں امن کیلئے پاکستان کی کوششوں کے معترف ہیں، نیٹو

انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان دنیا بھر میں افغان مہاجرین کے اصل میزبان ممالک بھی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین، اس نازک وقت میں دونوں ممالک میں انسان دوست تنظیموں کی مدد کر رہی ہے۔

یورپی امداد کا مقصد کووڈ 19، قدرتی آفات، قحط سالی، سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ پاکستانیوں اور افغانیوں کے لیے مقابلہ کرنے کی صلاحیت اور استعداد کار کو بہتر بنانا ہے۔

مقامی سطح پر تیار ہونے والی ای-بائیکس مارکیٹ میں پہنچ گئیں

ثروت گیلانی ’مسٹر پرفیکشنسٹ‘ کے ساتھ کام کرنے کی خواہاں

پاکستانی ڈاکٹر بیرون ممالک کیوں چلے جاتے ہیں؟