نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کے تحت ورکنگ گروپ کے قیام کی منظوری
وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے قیمتوں کے استحکام کے لیے نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کے ورکنگ گروپ کے قیام کی منظوری دے دی۔
سرکاری خبر ایجنسی اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ ورکنگ گروپ قیمتوں میں استحکام کے لیے مسٹری شاپنگ جیسی مشقیں کرنے کے علاوہ آٹا، چینی، دالوں، گھی، ٹماٹر، پیاز اور آلو کے اسٹریٹجک ذخائر کے قیام کے لیے کام کرے گا۔
مزید پڑھیں: قومی اقتصادی سروے: معیشت کے استحکام کے بجائے اب نمو پر توجہ دینی ہے، وزیر خزانہ
رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین کے زیرصدارت کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جہاں سیکرٹری خزانہ، چیئرمین مسابقتی کمیشن سمیت دیگر نے شرکا کو بریفنگ دی۔
وزیرخزانہ شوکت ترین نے اجلاس کے دوران نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کے تحت ایک ورکنگ گروپ کے قیام کی منظوری دی، جو صوبائی چیف سیکرٹریز، ادارہ شماریات کے نمائندوں، وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق اور متعلقہ محکمہ جات کے نمائندوں پر مشتمل ہوگا۔
ورکنگ گروپ کے قیام کا مقصد ناجائز منافع خوری کا خاتمہ اور ملک بھر میں اشیائے ضروریہ کی مناسب قیمتوں پر فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔
سیکرٹری صنعت و پیداوار نے کمیٹی کو بین الاقوامی مارکیٹ میں کوکنگ آئل کی قیمتوں کے رجحان پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سویابین اور پام آئل کی قیمتوں میں اس وقت کمی کا رجحان دیکھنے میں آرہا ہے۔
وزیر خزانہ نے وزارت صنعت و پیداوار، مسابقی کمیشن اور ایف بی آر کو ہدایت کی کہ وہ بین الاقوامی مارکیٹ میں خوردنی تیل کی کمی کا فائدہ مقامی صارفین کو منتقل کرنے کے لیے یقینی اقدامات کریں۔
اس موقع پر وزیر خزانہ نے مسابقتی کمیشن کے چیئرمین کو ہدایت کی کہ وہ مسابقتی سرگرمیوں کے منافی اقدامات کے تدارک کے لیے انکوائری یقینی بنائیں اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ کارٹلائزیشن کی کسی صورت بھی اجازت نہیں دی جائے گی اور ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
وزیر خزانہ نے صوبائی چیف سیکرٹریز، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری نیشنل فوڈ، سیکیورٹی، چیئرپرسن سی سی پی اور پی بی ایس کے ممبران پر مشمل ایک کمیٹی بھی قائم کی جو پرائس فکسنگ اور مسابقت کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کے لیے طریقہ کار طے کرے گی۔
وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے سیکرٹری نے کمیٹی کو بتایا کہ ملک بھر میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شوکت ترین، نو تشکیل شدہ ایکنک کی سربراہی کریں گے
سیکرٹری صنعت و پیداوار نے کمیٹی کو بتایا کہ 15 اگست تک 1 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کے لیے انتظامات مکمل کیے گئے ہیں، جس پر وزیر خزانہ نے ہدایت کی کہ چینی کی قیمتوں میں استحکام کے لیے اس کے اسٹریٹجک ذخائر کو یقینی بنایا جائے۔
سیکرٹری نے بتایا کہ ملک میں چینی کے مناسب ذخائر موجود ہیں جو نئی پیداوار کے آنے تک کافی ہیں۔
سیکریٹری خزانہ نے اجلاس کو بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران قیمتوں کے حساس اعشاریے میں 0.7 فیصد کا معمولی اضافہ ہوا ہے، جو اسے پہلے ہفتے کے مقابلے میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام ظاہر کر رہا ہے۔
سالانہ بنیادوں پر افراط زر کے رجحان کا جائزہ پیش کرتے ہوئے اجلاس کو بتایا گیا کہ سالانہ بنیاد پر ہفتہ وار مہنگائی کی شرح گزشتہ دو ماہ میں 17.23 فیصد سے کم ہوکر 12.28 فیصد ہو گئی ہے، اسی طرح صارفین کے لیے قیمتوں کے حساس اعشاریہ (سی پی آئی) کے مطابق سی پی آئی 8.9 فیصد ہے جو گزشتہ سال 10.74 فیصد تھی۔
وزیر خزانہ شوکت ترین نے متعلقہ ضلعی انتظامیہ اور محکموں پر زور دیا کہ وہ عیدالاضحیٰ کے تناظر میں ضروری اشیا بشمول سبزیوں کی قیمتوں کی کڑی نگرانی یقینی بنائیں تاکہ ناجائز منافع خوری کا خاتمہ ہو۔