پاکستان

پنجاب میں عوامی مقامات پر ویکسینیشن سرٹیفکیٹ چیک کرنے کا فیصلہ

حکومت پنجاب نے شادی ہال، سینما گھر اور ہوٹلوں سمیت اہم عوامی مقامات پر خصوصی کاؤنٹر بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

حکومت پنجاب نے کووڈ-19 کے حوالے سے نئی رہنما ہدایات جاری کی ہیں اور عوامی مقامات پر خصوصی کاؤنٹر بنا کر وہاں آنے والوں کے ویکسینیشن سرٹیفکیٹ چیک کیے جائیں گے۔

حکومت پنجاب نے شادی ہال، سینما گھر اور ہوٹلوں سمیت ایسے مقامات پر خصوصی کاؤنٹر بنانے کا فیصلہ کیا ہے جہاں عوام زیادہ تعداد میں ہوتے ہیں اور ان مقامات پر ویکسینیشن سرٹیفکیت چیک کیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: خیبر پخونخوا: ویکسین کے بغیر شادی تقریبات میں شرکت کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ

پنجاب کے محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کی سیکریٹری سارہ اسلم نے اپنے بیان میں کہا کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کو قانون کے مطابق کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

صوبائی حکومت نے ریستوران ، شادی ہال ، سینما گھروں اور ہوٹلوں میں ایس او پیز کے نفاذ کی نگرانی کے لئے ایک کنٹرول روم قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔

ملک بھر میں کووڈ-19 کے کیسز میں حالیہ اضافے کے پیش نظر نئے ایس او پیز کو متعارف کرایا جارہا ہے۔

اس سے قبل این سی او نے پاکستان میں کورونا وائرس کی مختلف اقسام کی موجودگی کی تصدیق کی تھی جس میں بھارت میں بدترین تباہی پھیلانی والی وائرس کی قسم ڈیلٹا بھی شامل ہے جبکہ جنوبی افریقہ میں پہلی مرتبہ سامنے آنے والی وائرس کی قسم بیٹا اور برطانیہ میں منظرعام پر آنے والی قسم الفا شامل ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق مئی اور جون میں پاکستان میں وائرس کی ان مختلف اقسام کی تشخیص ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کی چوتھی لہر کا خطرہ، سندھ میں نئی پابندیوں کا فیصلہ

حکومت کے کووڈ-19 پورٹل کے مطابق 25 جون کو کووڈ-19 کیسز کی تعداد چار ہندسوں سے کم ہو کر تین ہندسوں میں آ گئی تھی اور ان میں 28 جون میں مزید کمی واقع ہوئی اور یہ 735 تک آ گئے تھے۔

تاہم کیسوں کی تعداد آہستہ آہستہ ایک بار پھر اوپر جانا شروع ہوگئی اور صرف ایک ہفتے میں دگنی ہوگئی، مثبت کیسز کی شرح جون میں 2 فیصد سے بھی کم تھی لیکن بدھ کے روز 20 دن کے وقفے کے بعد 3 فیصد سے تجاوز کر گئی تھی۔

سارہ اسلم نے بتایا کہ ایک دن قبل جاری کردہ این سی او سی کی جاری کردہ ہدایات کی روشنی میں نئی رہنما ہدایات کو اپنایا جارہا ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ ہوٹلوں، ریسٹورنٹ، شادی ہال، جم اور سینما ہالوں کے لیے خصوصی ایس او پیز وضع کیے جا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ لوگوں کی ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ کی جانچ کے لیے ایسے تمام مقامات پر کاؤنٹرز قائم کیے جائیں گے۔

انہوں نے تمام تاجروں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ کورونا وائرس کے خلاف اپنے عملے کی ویکسینیشن کو یقینی بنائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نئی ہدایت نامے کے مطابق کسی بھی ریستورنٹ کو رات 11.59 کے بعد ڈائن ان سہولت کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ تمام کھانے پینے کے مقامات پر صرف 50 فیصد افراد کی موجودگی کی اجازت دی جائے گی، اسی طرح شادی ہالوں میں 200 سے زیادہ مہمانوں کی اجازت نہیں ہوگی۔

مزید پڑھیں: کورونا کی چوتھی لہر کا خدشہ، حکومت پنجاب کو متعدد مسائل کا سامنا

صوبائی سکریٹری صحت نے زور دے کر کہا کہ لوگوں کو کووڈ-19 کی خطرناک قسم ڈیلٹا سے بچانے کے لیے ویکسینیشن ہی واحد حل ہے۔

سیکریٹری نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کووڈ-19 ویکسین صوبے بھر میں کافی مقدار میں ویکسینیشن مراکز پر دستیاب ہیں، لوگوں کو خود سے ویکسین لگوائیں اور حفاظت کے لیے حکومت کی جانب سے کیے جانے والے احتیاطی اقدامات پر عمل کریں۔

یاد رہے کہ ایک دن قبل این سی او سی نے اعلان کیا تھا کہ یکم اگست سے ایسے افراد کو ہوائی سفر نہیں کرنے دیا جائے گا جن کے پاس ویکسینیشن سرٹیفکٹ نہیں ہو گا۔

ذی الحج کا چاند نظر نہیں آیا، عیدالاضحیٰ 21 جولائی کو ہو گی

دوسرے ون ڈے میں پاکستان کو 52رنز سے شکست، سیریز انگلینڈ کے نام

فرحان اختر کی فلم ’طوفان‘ پر ’لو جہاد‘ کو پروان چڑھانے کا الزام