ہیٹی:صدر کے قتل میں ملوث کولمبین فوج کے سابق اہلکاروں سمیت17 ملزمان گرفتار
ہیٹی کے صدر جووینل موئس کے قتل میں ملوث کولمبیا کی فوج کے 6 سابق عہدیداروں اور امریکا کی دہری شہریت رکھنے والے ملزمان سمیت 17 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق ہیٹی کی نیشنل پولیس چیف لون چارلس نے کہا کہ گرفتار 15 افراد کا تعلق کولمبیا سے ہے، مزید 8 مشتبہ افراد پولیس کو مطلوب ہیں جبکہ تین ملزمان کو پولیس نے ہلاک کردیا تھا۔
چارلس نے ابتدائی طور پر کہا تھا کہ 7 افراد کو مارا گیا ہے۔
پولیس چیف نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم انہیں انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے اور نیوز کانفرنس کے دوران ہتھکڑی لگے 17 ملزمان کو بھی فرش پر بٹھایا گیا تھا۔
دوسری جانب کولمبیا کی حکومت نےبتایا کہ ہیٹی میں زیر حراست 6 افراد کے بارے میں پوچھا گیا ہے جن میں سے 2 افراد کو مارا گیا ہے اور تعین ہوگیا ہے کہ وہ کولمیبا کی فوج سے ریٹائرڈ تھے تاہم ان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
کولمبین نیشنل پولیس کے سربراہ جنرل جارج لوئس ورگاس ویلینشیا نے کہا کہ صدر ایون ڈوک نے کولیمبیا کی فوج اور پولیس کی اعلیٰ کمان کو معاملے کی تحقیقات میں تعاون کرنے کا حکم دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہیٹی کے صدر جووینل موئس کو ان کے گھر میں قتل کردیا گیا
جنرل جارج لوئس ورگاس ویلینشیا نے کہا کہ بہترین تفتیشی افسران کی ٹیم تشکیل دی گئی ہے، تاریخ، پرواز کا وقت، مالیاتی معلومات جو کہ پہلے ہی جمع کرلی گئی تھی پورشو کے شہزادے کو بھیجی جا رہی ہیں۔
ادھر امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ ہم ہیٹی نژاد امریکی شہریوں کی حراست سے متعلق رپورٹس سے آگاہ ہیں لیکن اس کی تصدیق یا تبصرہ نہیں کرسکتے ہیں۔
ہیٹی کے وزیر الیکشن میتھائس پیری کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق ہیٹی اور امریکا کی دہری شہریت رکھنے والے گرفتار ملزمان کی شناخت جیمز سولاجیز اور جوزف وینسینٹ کے نام سے کی گئی ہے، دستاویزات کے مطابق مشتبہ افراد میں سلوجیز ملزمان میں سب سے کم عمر 35 سالہ ہے جبکہ مشتبہ افراد میں سب بڑی عمر کا ملزم 55 سالہ ہے۔
انہوں نے زیر حراست افرادکے بارے میں مزید کوئی معلومات فراہم نہیں کی۔
ملزم جیمز سلوجیز نے خود کو ایک تصدیق شدہ سفیر، بچوں کا وکیل اور ایک چیرٹی کی ویب سائٹ پر ابھرتا ہوا ایک سیاست دان کے طور پر متعارف کروایا، یہ ویب سائٹ انہوں نے 2019 میں جنوبی فلوریڈا سے ہیٹی کے کوسٹل ٹاون جکمیل میں مقیم لوگوں کی مدد کے لیے شروع کی۔
مزید پڑھیں: ہیٹی میں بغاوت کی کوشش ناکام بنانے کا دعویٰ
سلوجیز نے چیریٹی پیچ میں اپنے بائیو ڈیٹا میں ظاہر کیا ہے کہ وہ اس سے قبل ہیٹی میں واقع کینیڈین سفارت خانے میں باڈی گارڈ تھا۔
کینیڈا کے دفتر خارجہ نے سلوجیز کا نام لیے بغیر بیان میں کہا کہ حراست میں لیے گئے افراد میں ایک شخص مبینہ طور پر قتل کے واقعے میں ملوث ہے جو کینیڈا کے سفارت خانے میں مختصر عرصے کے لیے اضافی گارڈ کی حیثیت سے ملازم تھا جو نجی کنٹریکٹر کا ملازم تھا تاہم انہوں نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
تائیوان کی وزارت خارجہ ہیٹی پولیس نے 11 مسلح مشتبہ افراد کو گرفتار کیا تھا، جنہوں نے جمعرات کو تائیوان کےسفارت خانے کو توڑنے کوشش کی تھی لیکن انہوں نے ان کی شناخت سے متعلق کوئی تفصیلات نہیں دی ہیں، اور سفارت خانے میں داخل ہونے کی وجوہات بھی نہیں بتائیں۔
تائی پے میں ترجمان خارجہ امور جوائن او نے بتایا کہ اگر مشتبہ افراد ہیٹی کے صدر کے قتل میں ملوث ہیں تو پھر ہیٹی کی پولیس کو اس کی تفتیش کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس کو سفارت خانے کے گارڈ کے حوالے سے ہوشیار کردیا گیا تھا جبکہ تائیوانی سفارت کار گھروں سے کام کر رہے تھے اور سفارت خانے کے دروازے اور کھڑکیاں توڑی گئی ہیں لیکن سفارتخانے میں مزید کوئی نقصان نہیں ہوا۔
ہیٹی دنیا کے ان مٹھی بھرممالک میں سے ایک ہے جس نے حریف چین کے دارالحکومت بیجنگ کے بجائے تائیوان سے براہ راست سفارتی تعلق قائم کر رکھا ہے۔