فرانس میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ڈیلٹا میں ایسی میوٹیشنز موجود ہیں جو قدرتی بیماری یا ویکسینز سے بننے والی وائرس کو ناکارہ بنانے اینٹی باڈیز پر کسی حد تک حملہ آور ہوسکتی ہیں۔
سنگل یا 2 ڈوز والی ویکسین سے بمشکل ہی تحفظ ملتا ہے۔
مگر طبی جریدے نیچر میں شائع تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ فائزر یا ایسٹرازینیکا ویکسینز کی مکمل ویکسینیشن کرانے والے افراد کو ڈیلٹا قسم کے خلاف نمایاں تحفظ حاصل ہوتا ہے۔
یہ نتائج 7 جولائی کو ایک اور طبی جریدے نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسین میں شائع تحقیق کے نتائج سے مماثلت رکھتے ہیں۔
اس نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ ویکسنیشن مکمل کرانا ڈیلٹا قسم کے خلاف جزوی ویکسینیشن کے مقابلے میں زیادہ تحفظ فراہم کرتا ہے۔
فرانس کے پیسٹور انسٹیٹوٹ کی اس تحقیق میں کہا گیا کہ ویکسینیشن مکمل کرانا انتہائی ضروری ہے۔
تحقیق میں لیبارٹری ٹیسٹوں کے دوران فائزر یا ایسٹرازینیکا ویکسینز کی پہلی خوراک استعمال کرنے والے درجنوں افراد کے خون کے نمونوں کی جانچ پڑتال کے دوران دریافت کیا گیا کہ ان میں ڈیلٹا کو جکڑنے کی صلاحیت نہ ہونے کے برابر ہے۔
تاہم دوسری خوراک استعمال کرنے کے چند ہفتوں میں محققین نے افراد میں مدافعتی ردعمل کو اتنا مضبوط ہوتے دیکھا جو ڈیلٹا قسم کو ناکارہ بنانے کے لیے کافی تھا۔
محققین نے ویکسین استعمال نہ کرنے والے ایسے افراد کو بھی تحقیق کا حصہ بنایا جو کووڈ کا شکار ہوچکے تھے اور دریافت کیا گیا کہ قدرتی بیماری سے وائرس کے خلاف بننے والی اینٹی بڈیز ڈیلٹا کی میوٹیشنز کے خلاف 4 گنا کم طاقتور تھیں۔
تاہم ان افراد میں ویکسین کی ایک خوراک سے اینٹی باڈیز کی سطح میں ڈرامائی اضافہ ہو جس سے ڈیلٹا اور دیگر 2 اقسام کے خلاف تحفظ کی سطح بڑھ گئی۔