پاکستان

امان اللہ یٰسین زئی کا استعفیٰ منظور، ظہور احمد آغا نئے گورنر بلوچستان مقرر

صدر مملکت نے سابق گورنر امان اللہ یٰسین زئی کا استعفیٰ منظور کرتے ہوئے نئے گورنر کا تقرر کردیا۔
|

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جسٹس ریٹائرڈ امان اللہ خان یٰسین زئی کا استعفیٰ منظور کرکے سید ظہور احمد آغا کو بلوچستان کا نیا گورنر مقرر کردیا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں کہا گیا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے۔

صدر عارف علوی نے سید ظہور احمد آغا کو بلوچستان کا نیا گورنر مقرر کردیا ہے۔

سابق گورنر بلوچستان جسٹس ریٹائرڈ امان اللہ خان یٰسین زئی نے آج اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

قبل ازیں گورنر ہاؤس کے ذرائع نے تصدیق کی تھی کہ گورنر جسٹس ریٹائرڈ امان اللہ خان یٰسین زئی نے اپنا استعفیٰ صدر مملکت کو بھجوا دیا ہے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم نے گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی سے استعفیٰ مانگ لیا

صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر اعظم کی سفارش پر جسٹس (ر) امان اللہ خان یٰسین زئی کو 3 اکتوبر 2018 کو گورنر بلوچستان مقرر کیا تھا۔

خیال رہے کہ وزیر اعظم نے اپریل 2021 کے اواخر میں کوئٹہ کا دورہ کیا تھا اور اس دورے کے دو دن بعد ہی گورنر بلوچستان سے استعفیٰ طلب کر لیا گیا تھا۔

رواں سال یکم مئی کو وزیراعظم عمران خان نے بلوچستان کے گورنر جسٹس (ر) امان اللہ خان یاسین زئی کو استعفیٰ دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پاکستان کو درپیش سیاسی چیلنجز کے پیش نظر نیا گورنر تعینات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ وزیر اعظم ملک کی تیزی سے تبدیل ہوتی ہوئی سیاسی صورتحال کے پیش نظر گورنر کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا تھا وزیراعظم آفس کے ذرائع نے بتایا کہ گورنر بلوچستان کے لیے تحریک انصاف کے رہنما سید ظہور آغا کو مضبوط ترین امیدوار قرار دیا جا رہا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے رہنما گزشتہ 2 ماہ سے صوبے کے گورنر کی تبدیلی کا مطالبہ کررہے ہیں کیونکہ وہ بلوچستان میں تحریک انصاف کا گورنر لانا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم نے بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں پر کمیٹی تشکیل دے دی

پی ٹی آئی کے صوبائی عہدیداروں نے گورنر بلوچستان کے لیے نوابزادہ ہمایوں خان جوگیزئی، منیر احمد بلوچ، نواب غوث بخش باروزئی کے نام تجویز کیے تھے۔

مستعفی ہونے والے گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی نے اس سے قبل 2005 سے 2009 تک بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں اور بظاہر سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس کا سامنا کرنے سے بچنے کے لیے دیگر 4 ججوں کے ہمراہ استعفیٰ دے دیا تھا۔

بلوچستان ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس نے 3 نومبر 2007 میں اس وقت کے فوجی حکمران جنرل پرویز مشرف کی جانب سے نافذ کی گئی ایمرجنسی کے بعد پی سی او کے تحت حلف اٹھایا تھا۔

بعد ازاں پی سی او ججوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے 31 جولائی 2009 کے فیصلے کے تحت 2009 میں امان اللہ یاسین زئی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان آج اس نہج تک کیسے پہنچا؟

امان اللہ یاسین زئی 1954 میں کوئٹہ میں پیدا ہوئے اور فورمین کرسچین کالج لاہور سے بیچلر اورماسٹر کی ڈگری حاصل کی اور 1981 میں قانون کی پریکٹس شروع کی اور 1997 میں بلوچستان ہائی کورٹ میں جج مقرر ہوئے تھے۔

بالی عمر کی سائرہ بانو اور ادھیڑ عمر کے دلیپ کمار کی عشقیہ داستان

کورونا کیسز میں اضافے پر تشویش، عیدالاضحیٰ میں ایس او پیز پر خصوصی عمل درآمد کا حکم

امریکا کا افغانستان سے انخلا: پاکستان کا اصل مسئلہ کیا ہے؟