پاکستان

مالی سال 2021: 11 ماہ میں حکومتی قرض اور واجبات میں 12 فیصد اضافہ

حکومت نے مالی سال 2021 کے گیارہ ماہ کے دوران 28 کھرب 8 ارب روپے قرض لیا جس میں زیادہ تر رقم پی آئی بیز اور ٹی بلز کے ذریعے آئی۔

کراچی: حکومت کے مقامی قرضے اور واجبات مالی سال 2021 کے گیارہ ماہ کے دوران 12 فیصد اضافے کے بعد 267 کھرب 55 ارب روپے تک پہنچ گئے جبکہ گزشتہ برس جون میں یہ 238 کھرب 76 ارب روپے تھے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے مالی سال 2021 کے گیارہ ماہ کے دوران 28 کھرب 8 ارب روپے قرض لیا جس میں زیادہ تر رقم پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز (پی آئی بیز) اور مارکیٹ ٹریژری بلز (ٹی بلز) کے ذریعے آئی۔

مالی سال 2021 کے دوران پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز سے 26 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری بھی آئی اور ان بانڈز کی نیلامی کے ذریعے 14 کھرب 37 ارب روپے کا قرض لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے مالی سال 2021 کے پہلے 11 ماہ میں مزید 63 فیصد غیر ملکی قرضے حاصل کیے

اسی طرح حکومت نے ٹریژری بلز کے ذریعے بھی بڑی رقم حاصل کی لیکن وہ پی آئی بیز سے کم ہے، پی آئی بیز بہتر ریٹرنز (مثلاً پی آئی بیز کے 10 سالہ بینچ مارک پر 10 فیصد ریٹرن) کی پیشکش کرتا ہے۔

چونکہ شرح سود ایک سال سے تبدیل نہیں ہوئی اس لیے سرمایہ کار مختصر مدت کے ٹریژری بلز میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔

مختصر مدت کی سرمایہ کاری کے فوائد کے باوجود پی آئی بیز میں بھاری سرمایہ کاری ہوئی جو 144 کھرب 30 ارب روپے کی سطح تک پہنچ گئی۔

مزید پڑھیں: نجی شعبوں کی جانب سے بینکوں سے قرض لینے میں 196 فیصد اضافہ

طویل المدتی پی آئی بیز کی سب سے بڑی رقم گزشتہ حکومت کے دور میں اکٹھی ہوئی جس نے مقامی قرضوں میں اضافہ کیا لیکن حکومت کو فوری ادائیگیوں سے بچا لیا اور موجودہ حکومت کے لیے مزید قرض لینے کی گنجائش پیدا کی۔

حکومت نے مالی سال 2021 کے گیارہ ماہ کے دوران 10 کھرب 8 ارب 40 لاکھ روپے اکٹھے کیے جو جون 2020 کے 50 کھرب 57 ارب 50 کروڑ روپے کے مقابلے میں مئی 2021 میں 60 کھرب 65 ارب 80 کروڑ روپے تک جا پہنچے۔

مجموعی قرضوں اور واجبات میں واجبات کی شمولیت اتنے نمایاں نہیں اور مالی سال 2021 تک حکومتی واجبات صرف 97 ارب روپے کے اضافے کے بعد 6 کھرب 89 ارب 50 کروڑ روپے تک پہنچ گئے۔

یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر نے ٹیکس وصولی کے ہدف سے 30 ارب زیادہ حاصل کرلیے

حکومت، کووِڈ 19 سے بری طرح متاثر ہونے والے غریبوں کو معاونت فراہم کرنے کے باوجود مالی خسارے کو مالی سال 2021 کی حد میں رکھنے میں کامیاب رہی۔

اس کے علاوہ حکومت مالی سال 2021 میں غیر متوقع طور پر 3.9 فیصد کی شرح نمو حاصل کرنے میں بھی کامیاب رہی جس نے اسے مالی سال 2022 میں پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے لیے زیادہ رقم مختص کرنے کی ترغیب دی۔

پاکستان میں خارجہ پالیسی سے متعلق ہونے والی اہم غلطیاں

کوئی سمجھائے مغربی طرز کا لباس پہننا کیوں لازمی ہے؟ سیمی راحیل کا سوال

امریکا میں مقیم پاکستانی ’افغانستان صورتحال‘ کے پیش نظر تعلقات مستحکم کرنے کیلئے کوشاں