پاکستان

لاہور: خاتون نے ملزم کو شوہر بتاکر ریپ کا مقدمہ واپس لے لیا

ملزم پر 3 روز تک ریپ کرنے کا الزام لگانے والی خاتون نے تفتیش کے دوران طبی معائنے سے بھی انکار کردیا تھا، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن

لاہور: والد کے جنازے میں ’برطانیہ سے واپسی‘ پر اپنے گھر پر 3 روز تک ایک شخص کی جانب سے متعدد مرتبہ ریپ کیے جانے کا الزام لگانے والی خاتون نے ملزم کو اپنا شوہر بتاکر مقدمہ واپس لے لیا۔

قبل ازیں خاتون نے الزام لگایا تھا کہ وہ چھ ماہ قبل اپنے والد کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے برطانیہ سے پاکستان آئی تھیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق خاتون نے بتایا تھا کہ وہ وحدت کالونی میں اپنے والد کے قریبی دوست کے گھر پر قیام پذیر تھیں جہاں ان کے بیٹے نے مبینہ طور پر انہیں تین روز تک جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

مزید پڑھیں: لاہور: والد کے انتقال پر برطانیہ سے آئی ہوئی خاتون سے مبینہ زیادتی، ملزم گرفتار

پولیس نے ملزم کے خلاف ریپ کا مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کرلیا تھا۔

بعدازاں خاتون جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش ہوئیں اور اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ ملزم ان کا شوہر ہے۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (انوسٹی گیشن) شارق جمال خان نے میڈیا کو بتایا کہ خاتون نے پہلے اس شخص پر تین دن تک زیادتی کا الزام لگایا تھا لیکن تفتیش کے دوران انہوں نے طبی معائنہ کرنے سے انکار کردیا تھا اور ریپ کے الزام سے بھی پیچھے ہٹ گئیں۔

ڈی آئی جی نے بتایا کہ خاتون اپنی شناخت چھپانے کے لیے جعلی شناختی کارڈ اور دستاویزات سمیت باؤنسڈ چیک کے متعدد کیسز میں بھی ملوث تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: پاکستانی نژاد برطانوی شہری مائرہ کے قتل میں نامزد ملزم کا اعتراف جرم

اس معاملے کے تفتیش کار نے بتایا کہ خاتون اور ملزم کے اہلخانہ نے شادی کا سرٹیفکیٹ پیش کیا جس کے مطابق وہ دونوں شادی شدہ تھے جس پر اس نے ریپ کا الزام لگایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس کے بعد انہوں نے ریپ کی شکایت واپس لے لی۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ خاتون کبھی برطانیہ گئی ہی نہیں تھی اور ان کا تعلق ملتان سے ہے۔

الیکشن کمیشن آزاد کشمیر کا انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر انتباہ

ہم اسٹائل ایوارڈز کے ریڈ کارپٹ پر اداکاراؤں کے جلوے

بلاول بھٹو کا آئندہ چند روز میں امریکا کے دورے کا امکان