پاکستان

الیکشن کمیشن آزاد کشمیر کا انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر انتباہ

کسی بھی فرد کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی دانستہ خلاف ورزی کا نتیجہ متعلقہ امیدوار کی نااہلی کی صورت میں نکل سکتا ہے، اعلامیہ

مظفر آباد: آزاد جموں و کشمیر کے الیکشن کمیشن نے 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات کے پیش نظر وفاقی کابینہ کے اراکین اور پاکستان سے دورہ کرنے والی دیگر شخصیات کو 'ضابطہ اخلاق' کے خلاف کوئی بھی کام کرنے سے خبردار کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن نے ایک بیان میں کہا کہ انتخابی مہم چلانے والے کسی بھی فرد کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی دانستہ خلاف ورزی کا نتیجہ بھی متعلقہ امیدوار کی نااہلی کی صورت میں نکل سکتا ہے۔

بیان میں اگرچہ 'آزاد کشمیر کے دورے پر موجود پاکستانی وزیر' کا حوالہ دیا گیا لیکن یہ ہدایت واضح طور پر علی امین گنڈاپور کے لیے ہے جو وفاقی وزیر امور کشمیر ہیں اور میر پور اور کوٹلی کے اضلاع میں اپنی جماعت کے امیدواروں کی انتخابی مہم چلانے کے لیے جمعرات کے روز 4 روزہ دورے پر میر پور پہنچے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر: الیکشن میں حصہ لینے والی جماعتوں کو انتخابی نشان الاٹ

ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ اگر خطے کے لوگ پی ٹی آئی کو ووٹ دیں گے تو وفاقی حکومت، آزاد کشمیر کو 5 کھرب روپے کا پیکج دے گی۔

اسی جلسے میں انہوں نے گلگت بلتستان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ترقیاتی کاموں کے لیے خطے کے ہر حلقے کو 6 کروڑ روپے ملتے تھے لیکن پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت نے اس رقم کو بڑھا کر ایک ارب روپے فی حلقہ کردیا تھا۔

ایک اور جلسے میں علی امین گنڈاپور نے یہ بھی یقین دہانی کروائی تھی کہ پی ٹی آئی، آزاد کشمیر میں پینے کے صاف پانی اور بجلی کا مسئلہ حل کرے گی جبکہ سڑکیں، پُل اور کھیل کے میدان تعمیر اور بہتر بنائے جائیں گے اور صحت کی سہولیات کو بھی مزید بہتر بنایا جائے گا۔

الیکشن کمیشن نے ایک بیان میں کہا کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ مختلف مقامات پر اپنے خطاب میں انہوں (وفاقی وزیر) نے نہ صرف اس طرح مختلف ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا کہ جس سے انتخابات کی شفافیت اور غیر جانبداری پر سوالیہ نشان کھڑا ہوتا ہے بلکہ انہوں نے ایسے اعلانات بھی کیے جن کا براہِ راست مقصد آزاد کشمیر کے عوام کو اپنے ووٹ فروخت کرنے پر مائل کرنا تھا۔

مزید پڑھیں: کیا آزاد کشمیر کے انتخابات میں مہاجرین کے نام پر 'بلیک میلنگ' ہوتی ہے؟

الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ اس طرح کے طرز عمل سے الیکشن کمیشن کے تیار کردہ اور جاری کردہ ضابطہ اخلاق کی صریحاً خلاف ورزی ہوتی ہے۔

کمیشن کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس نے چیف سیکریٹری اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات جاری کردی ہیں کہ دورے پر آنے والے پاکستان کے حکومتی نمائندوں اور سیاسی شخصیات کو کسی بھی پروگرام میں شرکت سے قبل ضابطہ اخلاق اور خلاف ورزی کے نتیجے سے آگاہ کیا جائے۔

اُمیدواروں کی حتمی فہرستوں اعلان

علاوہ ازیں الیکشن کمیشن آزاد کشمیر نے قانون ساز اسمبلی کی 45 عام نشستوں پر 25 جولائی کو اپنی قسمت آزمانے والے 701 اُمیدواروں کی فہرست بھی جاری کردی ہے۔

ایک علیحدہ پریس ریلیز میں کمیشن کا کہنا تھا کہ 579 اُمیدوار آزاد کشمیر کے 33 حلقوں جبکہ 122 اُمیدوار پاکستان کے 12 حلقوں میں انتخاب میں حصہ لیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات 25 جولائی کو منعقد کرنے کا اعلان

بیان کے مطابق 8 اُمیدوار ضلع میر پور کی 4 نشستوں، 53 بھمبر کی 3 نشستوں، 104 کوٹلی کی 6 نشستوں، 76 باغ اور حویلی کی 4 نشستوں، 114 پونچھ اور سدھنوٹی کی 6 نشستوں، 39 ضلع نیلم کی 2 نشستوں جبکہ 113 امیدوار مظفر آباد اور وادی جہلم کی 7 نشستوں پر پنجہ آزمائی کریں گے۔

اسی طرح مقبوضہ جموں کے مہاجرین کے 6 حلقوں میں 72 اور مقبوضہ وادی کشمیر کے مہاجرین کے 6 حلقوں میں 50 امیدوار مدِمقابل ہوں گے۔

بھارتی ہندوؤں کا خیال ہے کہ تقسیمِ ہند مسلمانوں کے ساتھ تعلقات کیلئے بہتر تھی، سروے

دہشتگردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت فیٹف سے شیئر کردیے، شاہ محمود قریشی

ہم اسٹائل ایوارڈز: بلال اشرف اور مایا علی بڑے ایوارڈ لے اڑے