پاکستان

وزیراعظم کا نو منتخب ایرانی صدر کو فون، افغانستان کی صورتحال پر تشویش

پاک-ایران سرحد پر مارکیٹس کے قیام کو خوش آئند قدم قرار دیتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کو دوروں کی دعوت دی، دفتر وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے ایران کے نومنتخب صدر سید ابراہیم رئیسی کو فون کرکے انتخابات میں کامیابی پر مبارک باد دی اور افغانستان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ایران کے نو منتخب صدر سید ابراہیم رئیسی کو 18 جون کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں کامیابی پر مبارک باد دی۔

مزید پڑھیں: ابراہیم رئیسی ایران کے نئے صدر منتخب

وزیراعظم عمران خان نے نومنتخب ایرانی صدر کو ٹیلی فون کیا اور کہا کہ صدارتی انتخاب میں آپ کی کامیابی ایران کے عوام کا آپ پر اعتماد کا مظہر ہے۔

علاقائی تناظر میں وزیراعظم عمران خان نے افغانستان میں بگڑتی ہوئی سیکیورٹی کے حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ واقعات پاکستان اور ایران کے لیے سنجیدہ احتیاطی تدابیر کا تقاضا کرتے ہیں، اس صورت حال سے دونوں ممالک میں افغانستان سے مہاجرین کی آمد کا امکان ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان کے تنازع کے بات چیت سے سیاسی حل کی ضرورت ہے۔

دونوں اطراف نے اس بات پر زور دیا گیا کہ افغانوں کی سرپرستی میں ان کی منشا سے مؤثر سیاسی حل کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم کے دفتر کے مطابق وزیراعظم نے مسئلہ جموں کشمیر پر ایران کی جانب سے پاکستان کی بھر پور حمایت پر شکریہ ادا کیا۔

مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی قبضے، کشمیر اور فلسطین میں انسانی حقوق کے بگڑتے ہوئے حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں ان دیرینہ مسائل کے حل کی ضرورت پر زور دیا۔

اس موقع پر پاک-ایران سرحد کے ساتھ مارکیٹس کے قیام کو اہمیت کا حامل اقدام قرار دیتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ اس سے دونوں ممالک کے عوام کو سماجی اور معاشی فوائد حاصل ہوں گے۔

انہوں نے بات چیت کے دوران اعلیٰ سطح کے وفود کے تبادلوں پر بھی اتفاق کیا اور دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کو سرکاری دوروں کی بھی دعوت دی۔

ندیم ملک کو ایف آئی اے کا نوٹس، سیاست دانوں، صحافیوں کا اظہار مذمت

فیس ماسک کا استعمال کووڈ کو پھیلنے سے روکنے کیلئے بہترین

افغانستان میں طالبان کے حملوں میں اضافہ، قندھار کے اہم ضلع پر بھی قابض