پاکستان

پاور پلانٹس 5 جولائی تک مکمل فعال ہوں گے، حماد اظہر

آر ایل این جی کی 40 فیصد بحالی ہوچکی ہے اور کل تک 70فیصدہوگی اور تربیلا ڈیم میں بھی پانی کی سطح بہتر ہورہی ہے، وزیر توانائی

وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ پیر (5 جولائی) تک توانائی اور گیس کے شعبے میں تعطل پر قابو پالیا جائے گا اور پاور پلانٹس مکمل بحال ہوجائیں گے۔

اسلام آباد میں توانائی کی صورت حال سے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ ہمیں آر ایل این جی ٹرمینل کی ڈرائی ڈاکنگ شروع کی اور دو دن قبل ہی 40 فیصد گیس بحال ہوچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: توانائی کے شعبے کو دباؤ سے نکالنے کیلئے فرنس آئل کی سپلائی بڑھا دی گئی

انہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف ہے کہ کل تک 70 فیصد آر ایل این جی بحال کریں گے اور آرایل این جی کا ایک اور پلانٹ بھی کل مکمل بحال ہو چکا ہے اور مزید گیس آئے گی تو دوسرے پلانٹس کو مکمل بحال کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ پیر تک مکمل بحالی ہوگی تو توانائی اور گیس دونوں شعبوں کے اندر بہتری آجائے گی اور دونوں شعبوں میں تین سے چار دن کی تعطیل آئی ہے، وہ بھی معمول پر آجائے گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ تربیلا ڈیم 20 سے 25 فیصد پر چل رہا ہے کیونکہ 2 ہفتے قبل پانی میں کمی آئی تھی لیکن اب پانی کے بہاو میں اضافہ ہورہا ہے، اس کی وجہ سے بھی توانائی کے شعبے میں مسائل آئے تھے جن پر ہم نے قابو بھی پالیا ہے اور مزید قابو پا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گیس بحران میں شدت: سی این جی اسٹیشنز، صنعتوں کو گیس کی فراہمی معطل

اپوزیشن جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے دور میں شروع کے 4 سال 12،12 لوڈ شیڈنگ ہوئی لیکن اب ان 2 سے 3 دنوں میں بجلی کی بندش پر سیاست چمکانے کی کوشش کی اور ان کے اپنے دامن پر جو الزامات لگے ہوئے وہ کسی اور کے دامن پر لگانے کی کوشش کی، شاید ان کی جان چھوٹ جائے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ دیر پہلے ایک سابق وزیراعظم نے پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ سارا بحران شاید فرنس آئل پلانٹ چلانے کے لیے تھا لیکن ہم نے پلانٹ مقامی گیس سے چلائے جس کے لیے سوئی سدرن گیس اور سوئی ناردرن سے منتقل کرکے یہ پلانٹ چلائے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ فرنس آئل کے پلانٹس ہر گرمیوں میں چلتے ہیں البتہ یہ ضرور ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مقابلے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت میں کم چلے ہیں جو تقریباً چوتھا حصہ تھا اور اس کو آہستہ آہستہ کم کر رہے ہیں۔

حماد اظہر نے کہا کہ رواں سال بجلی کی مجموعی کھپت میں 6 سے 7 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا کیونکہ صنعت کی طرف سے 15 فیصد طلب میں اضافہ ہوا اور پیک لوڈ میں بھی اضافہ نظر آرہا ہے، یہ کوئی بری چیز نہیں بلکہ اچھی چیز ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مالی سال 21-2020 میں گردشی قرضے 2 ارب سے زائد تک بڑھ گئے

ان کا کہنا تھا کہ 12 مہینوں میں ہماری کھپت اوسطاً 16 ہزار میگاواٹ ہوتی ہے اور ان ڈیڑھ مہینے میں تقریباً 25 ہزار میگاواٹ تک چلی جاتی ہے، ہماری ترسیل 24 ہزار میگاواٹ ہے لیکن ہم اس کو بڑھا رہے ہیں جبکہ پی ٹی آئی حکومت نے 4 ہزار میگاواٹ میں اضافہ کردیا ہے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اس وقت پیک ڈیمانڈ ہے، اسے پہلے پاکستان میں اتنی ڈیمانڈ نہیں دیکھی گئی۔

سندھ ہائیکورٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ واپس لے لیا

بیشتر افراد میں کووڈ کی شدت معمولی کیوں ہوتی ہے؟ ممکنہ جواب سامنے آگیا

پی ایف یو جے کا وزیراطلاعات فواد چوہدری کے بیان پر اظہار تشویش