لائف اسٹائل

اداکار بلال عباس ’مصالحہ دار‘ خبریں شائع ہونے پر برہم

اداکار نے میڈیا کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے یہ واضح نہیں کیا کہ ان کے حوالے سے کون سی خبریں مصالحہ دار ہیں۔

’بے خودی، چیخ، پیار کے صدقے، او رنگریزا، ایک جھوٹی لو اسٹوری، ڈنک اور چیخ‘ جیسے ڈراموں میں اداکاری کرنے والے ادکار بلال عباس خان نے نام نہاد میڈیا کی جانب سے ’مصالحہ دار‘ خبریں شائع کیے جانے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

بلال عباس خان نے ٹوئٹس کرتے ہوئے کسی خبر کا حوالہ دیے بغیر لکھا کہ وہ عام طور پر میڈیا کی خبروں کو نظر انداز کردیتے ہیں مگر اب انہیں لگتا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ وہ پلیٹ فارمز جو خود کو ’میڈیا‘ کہتے ہیں وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔

اداکار نے لکھا کہ میڈیا اداروں کو یہ سمجھنا چاہیے کہ ان کے قابل اعتبار ہونے کی وجہ سے ان پر خاص ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور انہیں یہ بھی سمجھنا چاہیے کہ وہ جو خبر دے رہے ہیں اس کا درست ہونا لازمی ہے۔

بلال عباس خان نے لکھا کہ خبر کو محض ٹریفک کے لیے شائع نہیں کیا جانا چاہیے۔

اداکار نے اپنی ایک اور ٹوئٹ میں کسی بھی میڈیا پلیٹ فارم کا نام لکھے بغیر انہیں پیغام دیا کہ وہ خود کو پہچانیں کہ وہ کیا ہیں؟

بلال عباس خان نے اسی ٹوئٹ میں لکھا کہ وہ اپنے متعلق کوئی بھی ’مصالحہ‘ خبر دیکھنا یا پڑھنا نہیں چاہتے، اس لیے میڈیا انہیں اس معاملے سے دور ہی رکھے تو اچھا ہوگا۔

اداکار کی ٹوئٹ پر متعدد افراد نے کمنٹس کیے اور بعض افراد نے ان کی بات سے اتفاق بھی کیا جب کہ بعض نے ان کی بات سے اختلاف کیا۔

اداکار نے اپنی ٹوئٹس میں یہ میڈیا کی کسی بھی خبر کا حوالہ نہیں دیا اور نہ ہی خود سے متعلق شائع ہونے والی کسی ’مصالحہ‘ خبر سے متعلق کچھ بتایا۔

بلال عباس خان نے ٹوئٹس میں ’مصالحہ‘ خبروں کی وضاحت بھی نہیں کی کہ وہ کس طرح کی خبروں کو ’مصالحہ‘ قرار دے رے ہیں۔

اگرچہ بلال عباس خان زیادہ تر میڈیا کی خبروں کی زینت نہیں بنتے، تاہم ان سمیت دیگر اداکاروں کے حوالے سے سوشل میڈیا اور انٹرٹینمنٹ پیجز پر چہ مگوئیاں ہوتی رہتی ہیں۔

عام طور پر شوبز شخصیات انٹرٹینمنٹ سوشل میڈیا پیجز کو بھی میڈیا کے زمرے میں شامل کرلیتے ہیں جب کہ عام طور پرایسے پیجز تشہیری مقاصد کے لیے بنائے گئے ہوتے ہیں، جن پر بعض مرتبہ غیر مصدقہ خبریں بھی شیئر کی جاتی ہیں۔

سونیا حسین اور فیروز خان کی شرمین عبید چنائے پر تنقید

ریپ الزام میں قید 'بل کوسبی' جیل سے رہا

پاکستان میں 3 ماہ کے دوران 60 لاکھ ٹک ٹاک ویڈیوز ہٹائی گئیں، رپورٹ