سرکاری اداروں میں سیاسی بھرتیاں کرکے ان کا بیڑا غرق کردیا گیا، فواد چوہدری
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عمران خان کی حکومت کو ہر ادارے کی بنیاد سے عمارت کھڑی کرنی پڑ رہی ہے کیونکہ ماضی میں سرکاری اداروں میں سیاسی بھرتیاں کرکے ان کا بیڑا غرق کردیا گیا۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ 'موجودہ دنیا میں رائے کی جنگ ہے، ہم اپنی بات کسی طرح بیان اور لوگوں تک پہنچا سکتے ہیں یہ اصل لڑائی ہے اور یہ لڑائی پاکستان کی لڑائی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'گزشتہ حکومتوں نے مسلسل وزارت اطلاعات کے اداروں کو ایسے محکمے بنانے کی کوشش کی جس کا مقصد ووٹرز کو نوکریاں دینا تھا، 10 سالوں میں صرف پی ٹی وی میں 2 ہزار 200 لوگ بھرتی کیے گئے، یہ لوگ یومیہ اجرت پر بھرتی ہوئے، جنہیں کمیٹی نے مستقل کردیا، ان لوگوں کو پی ٹی وی 32 کروڑ روپے تنخواہ ادا کر رہا ہے اور ان میں سے 5 فیصد بھی لوگ ایسے نہیں ہیں جنہیں کوئی ذمہ داری دی جاسکے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'اس طرح پوری کارپوریشن بٹھا دی گئی، دیگر اداروں میں بھی اسی طرح سیاسی بھرتیاں کرکے ان کا بیڑا غرق کردیا گیا، آج عمران خان کی حکومت کو ہر ادارے کی بنیاد سے عمارت کھڑی کرنی پڑ رہی ہے، وزیر خزانہ نے اس بجٹ میں کوشش کی ہے کہ ہم اس جنگ میں آگے بڑھیں'۔
یہ بھی پڑھیں: میڈیا کے مجوزہ ریگولیٹری ادارے پر بات چیت کیلئے حکومتی کمیٹی تشکیل
وفاقی وزیر نے کہا کہ 'وزارت اطلاعات کو گزشتہ حکومتوں نے صرف حکمراں جماعت کا ترجمان بنا دیا، ہم اسے حکمراں جماعت کے بجائے ریاست کی ترجمان کا درجہ دے رہے ہیں اور اداروں کو مضبوط کر رہے ہیں، اگست کے پہلے ہفتے میں سرکاری ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) مکمل ایچ ڈی ہوجائے گا جبکہ نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کو غیر ملکی نیوز ایجنسیوں کی سطح پر لے جارہے ہیں، ہم ڈیجیٹل نیوز ایجنسی بنائیں گے اور اگست میں عالمی معیار کی نیوز ایجنسی اپنا کام شروع کرے گی'۔
انہوں نے کہا کہ 'تیسری بڑی اصلاحات ریڈیو پاکستان کی پروگرامنگ کی صورت میں سامنے آئے گی، اسے ہم مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کر رہے ہیں اور اگست میں ریڈیو پاکستان کی نئی پروگرامنگ سامنے آئے گی'۔
صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 'ملک میں کچھ عناصر کی طرف سے مسلسل ایک بین الاقوامی پروپیگنڈے کو سہارا دیا جارہا ہے، پاکستان کی صحافتی تاریخ میں صحافیوں پر سب سے زیادہ حملے پیپلز پارٹی کے دور میں ہوئے، 39 حملوں میں 32 صحافی جاں بحق ہوئے، مسلم لیگ (ن) کے دور میں 18 حملوں میں 14 صحافی جاں بحق ہوئے، تحریک انصاف کے دور میں 8 حملے ہوئے لیکن فرق یہ ہے کہ تمام مقدمات میں تفتیش ہوئی، ملزمان پکڑے گئے جن کے عدالتوں میں کیسز چل رہے ہیں'۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں آزادیِ اظہار کی صورتحال بدتر ہوگئی، رپورٹ
فواد چوہدری نے مجوزہ میڈیا ریگولیٹری ادارے پاکستان میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی (پی ایم ڈی اے) سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ 'مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم اورنگزیب نے پی ایم ڈی اے آرڈیننس کے خلاف بھرپور مہم چلائی، بعد میں معلوم ہوا کہ یہ جعلی خبر تھی اور اس طرح کا کوئی آرڈیننس جاری نہیں ہوا تھا، مریم اورنگزیب اور ان کے دوستوں کو جعلی خبر پر مہم چلانے پر معافی مانگنی چاہیے تھی'۔
انہوں نے کہا کہ 'بھارت میں 3، 4 مقامات سے جعلی خبریں چلتی ہیں، جعلی ٹوئٹس وجود میں آتی ہیں، ان کو افغانستان سے طاقت ملتی ہے، پھر وہ ہمارے ملک میں آتی ہیں اور ہمارے کچھ نادان دوست اس کا حصہ بن جاتے ہیں، اس لیے ہمیں آزادی اظہار رائے کے بھاشن نہ دیے جائیں، ہمارے ملک میں چینلز آزادانہ طور پر کام کر رہے ہیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ہمارے درمیان ان معاملات پر اتفاق ہونا چاہے جن کا تعلق پاکستان کے مفاد سے ہے، ہمیں اپنے چھوٹے چھوٹے سیاسی مفادات کے لیے بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھوں استعمال اور دشمنوں کے ہاتھوں استعمال نہیں ہونا چاہیے'۔