پاکستان

پی ٹی آئی حکومت ملک پر منڈلانے والے بجلی بحران کی ذمہ دار ہے، مفتاح اسمٰعیل

حکومت اینگرو اور ایس ایس جی سی پر الزام دے رہی ہے، جو جھوٹ ہے، یہ حکومت بددیانت اور جھوٹی ہے، سابق وزیر خزانہ

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی وفاقی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے حکومت کو ملک پر منڈلانے والے بجلی کے بحران کا ذمہ دار قرار دے دیا۔

کراچی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ حکومت بجلی کی پیداوار کے لیے فرنس آئل اور ڈیزل جیسے مہنگے ایندھن کا انتخاب کیوں کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن فیٹف پر سیاست چمکانے کیلئے ملک کو نقصان مت پہنچائے، حماد اظہر

قبل ازیں وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے گزشتہ روز اعتراف کیا تھا کہ ملک میں 29 جون سے 6 جولائی تک بجلی کی کمی کا سامنا ہوسکتا ہے کیونکہ اس دوران آر ایل این جی کے ٹرمینلز غیرفعال ہوں گے۔

حماد اظہر نے اینگرو انرجی اور پاکستان گیس پورٹ دونوں ایل این جی ٹرمینلز کے منتظمین پر الزام عائد کیا تھا کہ ان کی وجہ سے بحران منڈلا رہا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ انہیں ڈرائی ڈوکنگ کے بارے ایک سال قبل ہی مطلع کرنا چاہیے تھا تاکہ متعلقہ حکام اسی کے مطابق ایک متبادل منصوبہ تیار کرسکتے۔

ڈرائی ڈوکنگ کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ بین الاقوامی سیفٹی اسٹینڈرڈز کے مطابق اور ٹرمینل کو فعال رکھنے کے لیے سرٹیفکیٹ کے حصول کے لیے ڈرائی ڈوکنگ ضروری ہے۔

اس حوالے سے پریس کانفرنس میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ وفاقی وزیر حماد اظہر آپریٹرز پر الزام غلط دے رہے ہیں۔

رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ اینگرو نے حکومت سے ایک سال قبل ہی ڈرائی ڈوکنگ کے بارے میں بتایا تھا لیکن وہ اس میں تاخیر کرتے رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب وہ اینگرو اور سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایس جی سی) پر الزام دے رہے ہیں، جو جھوٹ پر مبنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے معاملات میں تاخیر کی گئی اور اب تمام گیس فیلڈز کی ایک ساتھ مینٹیننس کرنی پڑے گی۔

'مہنگے ایندھن کی خریداری'

مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ حکومت فرنس آئل کی خریداری میں تاخیر کرتی رہی اور پھر ایک دم سے جلد بازی میں اسے مہنگے داموں خرید رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو تیل، ایل این جی درآمد کرنے کیلئے ساڑھے 4 ارب ڈالر کی سہولت مل گئی

انہوں نے کہا کہ حکومت نے گزشتہ برس نومبر اور دسمبر میں بجلی پیدا کرنے کے لیے فرنس آئل اور ڈیزل کا انتخاب کیا تھا، جو مہنگا ایندھن ہے اور اس کے نتیجے میں نیشنل پاور ریگیولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو بجلی کے ٹیرف میں اضافہ کرنا پڑا تھا۔

رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ بجلی کی پیداوار کے لیے فرنس آئل کے استعمال کی کوئی وجہ نہیں ہے لیکن یہ حکومت نالائق اور بددیانت ہے۔

انہوں نے کہا کہ مہنگا ایندھن خریدنا نیپرا کے میرٹ آرڈر کی بھی خلاف ورزی ہے کیونکہ بجلی کی پیدوار کے لیے سستے ایندھن کوترجیح دینا ضروری ہے۔

مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ماضی میں ساہیوال پاور پلانٹ کی طرح جو پاور پلانٹس لگائے تھے، وہ ملک میں سستی ترین بجلی پیدا کر رہے تھے۔

بھارت نے ایف اے ٹی ایف کو سیاسی بنانے کی بھرپور کوشش کی، شاہ محمود قریشی

بچوں کو زیادہ سبزیاں کھلانا چاہتے ہیں؟

سینئر ٹی وی اداکارہ خورشید شاہد انتقال کرگئیں