سابق نگراں وزیر اعظم جسٹس (ر) میر ہزار خان کھوسو کی تدفین کردی گئی
سابق نگراں وزیر اعظم جسٹس (ر) میر ہزار خان کھوسو دل کا دورہ پڑنے کے بعد انتقال کرگئے، ان کی تدفین ان کے آبائی گاؤں بلوچستان کے ضلع بولان کی تحصیل لہڑی میں کردی گئی۔
جسٹس (ر) میر ہزار خان کھوسو کے صاحبزادے امجد حسین نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ 95 سالہ ریٹائرڈ جج کا انتقال اچانک کا دل کا دورہ پڑنے سے ہوا۔
قبل ازیں ان کے جسد خاکی کو کوئٹہ کی پولیس لائن مسجد میں غسل دیا گیا تھا جس کے بعد انہیں لہڑی پہنچایا گیا جہاں جسٹس (ر) میر ہزار خان کھوسو کو ان کے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔
مزید پڑھیں: میر ہزار کھوسو نگران وزیر اعظم مقرر
جسٹس (ر) میر ہزار خان کھوسو 30 ستمبر 1929 کو بلوچستان کے ضلع جعفر آباد میں پیدا ہوے تھے اور 1954 میں سندھ یونیورسٹی سے انہوں نے گریجویشن کیا تھا۔
اس کے بعد 1956 میں کراچی یونیورسٹی سے انہوں قانون کی ڈگری حاصل کی تھی۔
سابق نگراں وزیر اعظم نے 1957 میں قانونی پیشے میں شمولیت اختیار کی اور 1959 میں مغربی پاکستان کے ہائی کورٹ کے کراچی بینچ کے وکیل اور 1980 میں سپریم کورٹ کے وکیل کی حیثیت سے رجسٹر ہوے تھے۔
وہ 31 مارچ 1987 کو بلوچستان ہائی کورٹ کے مستقل جج کے طور پر اور 13 دسمبر 1989 کو بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے پر فائز ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: نئی حکومتیں بلوچستان کے مسائل حل کریں، نگراں وزیرِاعظم
جسٹس (ر) میر ہزار خان کھوسو 25 جون 1990 سے 12 جولائی 1990 اور 13 مارچ 1991 سے 13 جولائی 1991 تک بلوچستان کے قائم مقام گورنر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
وہ 29 ستمبر 1991 کو بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے تھے۔
جسٹس (ر) میر ہزار خان کھوسو کو 18 اکتوبر 1991 کو وفاقی شریعہ عدالت کے جج کے طور پر مقرر کیا گیا تھا اور 17 نومبر 1992 کو وفاقی شریعہ عدالت کے چیف جسٹس کے عہدے پر فائز ہوئے تھے۔
انہیں 2013 میں پاکستان کا نگراں وزیر اعظم مقرر کیا گیا تھا۔
کھوسو ملک کے بہترین قانون دانوں میں سے ایک کے طور پر قابل احترام ہیں۔