پاکستان

کرپٹو ایکسچینج کمپنی نے وقار ذکا کو ایوارڈ کے لیے نامزد کردیا

برطانوی جزیرے کی ملٹی نیشنل ایکسچینج کمپنی نے 2021 کے ایوارڈ کے لیے وقار ذکا سمیت 5 افراد کو نامزد کردیا۔

ڈیجیٹل کرنسی کی خرید و فروخت کرنے والی جزائر کیمین کی ملٹی نیشنل کمپنی بنانس (binance) کی جانب سے پاکستانی انفلوئنسر و سوشل میڈیا اسٹار وقار ذکا کو ایوارڈ کے لیے نامزد کیے جانے پر ان کا نام ٹوئٹر پر ایک مرتبہ پھر ٹاپ ٹرینڈ رہا۔

برطانیہ کے زیر انتظام جزائر کیمین کی کمپنی بنانس (binance) کو بٹ کوائن سمیت دیگر ڈیجیٹل کرنسیز کی خرید و فروخت کے حوالے سے سب سے بڑی کمپنی مانا جاتا ہے۔

مذکورہ کمپنی اسٹاک ایکسچینج کی طرح آن لائن کام کرتی ہے اور یہ کمپنی اردو و عربی سمیت کئی زبانوں میں سروسز فراہم کرتی ہے۔

مذکورہ کمپنی نے 25 جون کو ’بنانس انفلوئنسر ایوارڈز 2021‘ کی نامزدگیاں کا اعلان کرتے ہوئے اس میں وقار ذکا کو بھی شامل کیا۔

یہ بھی پڑھیں: وقار ذکا نوجوانوں کو بھٹکانے والا مواد تیار کرنے پر شرمندہ

کمپنی کی جانب سے ایوارڈ کے لیے مجموعی طور پر دنیا بھر کے 5 انفلوئنسرز کو نامزد کیا گیا، جس میں پاکستانی سوشل میڈیا و ٹی وی اسٹار وقار ذکا بھی شامل تھے۔

کمپنی نے اپنی ٹوئٹ میں تمام نامزد افراد کے نام ٹوئٹ کرتے ہوئے لوگوں کو 28 جون تک آن لائن فارم کے ذریعے اپنے پسندیدہ شخص کو ووٹ دینے کی اپیل کی۔

بنانس کی جانب سے مذکورہ ٹوئٹ کیے جانے کے بعد وقار ذکا کا نام ایک مرتبہ پھر پاکستان میں ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ رہا اور درجنوں افراد نے ان کی نامزدگی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہی مذکورہ ایوارڈ جیت جائیں گے۔

درجنوں افراد نے بنانس کمپنی کی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے لوگوں کو وقار ذکا کو ووٹ دینے کی اپیل کی۔

کئی افراد نے ان کی نامزدگی پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’بیسٹ انفلوئنسر‘ کا ایوارڈ وقار ذکا کو ہی ملنا چاہیے، کیوں کہ انہوں نے پاکستان میں کرپٹو کرنسی کو قانونی بنانے میں کردار ادا کیا۔

خیال رہے کہ متنازع ریئلٹی شوز سے شہرت حاصل کرنے والے وقار ذکا گزشتہ کچھ عرصے سے خود ساختہ کرپٹو کرنسی کے ماہر بنے ہوئے ہیں اور اب وہ سوشل میڈیا پر ڈیجیٹل کرنسی پر ہی بات کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

رواں برس مئی میں وقار ذکا نے اپنی ٹوئٹس کے ذریعے دعویٰ کیا تھا کہ اگر انہیں ملک کا وزیر اعظم بنا دیا جائے تو وہ پاکستان کا تمام قرض کرپٹو کرنسی کے ذریعے اتار دیں گے۔

مزید پڑھیں: وقار ذکا نے وفاقی وزیر تعلیم کو ہدف بنالیا

بعد ازاں انہوں نے مئی میں ہی خیبر پختونخوا (کے پی) حکومت کا ایک نوٹی فکیشن سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ حکومت نے انہیں کرپٹو کرنسی کے ایکسپرٹ کے طور پر مقرر کیا ہے۔

اسی طرح وہ وقتاً فوقتاً کرپٹو کرنسی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عجیب و غریب دعوے کرتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کا نام ٹوئٹر پر بھی ٹرینڈ میں آ جاتا ہے۔

وقار ذکا نہ تو کسی کرپٹو کرنسی کمپنی کے عہدیدار ہیں اور نہ ہی بظاہر ان کے پاس اتنا سرمایہ ہے کہ وہ کرپٹو کرنسی کی بھاری مقدار میں خرید و فروخت کریں لیکن اس کے باوجود وہ خود کے اس کے ایکسپرٹ قرار دیتے ہیں۔

پاکستان میں تاحال کرپٹو کرنسیز کو کوئی قانونی حیثیت حاصل نہیں ہے لیکن اسٹیٹ بینک اشارہ دے چکی ہے کہ وقت و حالات کو دیکھتے ہوئے پاکستان بھی اپنی ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرا سکتا ہے۔

دنیا میں اس وقت بٹ کوائن سمیت کئی طرح کی ڈیجیٹل کرنسیاں موجود ہیں لیکن ایسی کرنسیز کو بہت زیادہ ممالک میں قانونی حیثیت حاصل نہیں ہے لیکن گزرتے وقت کے ساتھ اور ڈیجیٹل کرنسی کی مانگ کو دیکھتے ہوئے ممالک آہستہ آہستہ کرپٹو کرنسیز کے استعمال کی اجازت دے رہے ہیں۔

وقار ذکا کا ملک کا قرض اتارنے کے بدلے عمران خان کے استعفے کا مطالبہ

وقار ذکا کا کرپٹو کرنسی ایکسپرٹ مقرر کیے جانے کا دعویٰ

مجھ سے سوال کرنے سے پہلے اپنا بینک بیلنس چیک کرلیں، وقار ذکا