حیرت انگیز

جب ایک ہاتھی کھانے کی تلاش میں دیوار توڑ کر کمرے میں گھس گیا

یہ واقعہ تھائی لینڈ میں ایک خاتون کے ساتھ پیش آیا جس کی آنکھ 19 جون کو علی الصبح چیزیں گرنے اور شور سے کھلی۔

تصور کریں کہ آدھی رات کے وقت شور سے اچانک آنکھ کھل جائے اور کمرے سے باہر نکلنے پر معلوم ہے کہ ایک ہاتھی گھر کے اندر کھانا تلاش کر رہا ہے تو کیا ہوگا؟

ایسا ہی دلچسپ واقعہ تھائی لینڈ میں ایک خاتون کے ساتھ پیش آیا جس کی آنکھ 19 جون کو علی الصبح چیزیں گرنے اور شور سے کھلی۔

رچاداوانہ ہیونگپراسوہو نامی خاتون نے کمرے سے باہر نکل کر دیکھا تو اسے معلوم ہوا کہ ایک ہاتھ کچن کی دیوار توڑ کر اندر آگیا ہے۔

اس نر ہاتھی کا نام بون چوائے ہے جو کچھ کھانے کے لیے گھر کے اندر داخل ہوا تھا اور اس کی سونڈ کچن کی درازوں میں گھومتی رہی اور برتن سمیت دیگر اشیا توڑتی رہی۔

خاتون کی سمجھ میں تو کچھ نہیں آیا کہ وہ کیا کرے بس اس نے واقعے کی ویڈیو فون پر بنالی۔

یہ پہلی بار نہیں جب تھائی لینڈ کے کیانگ کراچن نیشنل پارک کے رہائشی اس ہاتھی نے رچاداوانہ کے گاؤں کا رخ کیا۔

پارک کے سپرٹنڈنٹ ایتھپون تھاموکول نے بتایا کہ یہ ہاتھی اکثر یہاں آتا ہے اور ہمیشہ مقامی مارکیٹ کا رخ کرتا ہے جہاں سے اسے کھانے کی خوشبو آتی ہے۔

اس ہاتھی نے ختون کے کچن میں جو تباہی مچائی اس سے اسے 50 ہزار تھائی بھات کا نقصان ہوا۔

ماہرین کے مطابق تھائی لینڈ میں ہاتھوں کا مختلف دیہات پر اس طرح کا دھاوا بولنا بہت عام ہے جو وہاں گنے یا مکئی کے کھیتوں کا رخ کرتے ہیں۔

مقامی افراد ہاتھیوں کا احترام کرتے ہیں اور ہمدردی بھی رکھتے ہیں مگر کھیتوں کی تباہی ان کو پریشان بھی کرتی ہے اور اس کا کوئی حل چاہتے ہیں۔

ایتھپون تھاموکول نے بتایا کہ مقامی برادری اور نیشنل پارک کے ایک افسر کی جانب سے اکٹھے مل کر ہاتھیوں کی مانیٹرنگ کی جاتی ہے اور بلند آوازوں اور دیگر طریقوں سے انہیں واپس جنگل میں دھکیلا جااتا ہے۔

خیال رہے کہ حال ہی میں چین میں ہاتھیوں کے ایک جھنڈ کو شہرت ملی تھی جو 15 ماہ سے اپنے قدرتی مسکن سے دور سفر کرہا ہے اور مکئی کے کھیتوں کو کھانے کے ساتھ کافی بڑے پیمانے پر تباہی بھی مچچارہا ہے۔

مقامی انتظامیہ کی جانب سے ہاتھیوں کے راستے سے سیکڑوں افراد کو ہٹایا گیاا اور جھنڈ پر نظر رکھنے کے لیے ڈرونز کی مدد لی گئی۔

ماہرین کے مطابق ایشیا میں ایسے واقعات بڑھ رہے ہیں جس کی وجہ دستیاب وسائل میں کمی اور انسانی مداخلت بڑھنا ہے۔

انسانی چہروں پر پلکیں اور بھنویں کیوں ہوتی ہیں؟

وہ یورپی قصبہ جہاں ایک گھر کی قیمت محض 25 روپے

ڈائنوسار کے عہد سے زمین پر موجود مچھلی اب بھی سائنسدانوں کو دنگ کررہی ہے