لائف اسٹائل

پاکستان میں پیدا ہونے والے بھارتی ایتھلیٹ ملکھا سنگھ چل بسے

ملکھا سنگھ پاکستانی صوبے پنجاب کے ضلع مظفرگڑھ کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے تھے اور تقسیم ہند کے بعد بھارت چلے گئے تھے۔

تقسیم ہند سے قبل پاکستان کے صوبے پنجاب کے حالیہ ضلع مظفر گڑھ میں پیدا ہونے والے بھارتی ایتھلیٹ ملکھا سنگھ کورونا کے باعث 91 برس کی عمر میں چل بسے۔

ملکھا سنگھ کے چل بسنے سے ایک ہفتہ قبل ہی ان کی اہلیہ نرمل کور بھی 85 برس کی عمر میں کورونا کے باعث ہونے والی پیچیدگیوں کے باعث چل بسی تھیں۔

بھارتی اخبار ’ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق ملکھا سنگھ گزشتہ چند ہفتوں سے کورونا سے مقابلہ کر رہے تھے اور انہیں ہسپتال داخل کرایا گیا تھا۔

رپورٹ میں بھارتی ریاست چندی گڑھ کے پوسٹ گریجوئیٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (پی جی آئی ایم ای آر) کی جانب سے جاری بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ملکھا سنگھ 18 جون کو کورونا کے بعد ہونے والی پیچیدگیوں کے باعث چل بسے۔

ملکھا سنگھ کو چند ہفتے قبل کورونا ہونے پر ہسپتال داخل کرایا گیا تھا، جہاں انہیں آکسیجن پر بھی رکھا گیا تھا جب کہ زائد العمری کے باعث بھی ان میں کئی طبی پیچیدگیاں تھیں۔

ملکھا سنگھ کے انتقال پر بھارت کے صدر اور وزیر اعظم سمیت اہم حکومتی، سیاسی و شوبز شخصیات سمیت عام افراد نے بھی گہرے دکھ کا اظہار کیا جب کہ ان کی موت پر پاکستان کی بھی معروف شخصیات نے دکھ کا اظہار کیا۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ملکھا سنگھ تقریبا گزشتہ ڈیڑہ ماہ سے کورونا میں مبتلا تھے اور دوران علاج ہی ہسپتال میں 18 جون کو چل بسے۔

بھارت کو کئی تمغے دلانے اور اس کا نام روشن کرنے والے ایتھلیٹ کی موت پر لوگوں نے انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ملک کے لیے نقصان قرار دیا۔

ملکھا سنگھ کی موت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب کہ ایک ہفتہ قبل ہی ان کی اہلیہ نرمل کور بھی 85 سال کی عمر میں کورونا کے بعد ہونے والی پیچیدگیوں کے باعث چل بسی تھیں۔

انڈیا ٹوڈے کے مطابق ملکھا سنگھ کی اہلیہ نرمل کور بھی 13 جون کو چل بسی تھیں۔

ملکھا سنگھ کی طبیعت خراب ہونے پر انہیں رواں ماہ 3 جون کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا اور 13 جون کو ان کا کورونا ٹیسٹ منفی بھی آیا تھا مگر ان کی طبیعت میں کوئی بہتری نہیں آئی۔

خیال رہے کہ ملکھا سنگھ تقسیم ہند سے قبل حالیہ پاکستان کے صوبے پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے تھے۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق ملکھا سنگھ انتہائی غریب گھرانے میں پیدا ہوئے تھے اور وہ 14 بہن و بھائیوں میں سے ایک تھے۔

تقسیم ہند کے وقت وہ پاکستان سے ہندوستان چلے گئے، جہاں انہوں نے ابتدائی سالوں میں غربت دیکھی اور بعد ازاں بڑی کاوشوں کے بعد ایتھلیٹ بنے۔

ملکھا سنگھ کی زندگی پر فلم ساز راکیش پرکاش مہرا نے 2013 میں ’بھاگ ملکھا بھاگ‘ فلم بھی بنائی تھی، جس میں فرحان اختر نے ان کا کردار ادا کیا تھا۔

انہیں کیریئر کے ابتدائی سالوں میں ہی اس وقت کے پاکستانی صدر ایوب خان نے ’فلائنگ سنگھ‘ کا لقب اس وقت دیا تھا، جب انہوں نے پاکستانی ایتھلیٹ کو دوڑنے کے مقابلے میں پیچھے چھوڑ دیا تھا۔

فرحان اختر کا 'ملکھا سنگھ' بننے کا سفر

بھاگ ملکھا بھاگ' کا کامیاب سفر جاری'

فلائنگ سکھ پاکستان کے شکر گزار