پی ایس ایل 2021: زازئی کی جارحانہ بیٹنگ، زلمی 6 وکٹ سے کامیاب
پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کے چھٹے ایڈیشن کے میچ میں حضرت اللہ زازئی کی جارحانہ بیٹنگ اور باؤلرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت پشاور زلمی نے کراچی کنگز کو باآسانی 6 وکٹوں سے شکست دے دی۔
ابوظبی میں کھیلے گئے لیگ کے 24ویں میچ میں پشاور زلمی کے کپتان وہاب ریاض نے ٹاس جیت کر کراچی کنگز کو بیٹنگ کی دعوت دی۔
میچ کی ابتدا سے ہی دفاعی چیمپیئن ٹیم مشکلات سے دوچار رہی اور استار بلے باز بابر اعظم گولڈن ڈک شکار ہوئے۔
اسکور ابی 12 تک پہنچا ہی تھا کہ ثمین گل نے مارٹن گپٹل اور چیڈوک والٹ کو یکے بعد دیگرے دو گیندوں پر آؤٹ کر کے کنگز کی بیٹنگ لائن کو مشکلات سے دوچار کردیا۔
12 رنز پر 3 وکٹیں گرنے کے بعد شرجیل خان اور نجیب اللہ زدران نے اسکور آگے بڑھانا شروع کیا اور مجموعے کو 37 تک پہنچا دیا لیکن اس نازک صورتحال میں غیرضروری شاٹ نے اوپننگ بلے باز کی 25 رنز کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔
کپتان عماد وسیم اوپر نمبروں پر کھیلنے کے لیے آئے اور نجیب کے ساتھ مزید 30 رنز کی ساجھے داری قائم کی لیکن پشاور زلمی کی نپی تلی باؤلنگ کے سبب کراچی کنگز کے بلے باز کھل کر کھیلنے اور بڑے شاٹس لگانے سے قاصر تھے۔
67 کے مجموعے پر اسپنر ابرار احمد نے 17 رنز بنانے والے افغان بلے باز نجیب کی قیمتی وکٹ حاصل کی اور پھر اسی اوور میں عامر یامین کا کام بھی تمام کردیا۔
عماد وسیم کی 19 رنز کی اننگز کا خاتمہ ان کے ہم منصب نے کیا جبکہ وقاص مقصود 7 رنز بنانے کے بعد ابرار کا تیسرا شکار بن گئے۔
محمد عامر ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے تو ایسا محسوس ہوتا تھا کہ شاید کراچی کنگز کی ٹیم سنچری بھی مکمل نہ کر سکے گی لیکن اختتامی اوورز میں عباس آفریدی نے چند بڑے شاٹس لگا کر اپنی ٹیم کی سنچری مکمل کرائی اور میچ میں اپنی ٹیم کے لیے سب سے زیادہ 27 رنز بنائے۔
یہ کراچی کنگز کا پاکستان سپر لیگ میں اب تک سب سے کم اسکور ہے۔
کراچی کی ٹیم 9 وکٹوں کے نقصان پر 108 رنز بناسکی، پشاور زلمی کی جانب سے ابرار اور وہاب نے تین، تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ ثمین گل نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
ہدف کے تعاقب میں کراچی کنگز کو ابتدا میں ہی کامران اکمل کی اہم وکٹ مل گئی لیکن اس کے بعد افغان بلے باز زازئی دفاعی چیمپیئن ٹیم کے لیے درد سر بن گئے۔
بلے باز نے اپنی جارحانہ بیٹنگ سے تن تنہا میچ کا نقشہ بدلنے کے ساتھ ساتھ ناصرف تیز ترین نصف سنچری کا ریکارڈ برابر کردیا بلکہ اپنی ٹیم کو فتح کی دہلیز پر بھی پہنچا دیا۔
زازئی نے صرف 17 گیندوں پر نصف سنچری اسکور کی اور 4 چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد سے 26 گیندوں پر 63 رنز کی اننگز کھیلی۔
جب وہ 99 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوئے تو زلمی کو فتح کے لیے محض 10 رنز درکار تھے۔
اس موقع پر میچ میں تھوڑی سے تبدیلی آئی اور عماد وسیم نے اسی اوور میں شعیب ملک کو بھی چلتا کردیا جبکہ حیدر علی بھی اننگز کے اختتام تک رکنے کے بجائے نور احمد کی گیند پر اسٹممپ ہو گئے۔
تاہم اس کے بعد شرفین ردرفورڈ اور روومین پاول نے مزید کوئی وکٹ نہ گرنے دی اور اپنی ٹیم کو 11 اوور میں کامیابی سے ہمکنار کرادیا۔
اس میچ میں فتح کی بدولت زلمی نے دو قیمتی پوائنٹس حاصل کر لیے ہیں جبکہ شکست کے بعد کراچی کنگز کی پوزیشن مزید کمزور ہو گئی ہے۔
زازئی کو ان کی جارحانہ بیٹنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔
کراچی کنگز: عماد وسیم(کپتان)، بابر اعظم، مارٹن گپٹل، شرجیل خان، نجیب اللہ زدران، نور احمد، شیڈوک والٹن، عباس آفریدی، وقاص مقصود، محمد عامر، عامر یامین۔
پشاور زلمی: وہاب ریاض(کپتان)، کامران اکمل، حضرت اللہ زازئی، شعیب ملک، حیدر علی، روومین پاول، شرفین ردرفورڈ، ابرار احمد، عمید آصف، محمد عرفان، ثمین گل۔