پاکستان

جعلی اکاؤنٹس کیس میں عدالت نے آصف زرداری کو طلب کرلیا

عدالت نے نیب کو ہدایت کی کہ وہ 29 جون کو ملزمان پر باضابطہ فرد جرم عائد کرنے سے قبل ریفرنس کی نقول تقسیم کردے۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کے مبینہ فرنٹ مین مشتاق احمد کو بحریہ ٹاؤن کے اکاؤنٹ سے 8 ارب 30 کروڑ روپے کی مشکوک ٹرانزیکشن سے متعلق کیس میں طلب کر لیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو ہدایت کی کہ وہ 29 جون کو ملزمان پر باضابطہ فرد جرم عائد کرنے سے قبل مشکوک ٹرانزیکشن سے متعلق ریفرنس کی نقول تقسیم کردے۔

کیس کے مزید ایک ملزم اور بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض کے داماد زین ملک پہلے ہی نیب کے ساتھ پلی بارگین کرکے قومی خزانے میں تقریباً 9 ارب روپے جمع کرا چکے ہیں۔

نیب کے ریفرنس کے مطابق آصف زرداری نے ناجائز طور پر حاصل کی گئی رقم سے کلفٹن میں اپنا محل تعمیر کیا اور وہ اس دعوے کا ثبوت نہیں دے پائے کہ انہوں نے جائز آمدنی سے یہ گھر خریدا۔

یہ بھی پڑھیں: کرپشن ریفرنس میں آصف زرداری 20 مئی کو طلب

ریفرنس میں کہا گیا کہ مشتاق احمد نے مبینہ طور پر گھر کی تعمیر کے لیے 15 کروڑ روپے فراہم کیے۔

سال 2009 سے 2013 تک صدارتی ہاؤس میں سرکاری ملازم کے طور پر کام کرنے والے مشتاق احمد کے بینک اکاؤنٹ سے 8 ارب 30 کروڑ روپے کی غیر قانونی ٹرانزیکشن ہوئی اور یہ رقم بحریہ ٹاؤن کو ادا کی گئی۔

دوسری جانب توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی جائیدادوں کی نیلامی پر اعتراض اٹھانے پر 3 درخواست گزاروں نے احتساب عدالت سے درخواستیں مسترد ہونے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

احتساب عدالت کے جج سید اصغر علی نے تقریباً دو ماہ قبل پنجاب کے ریونیو حکام کو ریفرنس میں مفرور نواز شریف کی جائیدادیں ضبط کرکے ان کی 60 روز کے اندر نیلامی کی ہدایت کی تھی۔

مزید پڑھیں: احتساب عدالت میں نوازشریف کی جائیدادوں کی نیلامی رکوانے کیلئے دائر درخواستیں مسترد

عدالت نے نواز شریف کی جائیداد نیلامی کی نیب کی درخواست قبول کرتے ہوئے اپنے حکم میں کہا تھا کہ نواز شریف کی جہاں جہاں جائیداد ہے، متعلقہ صوبائی حکومت اسے نیلام کر سکے گی۔

گزشتہ ہفتے احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم کی جائیداد ضبطگی اور نیلامی کے خلاف دائر کردہ 3 درخواستوں کو مسترد کردیا تھا۔

کورونا سے متاثرہ افراد ویکسینیشن کرانے سے متعلق تذبذب کا شکار

روحیل حیات کے بعد زلفی کوک اسٹوڈیو کا حصہ بن گئے

کراچی کنگز شکستوں کے بھنور میں کیوں گرفتار ہوگئی؟