صحت

15 منٹ میں کورونا وائرس کی تشخیص کرنے والا الارم

یہ ڈیوائس جہازوں، کلاس رومز، دفاتر اور کیئر ہومز میں کورونا وائرس کے کیسز کی تشخیص میں ایک اہم کردار ادا کرے گی۔

برطانیہ کے سائنسدانوں نے چند منٹوں میں کمرے میں موجود افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص کرنے والا الارم بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

اس حوالے سے میٹرو ڈاٹ کو کی رپورٹ میں کہا گیا کہ چھت پر نصب ہونے والی یہ ڈیوائس اسموک الارم جیسی ہے اور اسے گولڈ اسٹینڈرڈ پی سی آر لیبارٹری ٹیسٹ جتنا درست قرار دیا جاسکتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ امید کی جارہی ہے کہ یہ ڈیوائس جہازوں، کلاس رومز، دفاتر اور کیئر ہومز میں کورونا وائرس کے کیسز کی تشخیص میں ایک اہم کردار ادا کرے گی۔

یہ سینسر کیمرج شائر فرم روبو سائنٹیفک کی جانب سے تیار کی گئی ہے جو جلد میں پیدا ہونے والے یا وائرس سے متاثرہ افراد کے سانس میں موجود کیمیکلز کی تشخیص کے ذریعے کام کرتا ہے۔

کورونا سے متاثرہ افراد میں نامیاتی غیر مستحکم مرکبات موجود ہوتے ہیں جن کی تشخیص ان کی ناک کے ذریعے کی جاسکتی ہے۔

اس سے قبل ایک تحقیق میں کہا گیا تھا کہ کتے ان کیمیکلز کی بو سونگھ کر کورونا سے متاثرہ افراد کا پتا لگاتے ہیں۔

یہ ڈیوائس ایسے کمیکلز کی درست تشخیص کرنے اور ایک وارننگ سسٹم کے طور پر عمل کرنے کے لیے تیار کی گئی ہے۔

اس ڈیوائس پر لندن اسکول آف ہائیجین اینڈ ٹروپیکل میڈیسن اینڈ درہم یونیورسٹی میں آزمائش جاری ہے اور اس کے ابتدائی نتائج مثبت آئے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اس ڈیوائس کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا جارہا ہے لیکن ابتدائی طور پر اس کے ٹیسٹ 98 سے 100 فیصد درست ہوسکتے ہیں۔

یہ ڈیوائس 15 سے 30 منٹ میں کسی بڑے میں ہوا میں موجود نمونوں سے کورونا وائرس کی تشخیص کرتی ہے اور اس کے نتائج فوری طور پر موبائل یا کمپیوٹر پر بھیجے جاتے ہیں۔

ایک عام دوا کووڈ مریضوں کے پھیپھڑوں کے ورم کا ممکنہ علاج

کووڈ 19 سے مریضوں کے گردوں پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں؟

کھانے میں اس چیز کا اضافہ دل کے لیے مفید