بھارتی فورسز کی کارروائی میں 3 کشمیری جاں بحق، پاکستان کا اظہارِِ مذمت
بھارت کی قابض فورسز نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع بارہ مولا میں کارروائی کرکے 3 معصوم شہریوں کو قتل کردیا جبکہ پاکستان نے اس کارروائی پر شدید مذمت کا اظہار کیا ہے۔
دفترخارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 'مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع بارہ مولا میں بھارتی قابض فورسز کی جانب سے 3 معصوم کشمیریوں کے قتل کی پاکستان شدید مذمت کرتا ہے'۔
مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: بھارتی فورسز کی فائرنگ سے مزید 5 کشمیری جاں بحق
انہوں نے کہا کہ 'کووڈ-19 کی وبا کے باوجود بھارتی قابض فورسز نام نہاد گھیراؤ اور سرچ آپریشز میں کشمیریوں کی ماورائے قانون قتل میں تیزی لا رہی ہیں'۔
بیان میں کہا گیا کہ 'بھارتی فورسز نے رواں برس اب تک 55 کشمیریوں کو قتل کیا جبکہ کشمیری نوجوانوں کی گرفتاریاں بدستور جارہی ہیں'۔
بیان میں کہا گیا کہ 'بھارت کو علم ہونا چاہیے کہ کسی قیمت پر بھارتی ظلم کشمیریوں اور ان کی اپنے حق خود ارادیت کو مزید کمزور نہیں کرپائے گا'۔
دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان، مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے ہونے والی انسانی حقوق کی کھلی اور منظم خلاف ورزیوں کو مسلسل اجاگر کرتا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ او ایچ سی ایچ آر کی 2018 اور 2019 کی تجویز کے مطابق اقوام متحدہ کا کمیشن آف انکوائری ان خلاف ورزیوں کی تفتیش کرے۔
ترجمان دفترخارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی ماورائے عدالت قتل کی عالمی سطح پر تفتیش اور وحشیانہ مظالم کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا کرنے کے مطالبے کو دہراتا ہے جہاں قابض بھارتی فورسز بے گناہ شہریوں کو قتل کر رہی ہے اور کیا جائے۔
'سوپور میں 3 کشمیری جاں بحق'
خیال رہے کہ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع بارہ مولا کے قصبے سوپور کے علاقے آرام پورہ میں کارروائی کرکے 3 افراد کو قتل کردیا۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی فورس نامعلوم افراد کے حملے میں پولیس کے دو اہلکاروں کی ہلاکت اور تین کے زخمی ہونے کے بعد علاقے میں کارروائیاں کر رہی ہے۔
بھارتی فورسز کے ہاتھوں جاں بحق ہونے والے 3 افراد کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور بھارت سے آزادی کے نعرے لگائے۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوجی نے انعام کیلئے 3 افراد کو قتل کیا، پولیس رپورٹ
اس سے قبل ہزاروں افراد نے بھارتی فورسز کے ہاتھوں معصوم شہریوں کے قتل پر شدید احتجاج کیا۔
سرکاری خبر ایجنسی اے پی پی نے کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کا حوالا دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے کشمیر یوں کو سرنگوں کرنے کے لیے گزشتہ 73 برس کے دوران بالعموم جبکہ 1989سے بالخصوس ہر وحشیانہ ہتھکنڈا استعمال کیا لیکن وہ اپنے مذموم مقصد میں ناکام رہا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک-بھارت سیزفائر، تعلقات معمول پر لانے کی جانب پہلا قدم ہے، بھارتی آرمی چیف
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارتی فوجیوں نے 1989سے ریاستی دہشت گردی کی اپنی کارروائیوں کے دوران 95 ہزار 7 سو 90 کشمیریوں کو شہید جبکہ 8 ہزار سے زائد کو زیر حراست لاپتا کیا۔
اس میں مزید بتایا گیا کہ بھارتی فوجیوں نے گزشتہ 32 برسوں کے دوران ایک لاکھ 10 ہزار 4 سو گھر تباہ جبکہ 11 ہزار 2 سو 25 کے قریب خواتین کی بے حرمتی کی۔
مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا کہ چوٹہ بازار جیسے قتل عام اور طفیل احمد متو جیسے کم عمر کشمیری لڑکوں کا سفاکانہ قتل مقبوضہ علاقے میں بدترین بھارتی رہاستی دہشت کی واضح مثالیں ہیں۔