پی ایس ایل2021: قلندرز نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد یونائیٹڈ کو شکست دے دی
پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کے چھٹے ایڈیشن کے دوبارہ آغاز پر لاہور قلندرز نے جیمز فالکنر اور راشد خان کی عمدہ کارکردگی کی بدولت اسلام آباد یونائیٹڈ کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 5 وکٹوں سے شکست دے دی۔۔
ابوظبی میں کھیلے گئے میچ میں لاہور قلندرز نے اسلام آباد کو ٹاس جیت کر بیٹنگ کی دعوت دی۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کے اوپنرز کولن منرو اور عثمان خواجہ نے اننگز کا آغاز کیا تو دوسرے ہی اوور میں جیمز فالکنر نے نیوزی لینڈ کے منرو کو چلتا کردیا۔
نوجوان روہیل نذیر کا وکٹ پر قیام بھی مختصر رہا اور وہ صرف رنز بنانے کے بعد فالکنر کا دوسرا شکار بن گئے جبکہ کپتان شاداب خان بھی آسٹریلین باؤلر کے ہتھے چڑھ گئے۔
اس موقع پر یونائیٹڈ کی تمام تر امیدیں عثمان خواجہ سے وابستہ تھیں لیکن وہ بھی صرف 18 رنز بنانے کے بعد حارث کو وکٹ دے بیٹھے۔
افتخار احمد اور حسین طلعت نے مل کر اسکور کو 72 تک پہنچایا ہی تھا کہ احمد دانیال نے 12 رنز بنانے والے افتخار کی وکٹ حاصل کر لی جس کے بعد حسین طلعت بھی چلتے بنے۔
آصف علی ایک مرتبہ پھر امیدوں پر پورا اترنے میں ناکام رہے اور صرف 7 رنز بنا کر احد دانیال کی دوسری وکٹ بن گئے۔
حسن علی نے کچھ ہاتھ دکھائے لیکن 14 رنز بنانے کے بعد وہ بھی حارث کی وکٹ بن گئے۔
فہیم اشرف اور محمد وسیم نے اختتامی اوورز میں چند بڑے شاٹس لگا کر اپنی ٹیم کو معقول مجموعے تک رسائی دلائی اور اننگز کی سب سے بڑی 30رنز کی شراکت قائم کی، فہیم 27 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہونے والے نویں کھلاڑی بنے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ نے مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 143 رنز بنائے۔
لاہور قلندرز کی جانب سے جیمز فالکنر 3 وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر ثابت ہوئے جبکہ احمد دانیال اور حارث رؤف نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔
راشد خان نے بہترین باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 4 اوورز کے کوٹے میں صرف 9 رنز دیے اور حسین طلعت کی وکٹ حاصل کی۔
ہدف کے تعاقب میں لاہور قلندرز کو اوپنرز نے 21 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن اس مرحلے پر فخر زمان 15 گیندوں پر 9 رنز بنانے کے بعد فہیم اشرف کو وکٹ دے بیٹھے۔
اسکور 44 تک پہنچا ہی تھا کہ شاداب خان نے محمد فیضان کی وکٹ حاصل کر کے اپنی ٹیم کو دوسری کامیابی سے ہمکنار کرا دیا۔
اس موقع پر کپتان سہیل اختر کا ساتھ دینے تجربہ کار محمد حفیظ آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے تیسری وکٹ کے لیے 38 رنز جوڑ کر اسکور کو 82 تک پہنچا دیا۔
اس مرحلے پر فواد احمد کی گیند پر سہیل اختر کے خلاف ایل بی ڈبلیو کی زوردار اپیل امپائر نے مسترد کردی لیکن یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان نے ریویو لینے کا فیصلہ کیا اور سہیل اختر کی 40 رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی۔
حسن علی نے 15ویں اوور میں نپی تلی باؤلنگ کی جس کے نتیجے میں دباؤ بڑھنے کی وجہ سے حفیظ اپنی وکٹ گنوا بیٹھے، انہوں نے 29رنز بنائے۔
ٹم ڈیوڈ نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کی کوشش کی لیکن دوسرے اینڈ سے بین ڈنک کوشش کے باوجود بڑے شاٹس کھیلنے میں ناکام رہے اور 18 گیندوں پر 17 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
آخری اوور میں قلندرز کو فتح کے لیے 16 رنز درکار تھے لیکن راشد خان کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت لاہور قلندرز نے آخری گیند پر فتح اپنے نام کر لی۔
راشد خان کو باؤلنگ اور بیٹنگ میں عمدہ کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
اس میچ میں فتح کی بدولت لاہور قلندرز کی فتوحات کی تعداد 4 ہو گئی ہے اور وہ پوائنٹس ٹیبل پر پہلے نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔
اس سے قبل پہلے بیٹنگ کرنے والی اسلام آباد یونائیٹڈ نے اپنی فائنل الیون میں چار کے بجائے تین غیرملکی کھلاڑیوں کو موقع فراہم کیا ہے جن میں عثمان خواجہ، کولن منرو اور فواد احمد شامل تھے۔
لاہور قلندرز کے چار غیرملکی کھلاڑیوں میں بین ڈنک، راشد خان، ٹم ڈیوڈ اور جیمز فالکنر شامل تھے۔
میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔
لاہور قلندرز: سہیل اختر(کپتان)، فخر زمان، محمد فیضان، محمد حفیظ، بین ڈنک، ٹم ڈیوڈ، جیمز فالکنر، شاہین شاہ آفریدی، راشد خان، احمد دانیال اور حارث رؤف
اسلام آباد یونائیٹڈ: شاداب خان(کپتان)، کولن منرو، عثمان خواجہ، افتخار احمد،حسین طلعت، روہیل نذیر، آصف علی، فہیم اشرف، حسن علی، محمد وسیم اور فواد احمد
خیال رہے کہ پاکستان سپر لیگ سیزن 6 کا آغاز 20 فروری کو کراچی سے ہوا تھا اور ایونٹ کے میچز اس مرتبہ ملک کے دو شہروں کراچی اور لاہور میں کھیلے جانے تھے تاہم 4 مارچ کو پاکستان سپر لیگ کو 7 کھلاڑیوں اور دیگر میں کورونا کیسز سامنے آنے کے بعد ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
اپریل میں پی سی بی نے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے یکم جون سے ایونٹ کے دوبارہ کراچی میں انعقاد کا فیصلہ کیا تھا اور کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر لاہور میں میچز کے انعقاد کے منصوبے کو منسوخ کردیا گیا تھا۔
ابتدائی طور پر لیگ کے کراچی میں انعقاد کا فیصلہ کیا گیا لیکن پاکستان میں کورونا وائرس کی تیسری لہر میں شدت اور سابقہ تجربات کے پیش نظر تمام فرنچائزوں نے پی سی بی سے لیگ کو متحدہ منتقل کرنے کی درخواست کی جسے منظور کر لیا گیا تھا اور آج سے لیگ کا دوبارہ ابوظبی میں آغاز ہو رہا ہے۔