لاہور: شادی سے انکار، خاتون پر تیزاب سے حملہ
لاہور میں ایک شہری نے مبینہ طور پر شادی سے انکار پر ایک خاتون پر تیزاب پھینک دیا جس کے نتیجے میں وہ جھلس گئیں۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم اس وقت مفرور ہے اور گرفتار کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
مزید پڑھیں: شادی سے انکار: خاتون کا نوجوان پر تیزاب سے حملہ
متاثرہ خاتون کی مدعیت میں انہیں اسے پہلے دھمکی دینے والے شہری کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 336 بی کے تحت فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی، جس کے مطابق ملزم نے ان پر جوہر ٹاؤن میں حملہ کیا۔
خاتون نے کہا کہ وہ صبح تقریباً 8 بجے کام کرنے جا رہی تھیں تو ملزم اور ایک نامعلوم شخص کو دیکھا جو جاگوار چوک کے قریب موٹر سائیکل پر انتظار کر رہے تھے۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزم نے خاتون کو اس گھر تک لے جانے کی پیش کش کی جہاں وہ کام کرتی ہے اور انکار پر اس نے اسٹیل کے جگ پر رکھا ہوا تیزاب ان پر پھینک دیا جس کے نتیجے میں خاتون کا چہرہ، گردن اور ہاتھ بری طرح جھلس گئے۔
حملے کے بعد خاتون فوری طور پر اپنے گھر چلی گئیں اور ان کے بھائی نے انہیں جناح ہسپتال منتقل کیا۔
خاتون نے اپنے بیان میں کہا کہ ملزم ان کے ساتھ جبری شادی کرنا چاہتے تھے اور جب ان کی جانب سے انکار کیا گیا تو دھمکیاں دینے لگا کہ وہ انہیں کہیں کا نہیں چھوڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے ملزم نے جان سے مارنے کی نیت سے تیزاب پھینک دیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا میں پاکستانی نژاد طالبہ پر تیزاب سے حملہ، بینائی سے محروم
ایس ایس پی آپریشنز احسان سیف اللہ نے ایس پی کینٹ کو ہدایت کی کہ ملزم کی گرفتاری کے لیے اقدامات کریں اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کریں۔
انہوں نے کہا کہ 'تیزاب کے حملے کسی صورت قابل قبول نہیں ہیں'۔
ڈان میں شائع ایک مضمون کے مطابق پاکستان میں 1994 سے 2018 کے دوران تیزاب گردی کے 9 ہزار 340 واقعات پیش آئے۔
تیزاب آسانی سے دستیاب ہونے والا ایسا ہتھیار ہے جو متاثرہ افراد کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاتا ہے۔