یونیسف کا افغان سرحد کے ساتھ بارودی سرنگ کے دھماکوں پر اظہارِ تشویش
اسلام آباد: اقوام متحدہ کے چلڈرن ایمرجنسی فنڈ (یونیسیف) نے پاکستان کے مختلف علاقوں میں بارودی سرنگ کے دھماکوں کے حالیہ واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے جس کے نتیجے میں بچوں کی ہلاکت اور زخمی ہونے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں یونیسف کی نمائندہ ایڈا گرما نے ایک بیان میں کہا کہ 'منگل کے روز خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع میں سے ایک، جنوبی وزیرستان میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں ہلاک ہونے والے 10 سے 16 سال کی عمر کے تین بچوں کے جاں بحق ہونے سے یونیسیف کو شدید تشویش ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'لادھا یونین کونسل کے گاؤں تونگی بدین زئی میں ہونے والے دھماکے میں مزید 2 بچے شدید زخمی ہوئے ہیں'۔
مزید پڑھیں: یونیسیف نے 220 آکسیجن کنسینٹریٹر پاکستان کے حوالے کردیے
میڈیا کے مطابق رواں ہفتے کے آغاز میں جنوبی وزیرستان میں ہونے والے بارودی سرنگ کے دو الگ الگ دھماکوں میں ایک لڑکا شدید زخمی ہوا اور ایک لڑکی معذور ہوگئی تھی۔
جمعرات کے روز کوئٹہ میں بچوں کو گھر کے باہر کھیلتے ہوئے مبینہ طور پر ایک دستی بم ملا جسے اٹھانے پر وہ پھٹ گیا تھا اور دھماکے میں 3 بچے جاں بحق ہوگئے تھے۔
نمائندہ یونیسیف کا کہنا تھا 'ہم ان خوفناک واقعات سے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی پیش کرتے ہیں اور زندہ بچ جانے والے بچوں کی صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں'۔
یہ بھی پڑھیں: اسکولوں میں تمام بچوں کے لیے کمروں کا انتظام ہونا چاہیے، یونیسیف
ان کا کہنا تھا کہ 'کوئی بچہ بارودی سرنگوں یا بارودی مواد کی باقیات کا شکار نہیں بننا چاہیے، یونیسیف حکومت بارودی سرنگوں کے خطرے سے متعلق آگاہی میں حکومت کی حمایت جاری رکھے گا جو بحرانوں سے متاثرہ علاقوں میں رہائش پذیر بچوں اور خاندانوں کے لیے خطرہ ہیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'مائن فیلڈز کو صاف کرنے کا کام جاری رکھنا اور حادثات میں بچ جانے والے افراد کی صحتیابی اور ان کی بحالی بھی اتنا ہی اہم ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'بچوں کو خاص طور پر ترک شدہ بم اور بارودی سرنگوں سے خطرہ ہوتا ہے جسے وہ غلطی سے کھلونا سمجھ لیتے ہیں'۔