صحت

ایک بار کووڈ 19 سے دوبارہ بیمار ہونے سے 10 ماہ تک تحفظ ملتا ہے، تحقیق

یہ بہت اچھی خبر ہے کہ قدرتی بیماری سے دوبارہ بیمار ہونے سے کافی عرصے تک تحفظ ملتا ہے، تحقیق

ایک بار کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد میں اگلے 10 ماہ تک کووڈ 19 سے دوبارہ بیمار ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہوتا ہے۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

لندن کالج یونیورسٹی کی اس تحقیق میں اکتوبر 2020 سے فروری 2021 کے دوران کیئر ہوم کے عملے اور وہاں رہنے والے 2 ہزار سے زیادہ افراد میں کووڈ 19 کی شرح کا جائزہ لیا گیا تھا۔

ان افراد کو 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا تھا جن میں سے ایک کو 10 ماہ پہلے کووڈ 19 کی تشخیص ہوچکی تھی جبکہ دوسرا اس وبائی بیماری سے محفوظ رہا تھا۔

انہوں نے دریافت کیا کہ جن افراد کو ماضی میں کووڈ 10 کا سامنا ہوچکا ہوتا ہے ان میں صحتیابی کے بعد اگلے 4 ماہ میں دوبارہ بیمار ہونے کا امکان اس کا شکار نہ ہونے والے کے مقابلے میں 85 فیصد کم ہوتا ہے۔

اسی طرح کیئر ہومز کے کووڈ سے متاثر ہونے والے عملے کے افراد میں یہ خطرہ اس عرصے میں 60 فیصد تک کم ہوتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ دونوں گروپس میں بیماری سے دوبارہ متاثر ہونے سے ٹھوس تحفظ کو دریافت کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ بہت اچھی خبر ہے کہ قدرتی بیماری سے دوبارہ بیمار ہونے سے کافی عرصے تک تحفظ ملتا ہے، آسان الفاظ میں ایک بار بیماری کے بعد ری انفیکشن کا خطرہ نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حقیقت یہ ہے کہ ماضی میں کووڈ 19 سے متاثر ہونے سے کیئر ہوم کے رہنے والوں کو ٹھوس تحفظ ملتا ہے حالانکہ معمر ہونے کی وجہ سے ان میں مضبوط مدافعتی ردعمل کا امکان ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نتائج اس لیے بھی اہم ہیں کیونکہ کووڈ سے زیادہ خطرے سے دوچار اس عمر کے گروپ میں اب تک زیادہ تحقیقی کام نہیں ہوا۔

اس تحقیق میں شامل کیئر ہوم کے 682 رہائشیوں کی اوسط عمر 86 سال تھی جبکہ عملے کے 1429 افراد کے اینٹی باڈی بلڈ ٹیسٹس گزشتہ سال جون اور جولائیئ میں لیے گئے تھے، بعد ازاں عملے کے ہر ہفتے جبکہ رہائشیوں کے ہر مہینے پی سی آر ٹیسٹ ہوئے۔

ری انفیکشن کے لیے پی سی آر کے مثبت ٹیسٹ کو اسی وقت مدنظر رکھا گیا جب وہ پہلی بیماری کو شکست دینے کے 90 دن سے زیادہ دن کے بعد سامنے آیا ہو۔

اس عرصے میں ماضی میں کووڈ سے متاثر ہونے والے 14 افراد میں ری انفیکشن کی تصدیق ہوئی جبکہ کبھی بیمار نہ ہونے والے افراد میں یہ 2 سو سے کچھ زیادہ تھی۔

تحقیق میں ان افراد کو نکال دیا گیا تھا جن کو ویکسین استعمال کرائی گئی تھی اور ان پر ویکسینیشن کی افادیت کے لیے ایک الگ تحقیق کی جارہی ہے۔

محققین نے بتایا کہ یہ قدرتی بیماری کے حفاظتی اثرات کو دیکھنے کا ایک منفرد موقع تھا اور اب قدرتی بیماری اور ویکسینیشن سے ہیدا ہونے والی مدافعت پر تحقیقات کی جائے گی۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے لانسیٹ ہیلتھ Longevity میں شائع ہوئے۔

کورونا وائرس کی نئی قسم ڈیلٹا 30 سے 100 فیصد زیادہ متعدی قرار

کورونا وائرس کی نئی قسم ڈیلٹا 30 سے 100 فیصد زیادہ متعدی قرار

کووڈ 19 کے ایک پراسرار معمے کی ممکنہ وجہ پہلی بار سامنے آگئی