امریکا جنوبی ایشیا سمیت دیگر خطوں میں ایک کروڑ 30 لاکھ ویکسین بھیجے گا
واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا ہے کہ امریکا، جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا کے ممالک میں 70 لاکھ کووڈ ویکسین وبائی امراض پر قابو پانے میں مدد کے لیے بھیجے گا۔
تاہم وائٹ ہاؤس نے کہا کہ بھارت کو علیحدہ 60 لاکھ ویکسین فراہم کی جائیں گی جو وائرس کے پھیلاؤ کا سامنا کرنے والے ممالک لیے رکھی گئی ویکسین میں سے اس کا حصہ ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا میں تقسیم کے لیے مختص 70 لاکھ ویکسین میں سے پاکستان اور بنگلہ دیش کو بھی ان کا حصہ ملے گا۔
مزید پڑھیں: کورونا ویکسین سے متعلق پوچھے جانے والے اکثر سوالات کے جواب
نئے پروگرام کے تحت امریکا اپنی غیر استعمال شدہ ویکسینوں میں سے 75 فیصد اقوام متحدہ کے کوویکس عالمی ویکسین کے پروگرام میں عطیہ کرے گا۔
وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ 2 کروڑ 50 لاکھ ویکسین کی پہلی قسط میں سے ایک کروڑ 90 لاکھ کوویکس پروگرام کو دی جائیں گی۔
جو بائیڈن نے اپنے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ 60 لاکھ خوراک لاطینی امریکا اور کیریبین، 70 لاکھ جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا اور 50 لاکھ افریقہ جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم یہ ویکسین فوائد یا مراعات حاصل کرنے کے لیے نہیں دے رہے ہیں، ہم یہ ویکسین اس لیے بانٹ رہے ہیں تاکہ جانیں بچ سکیں اور وبائی بیماری کا خاتمہ کرنے کے لیے دنیا کی مدد ہوسکے'۔
یہ بھی پڑھیں: مختلف ممالک میں سائنو ویک ویکسین نے کووڈ کی روک تھام کو کیسے ممکن بنایا؟
بیان میں مزید کہا گیا کہ امریکا ہر امریکی کو ویکسین لگانے پر توجہ دے رہا ہے تاہم 'ہم یہ بھی تسلیم کرتے ہیں کہ اس وبائی بیماری کے خاتمے کا مطلب ہر جگہ اسے ختم کرنا ہے، جب تک دنیا میں کہیں بھی یہ وبائی بیماری پھیلتی رہے گی، امریکی عوام کمزور رہیں گے'۔
ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ ویکسینیشن کی بین الاقوامی کوششوں میں تیزی لانے کے لیے پرعزم ہیں جس کا انہوں نے مقامی سطح پر بھی اظہار کیا ہے۔
مجموعی طور پر وائٹ ہاؤس نے رواں ماہ کے آخر تک عالمی سطح پر 8 کروڑ ویکسین بانٹنی ہیں جس میں سے زیادہ تر کوویکس کو دی جائیں گی تاہم امریکا 25 فیصد ہنگامی صورتحال اور اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کو دینے کے لیے اپنے پاس رکھے گا۔