پاکستان

خود کو جمہوری کہنے والے فوج کو کہہ رہے ہیں حکومت گرا دو، وزیر اعظم

یہ مافیاز اپنے مفادات کے تحفظ کی جنگ لڑ رہی ہیں اور اس کے لیے یہ کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں، عمران خان

وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ خود کو جمہوری کہنے والے آج فوج کو بلارہے ہیں کہ آکر حکومت گرادو۔

وزیر اعظم عمران خان نے لودھراں تا ملتان شاہراہ کی اپ گریڈیشن و بحالی منصوبے کے سنگ بنیاد کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت میں آنے کے پہلے ہفتے ہی لوگوں نے سوال کرنا شروع کردیا تھا کہ نیا پاکستان کہاں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم نے بہت صبر کیا، اپوزیشن نے بھی بہت تنقید کی اور ہمارے لوگوں کو بہت مشکل وقت سے گزرنا پڑا'۔

مزید پڑھیں: جب خاتون وزیراعظم عمران خان سے لائیو کال کے دوران رو پڑیں

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو بھی میڈیا نے ایسا تاثر دیا تھا کہ ایک بٹن دباتے ہی نیا پاکستان بن جائے گا، معاشرے میں جدوجہد سے تبدیلی آتی ہے، کوئی معاشرہ بغیر جدو جہد کے تبدیل نہیں ہوسکتا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ ایسے ہی ہے جیسے خود کو آزاد کرنا ہے جیسے انگریزوں سے آزادی حاصل کی گئی تھی، چاہے مافیا سے یا کرپٹ نظام سے آزادی حاصل کرنی ہو یہ فوراً نہیں ہوسکتی اس کے لیے جدوجہد کرنی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا نظام بدلنے کے لیے ایک بہت بڑی جدو جہد چل رہی ہے، ہر جگہ مافیا بیٹھے ہیں اور ان کی کوشش ہے کہ یہ حکومت ناکام ہو تاکہ وہ اسی طرح کرپٹ نظام سے فائدہ اٹھا سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان جو اس وقت جدو جہد کر رہا ہے وہ ہمارے آنے والی نسلوں کے لیے بہت اہم جدو جہد ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 'یہ جدو جہد قانون کی حکمرانی کی جدو جہد ہے، آج جو بھی ملک خوشحال ہے وہاں قانون کی حکمرانی ہے، وہاں کوئی چینی، قبضہ، سیاسی مافیا نہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان اب زرداری، نواز شریف کو چھوڑدیں اور تبدیلی لے کر آئیں، شاہد آفریدی

انہوں نے کہا کہ 'اپوزیشن کہتی ہے کہ ہمیں این آر او دے دو نہیں تو ہم حکومت گرادیں گے، فوج کو بلارہے ہیں کہ وہ آکر حکومت گرادے، خود کو جمہوری کہتے ہیں اور فوج کو کہہ رہے ہیں کہ حکومت گرادو، ان سب کا مقصد اپنے مفادات کا تحفظ ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ مافیاز اپنے مفادات کے تحفظ کی جنگ لڑ رہی ہیں اور اس کے لیے یہ کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں، ان کے باہر اربوں ڈالر پڑے ہیں اور انہیں ڈر ہے کہ یہ حکومت ان کے پیسے واپس لے آئے گی'۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ 'ان کی چوریاں سامنے آرہی ہیں اس لیے ان کی کوشش ہے کہ اس سے پہلے پہلے حکومت گرادیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے مقابلے میں پاکستان کے حالات بہت برے تھے تاہم ہماری حکومت نے پہلے سال استحکام لانے میں گزارا، دوسرے سال کورونا آگیا تاہم پھر بھی ہماری شرح نمو اب بھارت سے زیادہ رہی۔

انہوں نے کہا کہ مشکل وقت سے ہم نکل گئے ہیں، پاکستان کی ترقی کا سفر شروع ہوگا، صنعتوں اور زراعت کو اوپر لارہے ہیں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کسانوں اور صنعتوں کے لیے خصوصی پیکج لے کر آرہے ہیں تاکہ ہماری برآمدات بڑھ سکیں۔

مزید پڑھیں: 'عمران خان اکیلا کرپشن سے نہیں لڑسکتا'

انہوں نے کہا کہ 'ہم زیادہ تر کام آئندہ آنے والی نسل کے لیے کر رہے ہیں جس کا کسی نے پہلے نہیں سوچا تھا'۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاحت کے بہترین مواقع ہیں، کورونا کی وجہ سے سیاحت کا شعبہ بہت متاثر ہوا، اب جیسے جیسے دنیا میں ویکسین لگائی جارہی ہیں یہ شعبہ واپس بحال ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم صرف سیاحت سے اتنے پیسے کماسکتے ہیں کہ اپنے ذخائر بڑھا سکیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'قوم کو کہنا چاہتا ہوں مشکل وقت سے ہم نکل گئے ہیں، اب نمو کا وقت ہے لوگوں کو نوکریاں دینے کا وقت ہے'۔

’ووگ‘ فوٹو شوٹ کی تیاری میں 15 برانڈز نے ملالہ یوسف زئی کی مدد کی

اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم کے مقابلے میں ہواوے کے اہم ہتھیار کی ڈیوائسز میں آمد

کراچی: ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران گارڈ کی فائرنگ سے 9 افراد زخمی