پاکستان

شعبہ پیٹرولیم میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کیلئے نئے ریگولیٹر کی ضرورت ہے، ای سی سی

کوہاٹ میں تمام لائسنس یافتہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کیلئے ورچوئل آئل ڈپو کی بحالی کی اجازت دے دی گئی۔

اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے تیل اور گیس کے شعبوں کی سیکیورٹی کے لیے اخراجات کم کرنے اور شعبہ پیٹرولیم میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک الگ ریگولیٹر تشکیل دینے کی غرض سے قانون کی منظوری پر زور دیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت ای سی سی اجلاس کے دوران کوہاٹ میں تمام لائسنس یافتہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سی) کے لیے ورچوئل آئل ڈپو کی بحالی کی اجازت دی گئی۔

مزید پڑھیں: ای سی سی نے احساس کیش پروگرام کیلئے 48 ارب روپے کی منظوری دے دی

علاوہ ازیں اجلاس میں تیل کی تلاش کے لیے پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) کے ذریعے عراق میں سرمایہ کاری کے لیے تیسرے فریق کی تلاش سے متعلق درخواست کی توثیق کی گئی۔

ای سی سی نے پورٹ قاسم کی توسیع اور اسے اپ گریڈ کرنے کے ماسٹر پلان کا جائزہ لینے کے لیے ہدایت کی۔

اس ضمن میں ای سی سی نے رواں سال کے آخری مہینے میں 13 ضمنی گرانٹس کے لیے مجموعی طور پر 22 ارب روپے سے زائد رقم کی منظوری دی۔

باخبر ذرائع نے بتایا کہ پیٹرولیم ڈویژن نے کہا کہ ملک میں تیل اور گیس کی تلاش کے دوران نیم فوجی دستوں کی سیکیورٹی کے اخراجات ناقابل برداشت ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ جہاں گیس اور تیل کی تلاش جاری ہے وہ تمام بلاکس انتہائی سیکیورٹی کا تقاضہ کرتے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ کڑک تیل کی تنصیبات کے لیے فراہم کردہ سیکیورٹی بھی بہت مہنگی ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گندم کی قیمت میں اضافے کا فیصلہ مؤخر کردیا

ای سی سی نے خواہش ظاہر کی کہ سیکیورٹی کے اخراجات کو معقول بنانے کی ضرورت ہے۔

وزارت داخلہ نے اعادہ کیا کہ ایک مخصوص نیم فوجی دستے سے مدد لینے کے بجائے ایک سے زیادہ سول مسلح فورس کو شامل کیا جائے گا۔

علاوہ ازیں اجلاس کو بتایا گیا کہ اپ اسٹریم آئل اینڈ گیس سیکٹر کے لیے الگ ریگولیٹر تشکیل دینے کا معاملہ پہلے ہی قانون سازی سے متعلق کابینہ کی کمیٹی میں منظوری کے لیے پیش کردیا گیا ہے۔

منظوری کے بعد پیٹرولیم ڈویژن کے تحت کام کرنے والے موجودہ ڈائریکٹوریٹ جنرل پیٹرولیم مراعات (ڈی جی پی سی) کو تبدیل کردیا جائے گا۔

ای سی سی نے ان لینڈ فریٹ ایکویلائزیشن مارجن (آئی ایف ای ایم) میکانزم کے تحت پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) سے وابستہ کوہاٹ آئل ڈپو کو دوبارہ کھولنے کے لیے وزارت توانائی (پیٹرولیم ڈویژن) کی تجویز کی منظوری دے دی۔

یہ بھی پڑھیں: ای سی سی کا ایک مرتبہ پھر آئی پی پیز کو ادائیگی کی منظوری سے گریز

اجلاس میں پورٹ قاسم اتھارٹی (پی کیو اے)، کراچی کے پورٹ ماسٹر پلان کی منصوبہ بندی، تیاری اور اپ ڈیٹ کرنے کے لیے غیر ملکی انجینئرنگ کنسلٹنٹ کے تقرر کے لیے وزارت سمندری امور کی تجویز کو بھی منظور کرلیا گیا۔

ای سی سی نے وفاقی حکومت کے گرانٹ سے متعلق پینشن سپورٹ کے لیے وزارت برائے بیرون ملک مقیم پاکستانیو اور انسانی وسائل کی درخواست کی منظوری دے دی، جس کے تحت 4 ارب روپے سے زائد رقم مختص کی گئی ہے۔

ای سی سی نے ایران میں تیل کی تلاش کے لیے پی پی ایل 2 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے باقی اخراجات کے تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کا حکم دیا۔

اجلاس میں وزارت خزانہ کو 11 ارب روپے کے اضافی گرانٹ کی منظوری دی گئی جس میں آزاد جموں و کشمیر کو ایک ارب 60 کروڑ روپے کی غذائی سبسڈی فراہم کی جائے گی اور تین دیگر ٹیکنیکل گرانٹ ایک ارب 76 کروڑ خیبرپختونخوا اور پنجاب کے ہسپتالوں کو بہتر بنانے کے لیے، 3 ارب 20 کروڑ روپے کورونا کے خلاف مؤثر اقدامات کے لیے جبکہ 7 ارب 80 کروڑ قدرتی آفات کے ردعمل میں موثر اقدامات کے لیے مختص کیے گئے۔

الیکٹرانک ووٹنگ مشین تیار کرنے کیلئے وزارت سائنس نے مزید وقت مانگ لیا

ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے اسٹیٹ بینک کا ایک اور قدم

فارن فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی کی مالی دستاویزات کا جائزہ مکمل