دہشتگردوں کو بلوچستان میں امن و ترقی تاراج کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف ہماری لڑائی جاری رہے گی اور ہم انہیں بلوچستان میں امن و ترقی تاراج کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں وزیراعظم نے گزشتہ شب بلوچستان میں سپاہیوں پر ہونے والے دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کی۔
اپنے بیان میں وزیراعظم نے مزید کہا کہ میری دعائیں اور ہمدردیاں شہدا کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہیں۔
دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ نے بھی بلوچتستان میں 'گھناؤنے دہشت گردی کے حملے کی مذمت کی جس کے نتیجے میں 4 بہادر سپاہی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے'۔
ایک بیان میں ترجمان نے کہا کہ ہماری دعائیں متاثرین اور ان کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہیں اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعاگو ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بلوچستان: دہشتگردوں کے دو حملوں میں 4 ایف سی اہلکار شہید، 8 زخمی
خیال رہے کہ صوبہ بلوچستان میں ہونے والے 2 حملوں میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کے 4 اہلکار شہید اور 8 زخمی ہوگئے تھے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان کے مطابق دونوں حملے پیر کی رات ہوئے اور ایک واقعے میں کم از کم 4 دہشت گرد ہلاک اور 8 دیگر زخمی بھی ہوئے۔
کوئٹہ میں پیر اسمٰعیل زیارت کے قریب ایک ایف سی چوکی کو دہشت گردوں نے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا جو کچھ دیر تک جاری رہا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اس واقعے میں 4 سے 5 دہشت گرد مار گئے جبکہ 7 سے 8 زخمی ہوگئے اور فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایف سی کے 4 جوان شہید ہوگئے اور 6 اہلکار زخمی ہوئے۔
مزید پڑھیں: بلوچستان: بولان میں چیک پوسٹ پر حملے میں 3 ایف سی اہلکار شہید
دوسرے واقعے میں دہشت گردوں نے تربت کے مقام پر ایک دیسی ساختہ دھماکا خیز مواد سے ایف سی کی گاڑی کو نشانہ بنایا جس سے 2 ایف سی اہلکار زخمی ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ’ریاست مخالف قوتوں اور ایچ آئی اے کے حمایت یافتہ عناصر کی جانب سے اس طرح کی بزدلانہ کارروائیوں سے بلوچستان میں امن و خوشحالی کو سبوتاژ نہیں کیا جاسکتا‘۔
اس حوالے سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ سیکیورٹی فورسز خون اور جانوں کی قیمت پر بھی دشمنوں کے مذموم عزائم کو غیر مؤثر بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔