خاتون کوہ پیما نے کم ترین وقت میں ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کا ریکارڈ توڑ دیا
ہانگ کانگ کی خاتون کوہ پیما سانگ ین-ہنگ نے صرف 26 گھنٹوں میں ماؤنٹ ایورسٹ سر کر کے کم ترین وقت میں دنیا کی بلند ترین چوٹی سر کرنے کا عالمی ریکارڈ بنالیا۔
فرانسیسی خبررساں ادارے 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق ایورسٹ بیس کیمپ کے سرکاری افسر گیانیندر شریستھا نے بتایا کہ 44 سالہ سانگ ین-ہنگ نے گزشتہ اتوار (23 مئی) کو 25 گھنٹے اور 50 منٹ میں 8848.86 میٹر بلند میٹر پہاڑ کو سر کیا۔
گیانیندر شریستھا نے اے ایف پی کو بتایا کہ خاتون کوہ پیما ہفتے کی دوپہر ایک بج کر 20 منٹ پر بیس کیمپ سے روانہ ہوئیں اور اگلے دن دوپہر کو 3 بج کر 10 منٹ پر پہاڑ کی چوٹی پر پہنچ گئی تھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوہ پیما سانگ ین-ہنگ کو گنیز ورلڈ ریکارڈز سے سرٹیفکیٹ کے حصول کے لیے اپنے دعوے کا ثبوت پیش کرنے کی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ نیپالی حکومت دنیا کی بلند ترین چوٹی کو سر کرنے والے کوہ پیماؤں کی تصدیق تو کرتی ہے لیکن ریکارڈز بنانے پر سرٹیفکیٹس جاری نہیں کرتی۔
تاہم سانگ ین-ہنگ اور ان کی مہم کے منتظمین، جو اب کھٹمنڈو کی جانب رواں دواں ہیں، نے اس حوالے سے ابھی تک کوئی بیان نہیں دیا۔
ان سے قبل نیپال کی فنجو جھانگ مو لامہ ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے والی تیز ترین خاتون تھیں، انہوں نے 39 گھنٹے اور 6 منٹ میں دنیا کی بلند ترین چوٹی سر کی تھی۔
2017 میں سانگ ین-ہنگ ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والی ہانگ کانگ کی پہلی خاتون بنی تھیں اور یہ ان کی ہمالیائی چوٹی کو سر کرنے کی تیسری کوشش تھی۔
واضح رہے کہ نیپال نے عالمی وبا کی وجہ سے گزشتہ برس کے سیزن کی منسوخی کے بعد رواں سیزن میں ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کے لیے ریکارڈ 408 پرمٹ جاری کیے ہیں۔
نیپال کے محکمہ سیاحت کے مطابق ملک میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کے باوجود اس موسم بہار میں اب تک 350 سے زائد افراد ماؤنٹ ایورسٹ سر کرچکے ہیں۔
تاہم 2 مہم جو ٹیموں کے مطابق ایورسٹ بیس کیمپ میں کچھ ساتھیوں میں کورونا وائرس کی تشخیص کے بعد انہوں نے اپنی مہم کا ارادہ منسوخ کردیا تھا۔