کورونا کے باعث سندھ میں نئی پابندیوں کا اطلاق، 10 سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی
سندھ حکومت نے صوبے میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کسیز کے پیش نظر 10 افراد سے زائد کے اجتماع سمیت دیگر نئی پابندیاں نافذ کردی ہیں۔
کووڈ-19 کی صورتحال کا جائزہ لینے، صوبے میں نئی پابندیوں کے نفاذ اور صوبہ سندھ خصوصاً کراچی میں مثبت کیسز کی بڑھتی ہوئی شرح کے پیش نظر صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس کے ایک دن بعد صوبائی محکمہ داخلہ نے پابندیوں کے حوالے سے اعلامیہ جاری کردیا۔
مزید پڑھیں: سندھ: رات 8 بجے کے بعد عوام کے گھروں سے غیر ضروری نکلنے پر پابندی عائد
25 مئی کو جاری اعلامیے کے مطابق ایک روز قبل لاگو کی گئی پابندیوں کے ساتھ ساتھ ان نئی پابندیوں کا بھی اطلاق ہو گا جو درج ذیل ہیں:
رات 8 بجے کے بعد تمام گاڑیوں کی نقل و حرکت پر پابندی ہو گی البتہ ایمرجنسی اور ڈیلیوری کی سروسز فراہم کرنے والوں کو استثنیٰ ہوگا۔
ہر قسم کی نجی تقریبات، محفلوں، شادیوں پر پابندیوں ہوگی اور 10 افراد سے زیادہ افراد ایک جگہ اکٹھا نہیں ہوسکیں گے۔
ریسٹورنٹ کے اندر یا باہر بیٹھ کر کھانے کی اجازت نہیں ہو گی البتہ رات 12 بجے تک کھانا گھر لے جانے کی سہولت دستیاب ہو گی۔
-
واکنگ اور جاگنگ ٹریک سمیت تمام پارکس بند رہیں گے۔
واضح رہے کہ ایک دن قبل وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ بڑھتے ہوئے کیسز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ ملک میں پائے جانے والے فعال کیسز میں سے 50 فیصد اس وقت صوبہ سندھ میں موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزارت تعلیم کا 20 جون کے بعد ملک بھر میں امتحانات کے انعقاد کا فیصلہ
ساتھ ہی وزیراعلیٰ سندھ نے ڈپٹی کمشنرز اور سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پیز) کو حکومت کی لگائی گئی پابندیوں پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت دی تھی جو مندرجہ ذیل ہیں:
صوبے میں کاروبار مراکز کھولنے کے اوقات صبح 5 بجے سے شام 6 بجے تک ہوں گے البتہ بیکریز اور دودھ دہی کی دکانیں رات 12 بجے تک کھلی رہیں گی۔
ڈپارٹمنٹل یا سپر اسٹور میں موجود فارمیسیز یا میڈیکل اسٹور شام 6 بجے تک کھلے رہیں گے۔
پبلک ٹرانسپورٹ میں 50 فیصد سے زائد مسافر بٹھانے کی اجازت نہیں ہوگی اور مسافروں پر کووڈ ایس او پیز لاگو ہوں گے۔
جمعہ اور اتوار کے روز کاروباری مراکز مکمل بند رہیں گے اور اگر اوقات کار کی خلاف ورزی ہوئی تو کارروائی ہوگی۔
اسکول، کالج اور یونیورسٹی سمیت تمام تعلیمی ادارے مزید دو ہفتے بند رہیں گے۔
رات 8 بجے کے بعد لوگوں کو شہر میں غیر ضروری گھومنے کی اجازت نہیں ہوگی البتہ ہسپتال یا ضروری کام کی وجہ سے گھروں سے نکلا جاسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا
اس سے قبل ہفتے کو سندھ نے جاری پابندیوں میں مزید دو ہفتے کی توسیع کردی تھی اور صوبے میں سخت ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی تھی۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیر تعلیم کو اساتذہ کی ویکسی نیشن کے لیے ضروری اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تھا کہ صوبے میں کووڈ۔19 کی صورتحال بہتر ہونے پر تعلیمی ادارے کھول دیے جائیں گے۔
یہ تمام فیصلے عیدالفطر کے بعد صوبے میں کورونا کے تیزی سے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر کیے گئے تھے۔