دنیا

چین الٹرا-میراتھن: شدید سرد موسم اور اولے پڑنے کے باعث 21 افراد ہلاک

ریس میں حصہ لینے والے افراد انتہائی تنگ پہاڑی راستے پر دوڑ لگارہے تھے جو 2 سے 3 ہزار میٹر کی بلندی تک جاتا ہے، رپورٹ

چین کے شمال مغربی علاقے میں ماؤنٹین الٹرا-میراتھن میں حصہ لینے والے 21 افراد اونچائی پر خون جمادینے والی سردی میں ہونے والی بارش اور اولے پڑنے کے باعث ہلاک ہوگئے۔

امریکی خبر رساں ادارے 'اے پی' کی رپورٹ کے مطابق چین کی سرکاری زِن ہوا ایجنسی کے مطابق شدید سردی میں 700 سے زائد اہلکاروں اور ریسکیو ورکرز پر مشتمل امدادی آپریشن کے بعد تصدیق کی گئی کہ 172 شرکا میں سے 151 افراد محفوظ تھے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ 21 شرکا ہلاک ہوگئے جو جسمانی تکلیف اور درجہ حرارت میں اچانک کمی سے متاثر ہوئے۔

مزید پڑھیں: ایران: برفانی طوفان سے 10 کوہ پیما ہلاک، متعدد لاپتا

ریس میں حصہ لینے والے افراد انتہائی تنگ پہاڑی راستے پر دوڑ لگارہے تھے جو 2 سے 3 ہزار میٹر کی بلندی تک جاتا ہے۔

100 کلومیٹر کی یہ ریس 22 مئی کو گانسو صوبے کے شہر بائیین کے سیاحتی مقام ییلو ریور اسٹون فاریسٹ میں منعقد ہوئی تھی۔

ریس میں تجربہ کار لوگ شامل تھے، ہلاک شدگان میں ایک معروف ایتھلیلٹ لیانگ جنگ بھی شامل تھے جنہوں نے ننگبو میں 100 کلومیٹر کی ریس جیتی تھی۔

بیجنگ نیوز کے مطابق ریس کے منتظمین میں شامل گانسو شینجنگ اسپورٹس کلچر ڈپارٹمنٹ کارپوریشن سے وابستہ خاتون نے کہا کہ ریس کے دن پر موسم کے شدید ہونے سے متعلق کوئی پیش گوئی نہیں کی گئی تھی۔

تاہم بائیین شہر میں واقع نیشنل ارلی وارننگ انفارمیشن سینٹر کی مقامی شاخ نے گزشتہ 3 روز سے اولے پڑنے اور تیزہوا چلنے سے خبردار کیا تھا۔

ایک شخص کی جانب سے آن لائن شیئر کی گئی پوسٹ میں کہا گیا کہ ریس ایک تشکیل کردہ طریقے پر عمل کرتی ہے اور 4 بار منعقد ہوچکی ہے۔

مذکورہ شخص بھی ریس کے شرکا میں شامل تھے لیکن انہوں نے ریس چھوڑ دی تھی اور محفوظ رہے انہیں پہلے ہی محسوس ہوگیا تھا کہ موسم کے مزاج ٹھیک نہیں ہیں۔

تاہم ریس میں حصہ لینے والے افراد نے سردی کی مناسبت سے لباس زیب تن نہیں کیا تھا اور اکثر شرکا نے آدھی بازوؤں والی شرٹس پہنی ہوئی تھی۔

انہوں نے اپنے وی چیٹ اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ 'ریس شروع ہونے سے قبل وارم اَپ کے لیے میں 2 کلومیٹر دوڑا لیکن پریشان کن چیز یہ تھی کہ 2 کلومیٹر تک دوڑنے کے بعد بھی میرا جسم گرم نہیں ہوا تھا'۔

یہ بھی پڑھیں: پہاڑوں پر تصاویر بنوانے والی اسٹار اونچائی سے گر کر ہلاک

مذکورہ شخص نے بعدازاں بتایا کہ ریس سے ایک روز قبل کی جانے والی موسم کی پیش گوئی میں شدید سردی سے متعلق نہیں بتایا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ سب سے مشکل حصہ 1000میٹر کی بلندی پر 24 سے 36 کلومیٹر کے درمیان تھا، یہ راستہ پتھروں اور ریت پر مشتمل ہے اور ان کی انگلیاں سردی سے سُن ہوگئی تھیں۔

تاہم جب انہوں نے واپسی کا فیصلہ کیا تو انہیں چکر آرہے تھے تاہم وہ خود کو بچانے میں کامیاب رہے اور انہیں ریسکیو کا عملہ مل گیا۔

ریاستی چینل سی سی ٹی کے مطابق کچھ افراد گہری کھائیوں میں گرگئے تھے تاہم یہ واضح نہیں کہ ان میں سے کوئی بچا یا نہیں۔

کورونا وائرس کی نئی اقسام کس طرح مدافعتی ردعمل سے خود کو بچاتی ہیں؟

اسرائیلی جارحیت کے خلاف حمایت پر فلسطینی سفیر کا پاکستان سے اظہارِ تشکر

بھارت: جونیئر ریسلر کے قتل کے الزام میں 'اولمپک میڈلسٹ' گرفتار