پاکستان

سعودی عرب نے تاحال حج پالیسی سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا، وفاقی وزیر

حج سے متعلق میڈیا پر آنے والی خبریں سعودی وزارت صحت کی سفارشات ہیں، ان کو حتمی شکل نہیں دی گئی، وفاقی وزیرمذہبی امور پیر نورالحق

وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے رواں سال عازمین حج کی تعداد سے متعلق اعلان کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ سعودی عرب نے ابھی تک حج پالیسی 2021 کا حتمی اعلان نہیں کیا ہے۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری ایک ویڈیو پیغام میں وفاقی وزیر مذہبی امور کا کہنا تھا کہ ان کی آج ٹیلی فون پر سعودی عرب کے وزارت حج اورعمرہ کے حکام سے بات چیت ہوئی ہے اور انہوں نے بتایا کہ ابھی تک حج پالیسی 2021 کو حتمی شکل نہیں دی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی حکام نے انہیں ؓبتایا کہ عازمین کی تعداد اور کووڈ ایس او پیزکے حوالے سے پاکستان کو اعتماد میں لیں گے۔

مزید پڑھیں: رواں برس 18 سال سے زائد عمر کے 60 ہزار عازمین حج ادا کرسکیں گے، سعودی حکام

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ حج سے متعلق میڈیا پر آنے والی خبریں سعودی وزارت صحت کی سفارشات ہیں اور ان کو حتمی شکل نہیں دی گئی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی حکام نے یقین دہانی کروائی ہے کہ حج پالیسی کے حوالے سے پاکستان کو اعتماد میں لیا جائے گا لیکن فی الحال اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔

اس سے قبل میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ سعودی عرب نے سال 2021 کے حج کے لیے کورونا وبا کے پیشِ نظر احتیاطی تدابیر اور شرائط کا اعلان کردیا ہے جس کے تحت 18 سال سے زائد عمر کے 60 ہزار ملکی اور غیر ملکی عازمین حج کی سعادت حاصل کرسکیں گے۔

رپورٹس میں سعودی وزارت صحت کی جانب سے 9 صفحات پر مشتمل دستاویز کی نشاندہی کی گئی تھی جن میں حج کے حوالے سے مختلف شرائط کا ذکر کیا گیا جسے حرمین شریفین سے منسلک آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر سلسلہ وار ٹوئٹس شیئر کیا گیا ہے۔

مذکورہ نکات کے مطابق عازمینِ حج کا صحت مند ہونا ضروری ہے اور انہیں حج کا سفر کرنے سے 6 ماہ قبل تک کسی بیماری کی وجہ سے ہسپتال میں داخل نہ ہونا پڑا ہو جبکہ اس بات کا ثبوت دینا بھی لازمی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: رواں سال عازمینِ حج کیلئے کورونا ویکسین لگوانا لازمی قرار

اس کے علاوہ عازمین حج کے لیے ویکسینز کی دنوں خوراکیں لگوانا اور بطور ثبوت اپنے ملک کی وزارت صحت یا حکام سے جاری کردہ ویکسینیشن کارڈ فراہم کرنا ضروری ہوگا۔

حج پالیسی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سعودی مملکت کی وزارت صحت کی جانب سے منظور کردہ ویکسین کی فہرست میں شامل ویکسین ہی لگوانا لازم ہے۔

خیال رہے کہ سعودی حکومت نے مملکت آنے والے مسافروں کے لیے صرف فائزر، ایسٹرا زینیکا اور موڈرنا اور جانسن اینڈ جانسن ویکسین کی منظوری دی ہے۔

ساتھ ہی یہ شرط بھی رکھی گئی ہے کہ عازمین کو 2 خوراکوں والی ویکسین کی پہلی خوراک یکم شوال اور دوسری خوراک سعودی عرب پہنچنے سے 14 روز پہلے لگ چکی ہو۔

مزید پڑھیں: کووڈ-19: سعودی عرب کا سخت ہدایات کے تحت حج کے انعقاد کا اعلان

اس کے باجود غیر ملکی عازمین کو سعودی عرب پہنچنے کے بعد 3 روز کے لیے قرنطینہ کرنا ہوگا جبکہ سماجی فاصلہ رکھنے، ماسک پہننے سمیت دیگر احتیاطی تدابیر اپنانے کی شرط عازمین کے تحفظ کے لیے برقرار رہے گی۔

اس کے علاوہ عازمین کو جن باتوں کو مدِ نظر رکھنا ہوگا وہ مندرجہ ذیل ہیں:

خیال رہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے باعث سعودی حکومت نے گزشتہ برس حج کو محدود رکھا تھا اور اس میں صرف 10 ہزار عازمین ہی شریک ہوئے تھے جو مملکت میں مقیم تھے۔

یہ بھی پڑھیں: مسلسل دوسرے سال بھی غیرملکی عازمین حج پر پابندی لگانے پر غور

رواں برس سعودی حکومت نے حج کے لیے ویکسینیشن کی شرط رکھنے کے ساتھ مخصوص ویکسینز کی منظوری دی ہے تاہم اس میں چینی ویکسینز شامل نہیں جو پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے لگوائی ہے۔

لہٰذا حکومت پاکستان نے سعودی حکومت سے درخواست کی ہے کہ عازمین حج کے لیے چینی ویکسینز کی بھی منظوری دی جائے۔