پبلک ہیلتھ انگلینڈ (پی ایچ ای) کی جانب سے جاری ابتدائی نتائج میں پہلی بار حقیقی زندگی میں ایسٹرازینیکا ویکسین کی 2 خوراکوں کی افادیت پر روشنی ڈالی گئی۔
تاہم نتائج میں کہا گیا کہ افادیت پر ابھی زیادہ اعتماد نہیں کیا جاسکتا اور تصدیق کے لیے مزید شواہد کو اکٹھا کرنے کی ضرورت ہے۔
پبلک ہیلتھ اننگلینڈ کی ہفتہ وار رپورٹ میں ایسٹرازینیکا ویکسین کی افادیت کا تخمینہ 89 فیصد قرار دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی کی تیار کردہ یہ ویکسین کووڈ کی علامات والی بیماری سے بچانے کے لیے فائزر ویکسین جتنی ہی بہتر ہے جو 90 فیصد تک مؤثر ہے۔
برطانیہ کے ویکسین وزیر ندیم زاہوی نے بتایا کہ نیا ڈیٹا ایسٹرازینیکا ویکسین کی 2 خوراکوں کے حیرت انگیز اثرات کی عکاسی کرتا ہے، جس کی دوسری خوراک کے بعد بیماری سے 90 فیصد تک تحفظ مل سکتا ہے۔
ایسٹرازینیکا کی جانب سے بھی ابتدائی نتائج کا خیرمقدم کیا گیا۔
کمپنی کے ترجمان نے بتایا کہ بڑے اور حقیقی دنیا کے ڈیٹا سے ان شواہد میں اضافہ ہوا ہے ککہ ہماری ویکسین کووڈ 19 کے خلاف مؤثر ہے۔
برطانیہ پہلا ملک ہے جہاں ایسٹرازینیکا ویکسین کو متعارف کرایا گیا تھا۔