مسافر بردار ڈرونز کا خواب حقیقت بننے کے قریب
ویسے تو کراچی یا دیگر بڑے شہروں میں گھر سے دفتر کا راستہ کسی آزمائش سے کم نہیں ہوتا خاص طور پر جب ٹریفک جگہ جگہ جام ہو، مگر تصور کریں ایسی پبلک ٹرانسپورٹ کا، جو آپ کو گھر سے پک کریں اور اڑ کر دفتر پہنچا دے، اچھا ہے نا؟
اور اس سائنس فکشن خیال کو ایک جرمن کمپنی وولوکاپٹر حقیقت کا روپ دینے والی ہے جس کی جانب سے کئی سال سے خودکار پرواز کی صلاحیت رکھنے والے مسافر بردار ڈرونز کی آزمائش کی جارہی ہے۔
اب اس کمپنی نے ایک اور کانسیپٹ ڈرون وولو کنکٹ متعارف کرایا ہے جو 4 مسافروں کو 64 میل تک کا سفر کرانے میں مدد فراہم کرے گا۔
کمپنی کے مطابق یہ ڈرون ہائبرڈ لفٹ کو استعمال کرے گا اور بجلی کی مدد سے پرواز کرے گا۔
اس ڈرون کی رفتار 111 میل فی گھنٹہ ہوگی۔
وولو کنکٹ میں 6 برقی موٹرز اور روٹرز موجود ہیں۔
کمپنی کے مطابق یہ ڈرون کسی شہر کے اندر طویل فاصلہ طے کرسکے گا اور لوگوں کو مطلوبہ منزل تک جلد پہنچا سکے گا۔
وولو کاپٹر کی سی ای او فلورین ریوٹر نے بتایا ککہ یہ کانسیپٹ لوگوں کو کم قیمت، مؤثر اور مستحکم پرواز کے ذریعے دنیا بھر میں شہروں میں سواری فراہم کرنے کے مشن کو پورا کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔
اس کمپنی نے 2020 کے آخر میں اولین کمرشل پروازوں کے لیے ریزرویشنز کو اوپن کیا تھا۔
اس بکنگ کے لیے 300 یورو یا 10 فیصد ڈپازٹ مع کرنا ہوگا اور مسافروں کو 15 منٹ کی پرواز کا مززہ لینے کا موقع مل سکے گا۔
یہ پرواز ان جگہوں پر دستیاب ہوگی جہاں کمپنی کو کام کرنے کی اجازت ملے گی۔
اس وقت کمپنی کو یہ اجازت سنگاپور میں دی گئی ہے اور وولو کاپٹر آئندہ 3 برسوں کے اندر کسی وقت وہاں کمرشل سروس کا آغاز کرے گی۔