لائف اسٹائل

زارا نور عباس عید پر اپنی تصاویر شیئر کرنے والی شخصیات سے ناخوش

ایک ایسے وقت میں جب فلسطینیوں پر حملے کیے جا رہے ہیں، شخصیات سوشل میڈیا پر اپنی تصاویر شیئر کر رہی ہیں، اداکارہ

اداکارہ و ماڈل زارا نور عباس، عید الفطر کے موقع پر اپنے لباس کی تصاویر شیئر کرنے والی شخصیات کے رویے سے نالاں نظر آتی ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر کوئی فلسطینیوں پر مظالم کی بات نہیں کر سکتا تو کم از کم سادگی ہی اختیار کرلے۔

اداکارہ نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں کسی بھی شخصیت کا نام لیے بغیر ان شخصیات پر تنقید کی، جنہوں نے عید الفطر کے تینوں دنوں میں اپنی مختلف تصاویر شیئر کی تھیں۔

زارا نور عباس نے لکھا کہ لوگ غزہ اور فلسطین پر اسرائیلی حملوں پر بات کرتے کرتے عید کے پہلے، دوسرے اور تیسرے دنوں میں اپنی تصاویر شیئر کرنے لگے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی اداکاراؤں نے عید پر کیسے ملبوسات پسند کیے؟

انہوں نے تصاویر شیئر کرنے والی شخصیات پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ اگر کوئی فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم پر واقعی فکر مند ہے تو انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے۔

زارا نور عباس نے لکھا کہ فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کے تناظر میں سوشل میڈیا پر خوشی کا اظہار نہیں کرنا چاہیے۔

اداکارہ و ماڈل نے لوگوں کو تجویز دی کہ اگر وہ کسی مظلوم کی مدد نہیں کر سکتے، ان کے لیے بول نہیں سکتے تو کم از کم سوشل میڈیا پر خوشی کا اظہار نہ کریں۔

اداکارہ نے جہاں شخصیات کو عید کے موقع پر مختلف ملبوسات کے ساتھ تصاویر شیئر کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا، وہیں انہوں نے فلسطینیوں کے حق میں بھی اسٹوریز لکھیں اور غزہ پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی۔

مزید پڑھیں: عید پر معروف شخصیات کے انداز

زارا نور عباس کی اسٹوری سے قبل عید الفطر کے موقع پر متعدد شوبز شخصیات نے عید کے تینوں دنوں کے موقع پر مختلف طرح کے لباس کے ساتھ تصاویر شیئر کی تھیں۔

تاہم متعدد شوبز شخصیات نے عید سے قبل اور بعد میں بھی فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم پر پوسٹس کرکے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی تھی۔

زارا نور عباس کی جانب سے لوگوں کو عید کی خوشیاں نہ منانے کی پوسٹ کیے جانے پر لوگوں نے انہیں یاد دلایا کہ عید کا تعلق فلسطینیوں پر حملے سے نہیں ہے، کیوں کہ خود غزہ اور فلسطین میں بھی عید منائی گئی۔

سمندری طوفان تاؤتے بھارت کے ساحل سے ٹکرا گیا

اپریل کے عروج کے بعد کورونا وائرس کے فعال کیسز میں 25 فیصد کمی

داخلی چیلنجز کے باوجود اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں بڑی تبدیلی