پاکستان

کندھ کوٹ: قبائلی تنازع میں 9 افراد قتل

اس تنازع کے خاتمے کے لیے تمام سرداروں، میروں اور پیروں کو مشترکہ طور پر آواز اٹھانا ضروری ہے، ایم پی اے سردار میر عابد

سکھر میں زمان چاچڑ گاؤں میں سبزوئی اور جاگیرانی قبیلوں کے مسلح افراد نے چاچڑ قبیلے سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے 9 افراد کو مبینہ طور پر قتل کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہیں ان کے آبائی گاؤں کے قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ایم پی اے اور سردار میر عابد خان سندرانی، سابق ایم پی اے اور سابق ضلعی کونسل چیئرمین سردار محبوب علی خان بجارانی، کندھ کوٹ کے ڈپٹی کمشنر منور علی مٹھیانی، ایس ایس پی کندھ کوٹ امجد شیخ اور دیگر قابل ذکر افراد اور سرداروں نے بھی ترک مہمان سے تعزیت کی اور مقتول کے ورثا کے ساتھ غم اور ہمدردی کا اظہار کیا۔

پی پی پی کے ایم پی اے سردار میر عابد خان سندرانی نے چاچڑ برادری کے لواحقین اور نامور افراد سے تعزیت کے بعد واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ افسوسناک واقعے پر انہیں دکھ ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں فائرنگ سے خاتون ٹک ٹاکر سمیت 4 افراد جاں بحق

انہوں نے کہا کہ وہ مظلوموں کے حامی ہیں، جاری قبائلی تنازع کے خاتمے کے لیے تمام سرداروں، میروں اور پیروں کو مشترکہ طور پر آواز اٹھانا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے ایس ایس پی کندھ کوٹ کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ واقعے میں ملوث مجرمان کے خلاف فوری کارروائی کریں۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے جنرل سیکریٹری مولانا راشد محمود سومرو تعزیت کے لیے ایک وفد کے ہمراہ کندھ کوٹ کے کچے کے علاقے پہنچے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ طاقتور قوتیں سندھ کے خلاف سازشیں کر رہی ہیں۔

انہوں نے تجویز دی کہ سکھر اور لاڑکانہ ریجن میں پاک فوج اور رینجرز کے توسط سے جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن شروع کیا جاسکتا ہے۔

جے یو آئی (ف) کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اس علاقے کے تھانے میں نہ تو واقعے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے اور نہ ہی پولیس کی جانب سے ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بحریہ ٹاؤن میں فائرنگ، گڈاپ کے اسسٹنٹ کمشنر اور ایس ایچ او کو ہٹا دیا گیا

سندھ ترقی پسند پارٹی کے صدر محمد اکرم بجکانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کندھ کوٹ کے کچے کے علاقے میں ہفتے کے روز المناک واقعہ پیش آیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'جاگیرانی اور سبزوئی قبائل کے مسلح افراد نے گاؤں میں چاچڑ برادری پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک ہوئے'۔

درانی مہر تھانے کی حدود میں کچے کے علاقے میں واقع زمان چاچڑ گاؤں ہفتے کے روز جنگ کا میدان بنا ہوا تھا، واقعے کے بعد حملہ آور جائے وقوع سے فرار ہوگئے تھے۔

قتل ہونے والے افراد میں چاچڑ برادری سے تعلق رکھنے والے نو افراد، حامد، خالق، حضورو، راحب، شعبان، شاہ مراد، منظور، انور اور اللہ وڑایو شامل ہیں جبکہ ذوالفقار چاچڑ واقعے میں زخمی ہوگئے جنہیں سول ہسپتال کندھ کوٹ منتقل کیا گیا لیکن ان کی حالت تشویشناک ہونے کی وجہ سے بعد ازاں انہیں دوسرے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

سلامتی کونسل کا اسرائیل پر حملوں، فلسطینیوں کے انخلا کو روکنے پر زور

مقامی فرم نے ریکو ڈیک منصوبہ تیار کرنے کی پیشکش کردی

عید کے لاک ڈاؤن کے بعد ملک بھر میں کاروباری سرگرمیاں بحال