لائف اسٹائل

بل گیٹس اور ان کی اہلیہ نے طلاق کیلئے 27 سال انتظار کیوں کیا؟

جوڑے کی جانب سے طلاق کی وجہ پر روشنی نہیں ڈالی گئی اور نہ ہی یہ بتایا گیا کہ علیحدگی کے لیے اتنے سال تک کیوں انتظار کیا گیا۔

بل گیٹس اور ملینڈا گیٹس نے 3 مئی کو 27 سال کی شادی کے بعد اچانک ایک دوسرے سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔

مگر جوڑے کی جانب سے طلاق کی وجہ پر روشنی نہیں ڈالی گئی اور نہ ہی یہ بتایا گیا کہ علیحدگی کے لیے اتنے سال تک کیوں انتظار کیا گیا۔

بل یا ملینڈا گیٹس کی جانب سے علیحدگی کی کوئی وجہ تو بیان نہیں کی گئی مگر پیپل میگزین کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ طلاق کے اعلان کے لیے اتنے برسوں تک انتظار کی وجہ ان کے بچے تھے۔

رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس وقت طلاق کا اعلان کی وجہ بظاہر یہ ہے کہ ان کی سب سے چھوٹی بیٹی فوبی اب 18 سال کی ہوگئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ان کی سب سے چھوٹی اولاد نے ہائی اسکول سے گریجویشن مکمل کرلی اور انہوں نے اس وقت تک اکٹھے رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق درحقیقت اس جوڑے نے اپنے بچوں کے اسکول سے باہر نکلنے تک کا انتظار کیا جیسا متعدد افراد کرتے ہیں۔

فوٹو بشکریہ بل گیٹس فیس بک پیج

دوسری جانب وال اسٹریٹ جرنل نے جوڑے کی طلاق کی ایک ممکنہ وجہ پر روشنی ڈالی ہے۔

طلاق کی بنیادی وجہ تو اب بھی واضح نہیں مگر وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق ملینڈا گیٹس طلاق کے لیے وکلا سے کئی برس سے ملاقاتیں کررہی تھیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملینڈا گیٹس کی جانب سے کم از کم 2019 سے وکلا سے مشاورت کی جارہی تھی اور اب جاکر عدالت میں درخواست دائر کی گئی۔

انہوں نے متعدد کمپنیوں کے وکلا کے ساتھ مل کر شادی کو بچانے کی کوشش کی جسے عدالت میں دائر درخواست میں انہوں نے ‘ناقابل تلافی حد تک ٹوٹ پھوٹ’ کا شکار قرار دیا۔

اے پی فوٹو

امریکی جریدے کی اس رپورٹ میں اپنے شوہر کے جیفری اپسٹن سے تعلق پر ملینڈا گیٹس کے خدشات کا ذکر کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ جیفری اپسٹن ایک ارب پتی شخص تھا جس پر الزام تھا کہ انہوں نے کئی سال تک کم عمر لڑکیوں سمیت درجنوں خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے سمیت انہیں نہ صرف جنسی غلام بنائے رکھا بلکہ انہیں اپنے دوستوں اور مہمانوں کی جنسی خواہشات کی تکمیل کے لیے بھی استعمال کیا۔

جیفری اپسٹن، رائٹرز فائل فوٹو

ڈیلی Beast نے ایک حالیہ رپورٹ میں بتایا تھا کہ بل گیٹس 2011 سے جیفری اپسٹن سے ملنے کے لیے تیار تھے، جبکہ جیفری کو 2008 میں کم عمر لڑکیوں کا استحصال کرنے پر مجرم قرار دیا جاچکا تھا۔

اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ بل اور ملینڈا گیٹس کی جیفری اپسٹن سے ملاقات نیویارک میں ستمبر 2013 میں ہوئی تھی اور اس کے فوری بعد ملینڈا گیٹس نے اپنے دوستوں کے سامنے اس ملاقات پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔

اس جوڑے کے قریبی افراد کے مطابق ملینڈا اپنے شوہر کے جیفری اپسٹن سے تعلقات پر خوش نہیں تھیں، بل گیٹس نے 2019 میں وال اسٹریٹ جرنل کو بتایا تھا کہ وہ جیفری اپسٹن کے دوست نہیں۔

وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ نیویارک ٹائمز کی جانب سے اکتوبر 2019 میں پہلی بار بتایا گیا کہ بل گیٹس نے ایک سے زیادہ بار جیفری اپسٹن سے ملاقاتیں کی تھیں، جس کے بعد ملینڈا نے اپنے مشیروں سے درجنوں بار رابطہ کیا۔

جیفری اپسٹن سے بل گیٹس کی ملاقات، فوٹو بشکریہ نیویارک ٹائمز

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ اس وقت سامنے آئی تھی جب جیفری اپسٹن نے نیویارک کی جیل میں خودکشی کرلی تھی۔

خیال رہے کہ ٹوئٹر پر علیحدگی کا اعلان ایک مشترکہ بیان میں کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ کئی سال تک ایک ساتھ زندگی گزارنے کے بعد اب انہیں احساس ہونے لگا ہے کہ اب وہ شادی شدہ جوڑے کی صورت میں مزید آگے نہیں چل سکتے اور نہ ہی ترقی کرسکتے ہیں۔

دونوں نے ٹوئٹس میں تصدیق کی کہ اگرچہ انہوں نے شادی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم وہ مشترکہ طور پر اپنے تمام کاروباری اور فلاحی منصوبے چلائیں گے۔

میلنڈا اپنے شوہر سے طلاق لینے پر دنیا کی دوسری امیر ترین خاتون بن سکتی ہیں۔

واشنگٹن کی کنگ کاؤنٹی کی اعلیٰ عدالت میں دائر طلاق کی درخواست میں ملینڈا گیٹس نے کہا تھا کہ بل گیٹس سے ان کی شادی ‘ناقابل تلافی حد تک ٹوٹ پھوٹ’ کا شکار ہے، جبکہ عدالت سے جوڑے کے 146 ارب ڈالرز کے اثاثے تقسیم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

عدالت میں دائر درخواست کے مطابق اس جوڑے نے جج سے کہا ہے کہ وہ ان کے اثاثے ایک سیپریشن کانٹریکٹ کے تحت تقسیم کردے۔

یہ معاہدہ عموماً اس وقت ہوتا ہے جب ایک جوڑا الگ رہ رہا ہو مگر ان کی طلاق نہ ہوئی ہو، اس دستاویز کی شرائط ابھی سامنے نہیں آئیں۔

ان اثاثوں کی 50-50 تقسیم کا امکان زیادہ ہے کیونکہ طلاق کی درخواست میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ 1994 میں شادی کے بندھن میں بندھنے والے اس جوڑے نے شادی سے قبل معاہدہ (prenuptial) نہیں کیا تھا اور واشنگٹن ریاست کے قانون کے تحت جوڑوں میں طلاق ہونے پر اثاثے مساوی بنیادوں پر تقسیم کردیئے جاتے ہیں۔

اگر ایسا ہوتا ہے تو ملینڈا فرنچ گیٹس (انہوں نے حال ہی میں اپنے سوشل میڈیا پروفائلز میں فرنچ نام کا اضافہ کیا ہے) دنیا کی دوسری امیر ترین خاتون بن جائیں گی اور ان سے آگے 67 سالہ فرانسوئس بیتھنکورٹ میئرز ہوں گی جو L’Oreal کی مالکہ ہیں اور 83 ارب ڈالرز کی مالک ہیں۔

اگرچہ بل اور ملینڈا گیٹس کا کہنا ہے کہ وہ فاؤنڈیشن کی سربراہی جاری رکھیں گے مگر کچھ ماہرین کے مطابق طلاق کے بعد دونوں کے مختلف خیالات اس ادارے کی سمت پر اثرات مرتب کرسکتے ہیں۔

درحقیقت طلاق سے پہلے ہی بل گیٹس کی جانب سے اثاثوں کی تقسیم کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔

گزشتہ ہفتے بل گیٹس کی سرمایہ کاری کرنے والی کمپنی نے چند دن کے دوران 2 ارب ڈالرز سے زیادہ کے حصص اسٹاک ملینڈا کے نام منتقل کیے۔

شوہر سے علیحدگی سے قبل ہی ملینڈا گیٹس ارب پتی بن گئیں

بل گیٹس سے علیحدگی پر ملینڈا کو کتنی دولت ملنے کا امکان ہے؟

بل گیٹس اور ان کی اہلیہ کا 27 سالہ شادی ختم کرنے کا اعلان