غلام نبی میمن کی جگہ عمران یعقوب منہاس کراچی پولیس چیف تعینات
حکومت سندھ نے غلام نبی میمن کی جگہ اسپیشل برانچ کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل عمران یعقوب منہاس کو کراچی کا پولیس چیف تعینات کردیا ہے۔
حکومت سندھ نے ایک نوٹی فکیشن میں کہا کہ 'اسپیشل برانچ سندھ پولیس کے گریڈ 21 کے افسر ایڈیشنل انسپکٹر جنرل عمران یعقوب منہاس کا تبادلہ کردیا گیا ہے اور گریڈ 21 کے افسر غلام نبی میمن کی جگہ ایڈیشنل آئی جی کراچی تعینات کردیا گیا جس کا اطلاق تاحکم ثانی فوری ہوگا'۔
حکومت سندھ نے ایک اور نوٹی فکیشن بھی جاری کیا جس کے مطابق 21 گریڈ کے افسر غلام نبی میمن کو اسپیشل برانچ سندھ پولیس کا ایڈیشنل انسپکٹر جنرل تعینات کردیا گیا ہے جس کا اطلاق بھی فوری ہوگا۔
غلام نبی میمن کو جولائی 2019 میں سٹی پولیس چیف تعینات کردیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: سندھ پولیس میں بڑے پیمانے پر تبادلے، کراچی اور حیدر آباد چیف تبدیل
محکمہ پولیس اور حکومت کے ذرائع کا کہنا تھا کہ سٹی پولیس چیف کے تبادلے کچھ عرصے سے کام ہورہا تھا جبکہ سینئر افسران کا کہنا تھا کہ غلام نبی میمن نے کچھ عرصہ قبل کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ آخری اجلاس کی صدارت کررہے ہیں۔
دوسری جانب اسی دوران وفاق نے حکومت سندھ کو آگاہ کیا تھا کہ اسے وفاقی حکومت کے ایک کام کے لیے کراچی پولیس کے سربراہ ایڈیشنل انسپکٹر جنرل غلام نبی میمن کی خدمات درکار ہیں۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے چیف سیکریٹری سندھ کو ارسال کردہ مراسلے میں لکھا گیا تھا کہ 'وفاقی حکومت کے ایک کام کے لیے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو غلام نبی میمن (پی ایس پی/گریڈ 21) کی خدمات درکار ہیں'۔
خط میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ مذکورہ درکار خدمات اس افسر کے لیے بھی 'فائدہ مند' ہوں گی کیوں کہ گریڈ 22 میں ترقی کے لیے متنوع تجربے کے ساتھ ساتھ مختلف جگہوں پر سروسز 'اہم نکات' سمجھی جاتی ہے۔
اس کے علاوہ کہا گیا کہ اس لیے حکومت سندھ کے پاس مذکورہ افسر کی اضافی سروسز سے ان کی ترقی کے پہلو متاثر ہوسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وفاق نے کراچی پولیس کے سربراہ کی خدمات مانگ لیں
خط میں نشاندہی کی گئی کہ حال ہی میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے پولیس سروس آف پاکستان (پی ایس پی) کے افسران کو ترقی دی ہے اور حکومت سندھ میں متعدد اسامیوں پر ایک گریڈ 21 کا افسر ہے۔
خیال رہے کہ سندھ حکومت کو غلام نبی میمن کی خدمات 22 اپریل 2019 کو حاصل ہوئی تھیں اس وقت وہ انٹیلی جنس بیورو میں کام کررہے تھے۔
اس کے علاوہ انہوں نے برطانیہ میں پاکستان ہائی کمیشن میں 3 سال تک فرائض بھی انجام دیے تھے۔