سعودی عرب کے ساتھ رابطہ کونسل قائم کرنے سمیت 5 اہم معاہدوں پر دستخط
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان رابطہ کونسل کے قیام سمیت پانچ اہم معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی 'اے پی پی' کے مطابق جدہ میں وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کے حوالے سے میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات ہوئی ہے جس میں ان کی کابینہ کے اہم اراکین بھی موجود تھے، میری سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کے ساتھ بھی نشست ہوئی ہے۔
معاہدوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک معاہدے کی رو سے سعودی عرب، پاکستان کو سعودی ڈیولپمنٹ فنڈ سے 50 کروڑ ڈالر کی رقم فراہم کرے گا جو پاکستان میں انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ ، آبی وسائل کی ترقی اور ہائیڈرو پاور ڈویلپمنٹ کے لیے خرچ کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ ان ملاقاتوں کا ماحول انتہائی دوستانہ تھا اور جو گرمجوشی دکھائی دے رہی تھی اس سے مستقبل کی راہوں کا تعین واضح دکھائی دیتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس دورہ سعودی عرب کے دوران ولی عہد خود وزیر اعظم عمران خان کا خیر مقدم کرنے کے لیے تشریف لائے، وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد ہمارے ایک چھوٹے گروپ کی ملاقات ہوئی جس میں وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور میں خود موجود تھا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس ملاقات میں افغان امن عمل سمیت خطے کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، سعودی وزیر خارجہ نے اس بارے میں خطے میں ان کی حالیہ سرگرمیوں کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم عمران جدہ پہنچ گئے، سعودی ولی عہد سے دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال
انہوں نے کہا کہ آج وزیر اعظم عمران خان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیں، اس معاہدے کی رو سے سعودی عرب اور پاکستان کے مابین ایک اعلیٰ سطح کی رابطہ کونسل کا قیام معرض وجود میں آئے گا، جس کے تحت ہمارے درمیان مستقبل میں ادارہ جاتی سطح پر ایک 'اسٹرکچرڈ انگیجمنٹ پلان' ترتیب دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں بالخصوص توانائی، اقتصادی تعاون، سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع میں آگے بڑھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے، سعودی ولی عہد نے ہمیں سعودی عرب کے 'وژن 2030' کے خدوخال سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا ہے، ان کے مطابق اس وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے انہیں اگلے دس سال کے دوران ایک کروڑ افرادی قوت درکار ہوگی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستانی افرادی قوت کی گزشتہ خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس مطلوبہ افرادی وقت کا زیادہ حصہ پاکستان سے لیا جائے گا، روزگار کے مواقع کے حوالے سے یہ پاکستانیوں کے لیے ایک بہت بڑی خبر ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج 5 اہم معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں، ایک معاہدہ وزیر اعظم عمران خان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان کوآرڈینیشن کونسل کے قیام کے حوالے سے ہوا ہے، دو معاہدے بالترتیب قیدیوں کے تبادلے اور جرائم کی بیخ کنی کے حوالے سے طے پائے جن پر وزیر داخلہ شیخ رشید نے دستخط کیے، دو معاہدوں پر میں نے دستخط کیے جن میں سے ایک معاہدہ انسداد منشیات کے حوالے سے تھا جبکہ دوسرے معاہدے کی رو سے سعودی عرب، پاکستان کو سعودی ڈیولپمنٹ فنڈ سے 50 کروڑ ڈالر کی رقم فراہم کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس رقم کو پاکستان میں انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ، آبی وسائل کی ترقی اور ہائیڈرو پاور ڈیولپمنٹ کے لیے خرچ کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: آرمی چیف کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، حرمین شریفین کے دفاع کے عزم کا اعادہ
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور اس کی آئندہ سمت کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے باور کرایا کہ ان کے دورے کے نتیجے میں جو جذبہ خیر سگالی پیدا ہوا اس کے نقوش آج تک پاکستانیوں کے دلوں میں تازہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جو انہوں نے شکریہ کے ساتھ قبول کی، میں نے بھی اپنے سعودی ہم منصب کو جلد پاکستان آنے کی دعوت دی ہے جسے انہوں نے قبول کیا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ عید کے بعد ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے خدوخال طے کرنے کے لیے سعودی افسران کا وفد پاکستان تشریف لائے گا۔
انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر سعودی عرب کا یہ دورہ انتہائی سود مند رہا ہے، ماہ رمضان کی برکتیں اس میں شامل تھیں اور یہ دورہ پاکستانیوں کے لیے بہت سی خوشخبریاں لائے گا۔