بھارت: 7 کلو یورینیم رکھنے کے الزام میں 2 افراد گرفتار
بھارتی ریاست مہاراشٹر میں پولیس نے 7 کلوگرام (15.4 پاؤنڈ) قدرتی یورینیم ضبط کر کے انتہائی تابکار مادہ 'غیر قانونی طور پر رکھنے' کے الزام میں دو افراد کو گرفتار کر لیا۔
خبر رساں ایجنسی انادولو کے مطابق مہاراشٹر میں انسداد دہشت گردی اسکواڈ کے مطابق ضبط شدہ مواد کی مالیت تقریباً 29 لاکھ ڈالر ہے اور اس معاملے کی تحقیقات جاری ہے۔
مزید پڑھیں: بھارت میں ایک کلو گرام یورینیم ضبط، 5 افراد گرفتار
مہاراشٹر پولیس نے بتایا کہ ہمیں اطلاع موصول ہوئی تھی کہ جگر پانڈیا نامی شخص غیر قانونی طور پر یورینیم مادہ کے ٹکڑے بیچنے جارہا ہے، اس کو پکڑنے کے لیے جال بچھایا گیا اور اسے گرفتار کرلیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ اس کیس کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ابو طاہر نامی شخص نے اسے یہ یورینیم کے ٹکڑے دیے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ جب طاہر کو پکڑا گیا تو اس سے بھاری مقدار میں مادہ برآمد ہوا۔
اس معاملے کا مقدمہ بدھ کے روز ممبئی میں درج کیا گیا جب بھابہ جوہری ریسرچ سینٹر کی ایک رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ ضبط شدہ مواد انتہائی تابکاری پر مشتمل تھا۔
یہ بھی پڑھیں: یورینیم کی 60 فیصد افزودگی 'اسرائیلی دہشت گردی‘ کا جواب ہے، ایران
پولیس کے مطابق ایک اطلاع موصول ہوئی تھی کہ مادہ قدرتی یورینیم ہے، پولیس کا کہنا تھا کہ یہ مادہ انتہائی تابکاری اور انسانی جان کے لیے خطرناک ہے۔
ایک پولیس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ملزمان سے پکڑے جانے والے مواد کا ذریعہ معلوم کرنے کے لیے پوچھ گچھ کی جارہی ہے اور یہ معلوم کیا جا رہا ہے کہ اسے کہاں بھیجا جا رہا تھا۔
مقامی نیوز ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق دونوں ملزمان بدھ کے روز ایک مقامی عدالت میں پیش ہوئے جس نے انہیں 12 مئی تک انسداد دہشت گردی اسکواڈ کی تحویل میں ریمانڈ پر دے دیا۔
مزید پڑھیں: ہائیڈروجن اور ایٹم بم کیا ہیں؟
بھارت میں یہ حالیہ عرصے میں پولیس کی جانب سے انتہائی تابکاری مادہ ضبط کرنے کا دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل 2016 میں پولیس نے مہاراشٹر کے علاقے تھانا میں تقریبا 9 کلوگرام یورینیم ضبط کی تھی۔
یورینیم جوہری دھماکا خیز مواد اور شعبہ طبی سمیت دیگر شعبوں میں استعمال ہوتا ہے۔